کھام گاؤں ، امید پورٹل کے تعلق سے بیداری مہم کا آغاز جمعیت علماء ہند (ارشد مدنی) ضلع بلڈھانہ کی پہل
Author -
personحاجی شاھد انجم
اکتوبر 30, 2025
0
share
کھام گاؤں(واثق نوید) وقف املاک کے اندراج کے لیے مرکزی حکومت کی جانب سے تیار کردہ “امید پورٹل” کے تعلق سے جمعیت علماء ہند (ارشد مدنی) ضلع بلڈھانہ کی جانب سے بیداری و رہنمائی مہم کا آغاز کیا گیا۔ مرکزی سطح پر وقف قانون میں کی گئی حالیہ ترمیم کے بعد ملک بھر کی تمام رجسٹرڈ مساجد، قبرستان، عیدگاہیں، خانقاہیں اور دیگر وقف املاک کا امید پورٹل پر اندراج لازمی قرار دیا گیا ہے۔
اسی پس منظر میں جمعیت علماء ہند ضلع بلڈھانہ نے فیصلہ کیا کہ ضلع بھر میں اس تعلق سے عوامی آگاہی اور عملی رہنمائی کے لیے خصوصی مہم چلائی جائے۔ اسی سلسلے کا پہلا اجلاس 30 اکتوبر کو مسجد بلال، ٹیچرس کالونی، کھام گاؤں میں منعقد ہوا۔
اجلاس کی صدارت حضرت مولانا مفتی محمد انیس الدین اشرفی پاتورڈوی (صدر جمعیت علماء ضلع بلڈھانہ) نے فرمائی۔ نظامت کے فرائض مفتی صبغت اللہ خان ندوی کنجہروی (نائب صدر جمعیت علماء تحصیل شیگاؤں) نے انجام دیے۔ اس موقع پر مولانا محمد انیس اشرفی (صدر جمعیت علماء تحصیل کھام گاؤں)، مولانا عبد الرشید ندوی (شیگاؤں)، مفتی عبد الرحمن اشرفی (پاتورڈا)، مولانا نعمت اللہ خان (صدر جمعیت علماء تحصیل شیگاؤں)، حافظ محمد وقار (سکریٹری ضلع جمعیت)، ایڈوکیٹ ذیڈ بی شیخ، ایڈوکیٹ سید ابوبکر صدیق، مفتی جنید اشرفی، مولانا عاصم امام وخطیب ٹیچرس کالونی مسجد اور حاجی سید احمد شیگاؤں سمیت متعدد ذمہ داران و عمائدین موجود تھے۔ مقررین نے اپنے خطابات میں وقف قانون میں ہونے والی ترمیمات، امید پورٹل پر اندراج کے عملی مراحل، اور رجسٹریشن نہ کرنے کی صورت میں ممکنہ قانونی کارروائی سے متعلق تفصیلی معلومات فراہم کیں۔اجلاس کے اختتام پر طے پایا کہ جمعیت علماء ہند کی نگرانی میں کھام گاؤں شہر میں پہلا اندراجی مرکز (Registration Centre) قائم کیا جائے گا، جہاں مساجد، قبرستان اور دیگر وقف اداروں کے ذمہ داران کو آن لائن اندراج میں رہنمائی فراہم کی جائے گی۔ جمعیت کے ذمہ داران نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے وقف املاک کا اندراج بروقت مکمل کریں تاکہ قانونی پیچیدگیوں سے بچا جا سکے اور مسلم اداروں کا ریکارڈ قومی سطح پر محفوظ و منظم کیا جا سکے۔