ٹریفک گارڈن کی جگہ کورٹ کے ریزویشن کو منسوخ کیا جائے یا متبادل جگہ دی جائے : جلگاؤں کارپوریشن کے کمشنر اور میئر کو میمورنڈم پیش.
جلگاؤں:( علی انجم رضوی) ہندوستان کی جدوجہد آزادی میں مجاہدِ آزادی، خاندیش گاندھی، میر شُکرُ اللہ کی نمایاں خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اس وقت کی میونسپل کونسل نے شہر کے شاہو نگر علاقہ میں ان کی یاد میں ایک عظیم الشان ٹریفک گارڈن اور سِوِک سینٹر (Civic Centre) تعمیر کیا تھا۔
1990 میں ناسک زون کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس ٹی۔سی۔ وانکھیڑے کے ہاتھوں اس کا باقاعدہ افتتاح کیا گیا۔ لیکن یہ یادگار آہستہ آہستہ نظر انداز ہونے لگی۔
2003 میں میونسپل کونسل، کارپوریشن میں تبدیل ہو گئی۔ لیکن کسی بھی عہدیدار نے اس کو ترقی نہیں دی۔ مسلم لیڈرز کو بھی کارپوریشن میں نمایاں عہدے ملے۔ کوئی ڈپٹی میئر بنا کوئی اسٹینڈِنگ کمیٹی کا چیئرمن بنا۔ مگر مسلم عہدیداروں کے دَور میں بھی اس یادگار کی حالت بہتر نہیں ہوئی۔ ٹرافِک گارڈن ایک ویرانے میں تبدیل ہو گیا۔ اس کے بعد جلگاؤں کارپوریشن میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی بلا شرکتِ غیرے حکومت آئی۔ بی جے پی نے 30 اگست 2019 کی مہاسبھا میں قرارداد پاس کر کے 29 سال سے میر شُکرُاللہ کی یاد میں بنائی گئی یادگار کا ریزرویشن منسوخ کر دیا گیا اور کارپوریشن کی 5 ایکڑ زمین ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے لیے مختص کر دی گئی۔ ریاستی شہری ترقی کے محکمے نے بھی اس ریزرویشن کو منظوری دے دی ہے۔
معروف صحافی سید علی انجم رضوی اور مجاہد آزادی میر شکراللہ کے پڑ پوتے میر ناظم علی نے مہاسبھا کی اس قرارداد اور حکومت کی منظوری کے خلاف 2 جولائی 2021 کو اعتراض جتانے والی درخواست دائر کی۔ نیز مرکزی اور ریاستی حکومت کے علاوہ ریاستی شہری ترقیات کے محکمے اور میونسپل کارپوریشن کو تفصیلی درخواست دی ۔ اس پر مہاراشٹر کے محکمہ شہری ترقیات نے 9 نومبر 2021 کو کارپوریشن کے کمشنر کو ایک خط دے کر متعلقہ جگہ کے کاغذات مانگے۔ مذکورہ محکمہ نے اس خط کی ایک کاپی سیّد علی انجم رضوی کے نام بھی بھیجی۔لیکن حیرت کی بات ہے کہ 4 ماہ گزرنے کے باوجود میونسپل کارپوریشن نے ہمیں اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی۔ اس سے میونسپل کارپوریشن کے مجاہد آزادی کی یادگار سے متعلق منفی ارادوں کا پتہ چلتا ہے۔
اس لیے 8 مارچ 2022 کو جلگاؤں کارپوریشن کے کمشنر شری ستیش کلکرنی سے ملاقات کرکے انھیں ایک تفصیلی میمورنڈم دیا گیا اور مطالبہ کیا گیا کہ مجاہدِ آزادی، خاندیش گاندھی، میر شُکرُ اللہ کی یادگار کے مقام پر عدالت کے لیے کیے گئے ریزرویشن کو منسوخ کیا جائے یا کارپوریشن اپنے فنڈ سے کسی دوسری متبادل جگہ پر عظیم الشان یادگار تعمیر کرے ۔ میمورنڈم دیتے وقت میر ناظم علی اور سینئر صحافی سیّد علی انجم رضوی موجود تھے۔
کارپوریشن کی میئر شریمتی جئے شری مہاجن کو بھی مذکورہ میمورنڈم دیا گیا۔
میمورنڈم کی کاپیاں مرکزی اور ریاستی حکومتوں، مہاراشٹر کے محکمہ شہری ترقیات اور جلگاؤں کلکٹر کو بھی دی گئیں۔ اور مناسب کارروائی کا مطالبہ کیا۔


