کھام گاؤں(واثق نوید) بلڈھانہ ضلع میں کل رات ہوئی موسلادھار بارش سے اکثر علاقوں میں نظام زندگی درہم برہم ہوگئی ۔ ندی نالوں میں سیلابی صورتحال سے کئی دیہاتوں کے شہریوں سے رابطے ٹوٹ گئے تھے ۔ کھام گاؤں سے قریب واقع صد فیصد مسلم بستی ماٹھنی میں بھی کل رات ہوئے موسلادھار بارش سے قہر مچ گیا تھا ،
گاؤں میں قریب سے گزرنے والے بورڈی ندی کا پانی گھروں میں گھس گیا تھا ۔ ندی کنارے واقع ضلع پریشد اردو مڈل اسکول کو پانی سے زبردست نقصان پہنچا ۔ اسکول کے کمروں میں پانچ چھ فٹ پانی بھر جانے کے وجہ سے اسکول میں موجود ریکارڈ ، تعلیمی وسائل ، طلباء کو مفت ملنے والی نصابی کتب کے بقیہ حصے ، حال ہی میں اسکول کو ملی جدید و قیمتی آلات سے آراستہ سائنس لیب ، کمپوٹر ، پروجیکٹر ، اردو ، ریاضی تعلیمی وسائل کی پٹیاں اور آفس میں موجود ریکارڈ پانی کے وجہ سے مکمل طور پر تباہ ہوگئے ۔
فجر بعد آئے اس سیلاب سے اسکول میں کوئی موجود نہیں تھا ، اسکول میں کھچڑی پکانے والے شاہنشاہ نے چند نوجوانوں کی مدد سے بڑھتے پانی میں جان جوکھم میں ڈال کر آفس میں سے کچھ ریکارڈ نکال کر محفوظ مقام پر رکھ دیا تھا ۔
حادثے کی اطلاع ملتے ہی صدر مدرس محمد جمیل ماتھنی پہونچ گئے تھے ۔ لیکن پل پر پانی ہونے کی وجہ سے وہ دور سے ہی پانی کے لہروں نے مچائی تباہی دیکھتے رہے۔ چار پانچ گھنٹے بعد پانی کا زور کم ہونے پر گاؤں میں آمد و رفت شروع ہوئی گوندھنا پور کے کیندر پرمکھ الحاج ابوالمنتظر خان نے اسکول کا دورہِ کرکے نقصان کا جائزہ لیا اور فورا اعلی افسران کو اسکی معلومات دی ۔
معلوم رہے کہ اس قبل بھی گاؤں میں پانی گھس جانے کی وجہ سے بڑا نقصان ہوا تھا ۔ جس سے اسکول کو بھی نقصان ہوا تھا ۔ گاؤں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ نئے تعمیر لے آؤٹ کے اوپن اسپیس میں اسکول کی نئی عمارت بنائے جائے ، تاکہ آئندہ ایسا کوئی نقصان نہ ہونے پائے ۔




