کھام گاؤں (واثق نوید) 26 جولائی کو بلڈھانہ ضلع جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے محترم گورنر کو ایک میمورنڈم ضلع کلکٹر کے معرفت روانہ کیا گیا جس میں کولہاپور ضلع میں وشال گڑھ تشدد واقعہ کے ملزمین کو سخت سے سخت سزا دینے اور متاثرین کو پورا معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
کچھ دن پہلے کولہاپور ضلع میں وشال گڑھ قلعہ کے قریب گجاپور میں ایک مشتعل ہجوم نے مسلمانوں کی بستی پر حملہ کیا۔ مساجد، درگاہوں، گھروں، دکانوں اور گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی گئی۔ شدید بارش میں ہونے والے اس حملے کی وجہ سے مسلمان خواتین اور بچوں کو اپنی جان بچانے کے لیے باہر بھاگنا پڑا۔ حملہ آوروں نے مکان اور دکانوں کی مکمل توڑ پھوڑ کی۔ جس سے کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔ اس واقعہ کی وجہ سے گجاپور کی مسلم کمیونٹی خوف کے ماحول میں رہ رہی ہے۔
جمعیۃ علماء ہند بلڈھانہ کے ضلع صدر حافظ خلیل اللہ شیخ نے مطالبہ کیا کہ حکومت متاثرین کو سو فیصد معاوضہ ادا کرے، اس واقعہ کے ذمہ دار پولیس افسران کے خلاف معطلی کی کارروائی کی جائے، ریاست میں امن و امان برقرار رکھنے میں ناکام وزیر داخلہ کو استعفی دینا چاہئے ۔ فرقہ وارانہ حملہ آوروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، اس موقع پر مولانا عباس خان، مفتی انیس الدین، حاجی سید احمد، مولانا فرید اشرفی، حافظ محبوب مجاور ۔ حافظ اعظم، حافظ محمد سلطان، مولانا انیس اشرفی، حافظ عقیل مرزا، مولانا مجید خان، مولانا ضیاء اللہ خان، محمد امجد، محمد دانش، قاضی امیر ملک، عبد الحارث کے علاوہ ضلع بھر کے عہدیداران و اراکین نے شرکت کی۔ .
