20 سال بعد مرٹھواڑا کالج آف ایجوکیشن، اورنگ آباد کے طلبہ کی یادگار ملاقات دولت آباد میں شاندار گیٹ ٹوگیدر، جذبات اور خوشیوں سے لبریز لمحے
Author -
personحاجی شاھد انجم
اکتوبر 25, 2025
0
share
کھام گاؤں (واثق نوید) وقت گزرنے کے بعد بھی رشتے اگر زندہ رہیں تو وہ دوستی کی سچی علامت کہلاتی ہے۔ مرٹھواڑا کالج آف ایجوکیشن، اورنگ آباد کے ۲۰۰۵ بیچ کے طلبہ نے اپنی بی۔ایڈ کی تعلیم مکمل کرنے کے ۲۰ سال بعد ایک تاریخی و جذباتی گیٹ ٹوگیدر کا انعقاد کر کے اسی دوستی کی مثال قائم کی۔
یہ پُررونق و یادگار تقریب دولت آباد کے سرسبز فارم ہاؤس میں منعقد ہوئی، جہاں پرانے ساتھیوں کی ملاقاتوں نے ماحول کو خوشیوں اور جذبات سے بھر دیا۔
اس ملاقات کا اہتمام واٹس ایپ گروپ کے ذریعے کیا گیا، جس کے ایڈمن فصیح الدین سر تھے۔ انتظامی و عملی ذمہ داریوں کو پٹھان مختار سر اور کاشف سر نے نہایت خوش اسلوبی سے انجام دیا۔ ان کی محنت اور تنظیمی صلاحیتوں نے اس پروگرام کو کامیابی کی نئی بلندیوں تک پہنچایا۔
۲۰ سال بعد جب پرانے دوست ایک دوسرے سے ملے تو مسکراہٹوں، گلے ملنے اور ماضی کی حسین یادوں نے ہر دل کو چھو لیا۔ خوشگوار ماحول میں یادیں، ہنسی مذاق، گیت و موسیقی اور لذیذ کھانوں نے اس لمحے کو ناقابلِ فراموش بنا دیا۔ اگلے دن تمام سابق طلبہ اپنے مادرِ علمی، مرٹھواڑا کالج آف ایجوکیشن، پہنچے، جہاں سیمینار ہال میں ایک خصوصی تقریب رکھی گئی۔
اس موقع پر اُس وقت کے پرنسپل ڈاکٹر دوست محمد خان، ڈاکٹر سہیل سر اور موجودہ پرنسپل ڈاکٹر عمران سر نے شرکت کر کے طلبہ کی حوصلہ افزائی کی۔
پروگرام کی نظامت روشن ضمیر قریشی (انجنگاؤں سُورجی) نے پُراثر انداز میں انجام دی، جسے حاضرین نے خوب سراہا۔ مہاراشٹر کے مختلف اضلاع سے آئے ہوئے اساتذہ میں سید عرفان (پرلی)، کاشف یوسف علی (پرتور)، محمد ساجد (پر بھنی)، بیراجدار رضوان (اُدگیر)، شیخ فصیح الدین (پرلی)، محمد باخر قادری (بیڑ)، شیخ رضوان صدیقی (بیڑ)، قاضی ریاض (امباجوگئی)، انعامدار قمر پاشا (عثمان آباد)، اکبر خان (جالنا)، خان وسیم اقبال (اورنگ آباد)، پٹھان مختار احمد خان (اورنگ آباد)، مفتی انیس صاحب (اورنگ آباد)، الطاف خان (اورنگ آباد)، جاوید اقبال (ناندیڑ)، سید عباس (بیڑ) اور عمران کلمنوری سمیت درجنوں شریک تھے۔ پروگرام کے اختتام پر متفقہ طور پر یہ طے کیا گیا کہ اس طرح کی ملاقات ہر پانچ سال بعد منعقد کی جائے تاکہ تعلقات کی یہ خوبصورت زنجیر مضبوط سے مضبوط تر ہوتی جائے۔ یہ "گیٹ ٹوگیدر" صرف ملاقات نہیں بلکہ گزرے ہوئے سنہری لمحوں کو دوبارہ جینے، دوستی کی قدروں کو تازہ کرنے اور اپنے اساتذہ کے تئیں شکرگزاری پیش کرنے کا ایک خوبصورت موقع بن گیا۔