جلگاؤں ٢٣ جنوری (سعید پٹیل) گذشتہ ایک ہفتہ کے دوران جلگاؤن ضلع منیار برادری کی کوششوں سے چار منگنی کی رسومات شادی کی تقریب میں بدل دینے کا قابل ستائش مثالی کام انجام دیاگیا تھا۔اس موقعہ پر برادری کے صدر فاروق شیخ کی جانب سے اپیل کی گئ تھی کہ شادی کو آسان و مسنون بنایا جاۓ۔صرف نکاح کی کاروائی پر عمل ہو۔کوئی رسم نہیں ،کوئی ہلدی، مہندی ، کوئی رواج نہیں صرف اور صرف عقد مسنون اور دلہن کی رخصتی ہو۔عین اس کے مطابق جلگاؤں کے منیار محلہ کی عائیشہ صدیقہ مظفر شیخ کے ہمراہ بھساول کےرہائش پذیر شیخ شعیب شیخ صمد کا رشتہ طۓ ہونے کے بعد آئندہ مارچ مہینے میں شادی کرنا طے پایا تھا۔
لیکن آج ٢٣ جنوری اتوار کو دونوں خاندانوں کے درمیان افہام و تفہم کے پس منظر میں صبح دس بجے جامع مسجد
کے خطیب و امام محترم المقام حضرت مولانا محمد عثمان قاسمی ان کے ذریعے نکاح مسنون کی کی کاروائی مکمل کی گئ۔اس کے فوراً بعد دلہن کی رخصتی ہوئی اور دلہا اپنی دلہن لے کر اہل خانہ کے ساتھ بھساول روانہ ہوۓ۔جلگاؤں میں دلہن کے یہاں عقد سے قبل و بعد کوئی کھانا( طعام) نہیں ، کوئی سامان یا جہیز نہیں ،صرف موسم سرماں کی مقبول چاۓ کی چسکیوں پر پر نور سادہ تقریب اختتام پذیر ہوئی۔اس موقعہ پر دلہا شیخ شعیب کی جانب سے ١٢ قریبی رشتہ دار اور دلہن کی جانب سے ١٥ قریبی رشتہ دار موجود تھے۔دلہن کی رخصتی کے بعد دلہا کےگھر بھساول میں دعوت ولیمہ کی تقریب کا انعقاد کیاگیا تھا۔جس میں دلہن کے رشتہ داروں کو بطور خاص مدعوں کیا گیا تھا۔مجموعی مسلم معاشرے کےلیئے مثالی شادی کی تقریب شادمانی کو عملی جامہ پہنانے دلہا کے والد شیخ صمد ، دلہن کے والد شیخ مظفر،حاجی ہارون سلیم شیخ،سید عقیل ،فاروق شیخ ، سید چاند ،یوسف شاہ وغیرہ پیش پیش تھے۔نکاح کی پاکیزہ اور خرافات سے پاک مجلس منعقد کرکے سماج برادران کے سامنے مثال پیش کرنے پر رشتہ دار ، دوست و احباب اور دیگر اہم معززین کی جانب سے اس نکاح کی ستائش کی جارہی ہیں۔
فوٹو کیپشن: دلہا کے ہمراہ دلہن کے والد شیخ ظفر ، دلہا کے والد شیخ صمد ، برادری کے صدر فاروق شیخ ، سیدچاند وغیرہ رشتہ دار