"نکاح کو آسان بناؤ" کی تعلیم پر عمل پیرا، عالمِ دین تنویر کا سادگی سے نکاح منیار برادری کا مثالی پیغام
Author -
personحاجی شاھد انجم
جولائی 18, 2025
0
share
جلگاؤں (عقیل خان بیاولی) آج جب شادی بیاہ کے معاملات کو نمود و نمائش، اسراف اور فضول خرچی سے جوڑا جا رہا ہے، وہیں راویر مرکز مسجد کے امام، معروف مذہبی رہنما مولانا تنویر طیب شیخ نے اپنے ذاتی نکاح کو نہایت سادگی سے انجام دے کر امتِ مسلمہ کے لیے ایک روشن مثال قائم کی ہے جلگاؤں کے قریب واقع گاؤں شیر سولی کے رہنے والے رحیم موسیٰ منیار کی دختر عالیہ سے نسبت طے پانے پر، مولانا تنویر ایک مختصر منگنی تقریب کے لیے شیرسولی تشریف لائے تھے۔ مگر دینِ اسلام کی سچی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے انہوں نے اسی منگنی کی تقریب کو نکاح میں بدل دیا، بغیر کسی رسم و رواج، فضول خرچ اور ہجوم کے، نہایت سادگی سے نکاح کی بابرکت سنت ادا کی۔
اس مبارک موقع پر جلگاؤں ضلع منیار برادری کے صدر فاروق شیخ، نائب صدر سید چاند، شہر کے معاون سکریٹری عبدالرؤف ٹیلر، شیرسولی و راویر کے دیگر برادری کے بزرگ، معززین، مہمان اور رشتہ دار موجود تھے۔ سب نے مولانا تنویر کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے اسے آج کے نوجوانوں کے لیے ایک مثالی پیغام قرار دیا۔ مولانا تنویر نے اس موقع پر فرمایا: "نکاح کو آسان بنانا ہی اصل دین کی تعلیم ہے۔ ہمارا عمل ہی ہماری تبلیغ ہے۔ سادگی میں ہی برکت ہے۔اگر ہم معاشرے میں بڑھتی فضول خرچی کو روکنا چاہتے ہیں تو ہمیں خود سے اس کا آغاز کرنا ہوگا۔ ”مولانا تنویر کے اس عمل سے یہ پیغام واضح ہو گیا کہ نکاح صرف ایک رسم نہیں بلکہ دو خاندانوں کے درمیان ایک مقدس عہد، اعتماد اور روحانی رشتہ ہے۔ اس موقع پر کسی قسم کی دعوت کا اہتمام نہیں کیا گیا، تمام مہمانوں کو محض شربت پیش کر کے رخصت کیا گیا۔اختتام پر منیار برادری کی جانب سے دولہا عالم تنویر شیخ، ان کے والد شیخ طیب اور دلہن کے والد رحیم شیخ کا شال اوڑھا کر اعزاز و استقبال کیا اس موقع پر ابراہیم موسیٰ منیار، لقمان عثمان، کریم یونس، ناصر منیر، خلیل رمضان، دانش صمد، فاروق موسیٰ، مشتاق موسیٰ، غلام عبداللہ سمیت دیگر معززین موجود تھے۔ سبھی نے نئے جوڑے کے لیے دعائیں کیں اور پُرسکون، باعزت و با برکت ازدواجی زندگی کی نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ یہ اقدام معاشرے میں سادگی، اخلاص اور دین کی اصل روح کو فروغ دینے والا ایک خوش آئند قدم ہے۔ منیار برادری میں اس پر مثبت تبصرے ہو رہے ہیں اور بہت سے لوگ اس مثال سے تحریک پا کر سادہ اور سنت کے مطابق نکاح کی جانب متوجہ ہو رہے ہیں۔