"بورڈ امتحانات قریب — تین مہینوں میں کامیابی کا سنہرا نسخہ" از قلم: شیبان فائز M.A.(English), L.L.B. (App.) (جلگاؤں، مہاراشٹر) 9421091792
Author -
personحاجی شاھد انجم
اکتوبر 25, 2025
0
share
ششماہی امتحانات کے بعد اب عنقریب جماعت دہم کے سالانہ امتحانات جنھیں ہم بورڈ امتحانات بھی کہتے ہیں آنے والے ہیں جو ہر طالبِ علم کی زندگی میں بہت ساری تغیر و تبدیلی کو ساتھ لاتے ہیں۔ بورڈ امتحانات نہ صرف طلبہ و طالبات کے لیے خصوصی اہمیت کے حامل ہیں بلکہ ہر اسکول کے لیے بھی ایک خاص مقام رکھتے ہیں۔ ایسے میں طلبہ و طالبات کو ایک بات ذہن نشین کر لینی چاہیے کہ محنت تو ضرور ہم کو کرنی ہے مگر اس بات کو بھی ملحوظِ خاص رکھنا ضروری ہے کہ صرف محنت سے کوئی بات نہیں بنےگی بلکہ منصوبہ بند محنت بہترین نتائج کی ضامن ہوگی۔ ہر طالبِ علم کی سوچنے، سمجھنے، یاد رکھنے، پڑھنے اور لکھنے کی صلاحیتیں مختلف ہوتی ہیں۔ سب سے پہلے تو ہر طالبِ علم کو خود کی اپنی صلاحیتوں کا پتہ ہونا ضروری ہے۔ اب ہم اس مضمون کی سب سے اہم کڑی کی طرف بڑھتے ہیں جہاں میں نے طلبہ و طالبات کی اس حاجت کی تکمیل کرنے کی کوشش کی ہے جو فی الحال ان کے لیے سب سے اہم ہے۔ سب سے پہلے تو آپ دو کالم کسی صفحہ پر بنائیے۔ ایک وہ کالم ہوگا جہاں آپ ان تمام مضامین کی فہرست بنائیں گے جو آپ کو مشکل لگتے ہو اور دوسرے کالم میں ان تمام مضامین کی فہرست ہوگی جو آپ کو آسان لگتے ہو۔ اب آپ کے پاس امتحانات کی تیاری کے لیے صرف تین مہینے ہیں جس میں آپ کو تقریبآ 10 مضامین کی مکمل تیاری کرنی ہوگی۔ اب اس کا طریقہ یہ ہے کہ آپ نے جو دو کالم کی فہرست بنائی ہیں ان میں آپ کو اپنا زیادہ وقت مشکل مضامین کو سمجھ کر یاد کرنے میں دینا چاہیے کیونکہ آسان مضامین کی تیاری آپ کم وقت میں زیادہ کر سکتے ہو۔ اب دوسری اہم بات جو آپ کو ذہن نشین کرنی ہے وہ یہ کہ Language اور Subject ان دو لفظوں کا فرق آپ کو معلوم ہونا ضروری ہے کیونکہ یہ دو لفظ آپ کے گھنٹوں کے کام کو منٹوں میں بدل سکتے ہیں۔ Language یعنی اردو، انگریزی، ہندی اور مراٹھی، ان چاروں کو آپ کو یاد نہیں کرنا ہے۔ پھر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ان چاروں کی تیاری کیسے کی جائے تو چلیے آسانی سے سمجھتے ہیں۔ ان چاروں Languages کے پیپرز کو Activity Sheet کہا جاتا ہے جہاں آپ کو دی گئی Activites کو اپنی سمجھنے کی صلاحیت سے حل کرنا ہے ۔ سب سے پہلے تو آپ اپنے اردو، انگریزی، ہندی اور مراٹھی کے اساتذہ سے بورڈ کا پیپر پیٹرن حاصل کیجیے۔ یہ آپ کا حق ہے کہ آپ کو اساتذہ بورڈ کا پیپر پیٹرن دیں اور اس کے علاوہ انہی اساتذہ کرام سے چاروں Languages کی گرامر اور Writing Skill کی ٹاپِک لسٹ بھی حاصل کر لیجیے۔ اگر یہ چاروں Languages کی یہ تینوں چیزیں آپ کے پاس موجود ہیں تو اب آپ مکمل طور پر تیار ہے اپنے بورڈ امتحانات کو حل کرنے کے لیے۔ جیسے ہی آپ پیپر پیٹرن پڑھوگے تو آپ کو سمجھ آئے گا کہ آپ کو ان چاروں Languages کے پیپر حل کرنے کے لیے دو اہم صلاحتیں درکار ہیں۔ نمبر ایک Fast Reading اور نمبر دو Fast Writing۔ اس کے لیے بھی میں آپ کو ایک آسان ترین کام بتا رہا ہوں جو آپ کو مسلسل تین مہینے یکسوئی کے ساتھ کرنا ہوگا اگر آپ بورڈ امتحانات میں نمایا کامیابی حاصل کرنا چاہتے ہو تو۔ آپ کو دو سو صفحات پر مشتمل چار بیاضیں بنانی ہوگی جس میں آپ کو ہر صفحہ کے اوپر وقت اور تاریخ لکھنا ہوگا اور پھر اردو، انگریزی ، ہندی اور مراٹھی کی درسی کتابوں کے درسی اسباق جتنا بیاض کے ایک صفحہ پر آئے گا بغیر لائن چھوڑ کر پہلی لائن سے آخری لائن تک اتنی بلند آواز میں پڑھنا ہے کہ وہ صرف آپ کے کانوں تک سنائی دیں اور جو آپ پڑھ رہے ہیں اسے آپ کو لکھنا ہے۔ مثال کے طور پر اردو کی درسی کتاب کا سبق نمبر ایک آپ کو بیاض کی لائن نمبر ایک سے دھیمی آواز اور خوشخطی کے ساتھ لکھنا شروع کرنا ہے آخری لائن تک اور آپ کا اردو کا کام مکمل ہوگیا۔ اب جب آپ لکھنا شروع کروگے اس وقت آپ کو اوپر کے حصہ میں جس دن آپ لکھ رہے ہو اس دن کی تاریخ اور وقت لکھ کر آگے جب آپ نے لکھنا شروع کیا مثال کے طور پر آپ نے 5:00 بجے لکھنا شروع کیا اور 5:20 تک آپ نے لکھا۔ اس کا مطلب آپ کو پہلے دن ایک صفحہ لکھنے میں 20 منٹ لگے اسی طرح یکسوئی اور تسلسل کے ساتھ لگاتار تین مہینے لکھنا ہے اور آپ دیکھیں گے کہ یہ 20 منٹ کم ہوکر بہت جلد 5 یا 4 منت تک آجائیں گے۔ اسی طرح آپ کو انگریزی ، ہندی اور مراٹھی کا بھی روزانہ کا یہ کام کرنا ہوگا۔ اب آپ کے پاس جو پیپر پیٹرن موجود ہے اس کے ذریعہ آپ کو دوسری اہم بات یہ سمجھ آئے گی کہ آپ کو پیراگراف سے سوالات کے جوابات ڈھونڈ کر لکھنے آنے چاہیے۔ اب یہ کام آپ کو اسی وقت آئے گا جب آپ کو دیا گیا سوال سمجھ آئے گا اس لیے آپ کو اپنے استاد سے یا کسی سے بھی یہ سیکھنا ضروری ہے کہ سوال بنتے کیسے ہیں اور کس سوال کا کیا جواب ہو سکتا ہے اور اس کے ڈھونڈنے کا طریقہ کیا ہے۔ مثال کے طور پر انگریزی میں جب کوئی سوال Why سے شروع ہوتا ہے تو ہمیں پیراگراف میں وجہ تلاش کرنی ہوتی ہے کہ ایسا کیوں ہوا تھا۔ اس طرح کے سوال کے جواب کی شروعات because سے کرنی ہوتی ہے۔ اگر سوال where سے شروع ہوا تو جواب میں کسی جگہ کا نام آئے گا اور اگر when سے شروع ہوا تو ہمیں وقت لکھنا ہوگا۔ اسی لیے طالبِ علم کو سب سے پہلے یہ سیکھنا چاہیے کہ سوال بنتے کیسے اور اور کس سوال کا کیسا جواب لکھا جاتا ہے۔ اسی طرح آپ کو روزانہ ہر Language کی درسی کتاب سے ہر Language کا ایک پیراگراف منتخب کرکے اس پر سے سوالات بنانے ہوگے اور ان سوالات کے جوابات خود ہی ڈھونڈ کر لکھنے ہوگے جو رفتہ رفتہ آسان نہیں بلکہ آپ کے لیے آسان ترین ہوجائیں گے۔ اب جو آپ روزانہ ہر Language کا ایک صفحہ لکھ رہے ہو اس میں جو ایسے الفاظ ہیں جن کا مطلب آپ کو معلوم نہیں ہے فوراً اسی دن ان کے مطالب آپ یاد کر لیجیے۔ اب بہت آسان عنوانات پر اردو، انگریزی ، ہندی اور مراٹھی میں 5 سے 10 لائن خود سے لکھ کر اپنے اساتذہ سے روزانہ چیک کرائیے اور اس بات کا خصوصی خیال رکھیے کہ جو غلطی ایک بار ہوگئی سو فیصد کوشش کیجیے کہ دوبارہ وہ غلطی نہ ہو۔ اب جو ہر Language کی گرامر اور Writing Skill کی لسٹ آپ نے آپ کے اساتذہ سے لی تھی اس کو دو مہینے کی مدت میں اپنے اساتذہ وغیرہ سے سمجھ لیجیے اور لکھنے کی روزانہ مشق کیجیے اور بچے ہوئے ایک مہینے میں اس کا Revision کیجیے۔ ان منصوبہ بند طریقوں کی وجہ سے انشاء اللّٰہ آپ اردو، انگریزی، ہندی اور مراٹھی کی تیاری بہت ہی بہترین طریقے سے مکمل کرلو گے۔ اب ہم بڑھتے ہیں Subjects کی جانب۔ Subjects پر آگے بڑھنے سے پہلے میں ایک اہم مضمون ریاضی (Maths) پر تھوڑی روشنی ڈالنا چاہوں گا کہ اس کو آپ دو مہینے کی مدت متعین کرکے مشق کے مطابق حل کیجیے اور باقی بچے ہوئے ایک مہینے میں Revision کرنا ہوگا۔ مثال کے طور پر درسی کتاب میں آپ کو سب ملا کر 60 مشقیں (Exercises) ہیں تو دو مہینے کی مدت کے مطابق آپ کو کسی بھی طرح روزانہ ایک مشق سمجھ کر حل کرنی ہوگی اور حل شدہ مشق روزانہ ریاضی کے استاد سے چیک کرانی ہوگی۔ اب بڑھتے ہیں دیگر مضامین کی جانب جن میں سائنس، تاریخ، شہریت، جغرافیہ، سیاسیات، ماحولیات وغیرہ مضامین آتے ہیں جن میں ہر سبق کے آخر میں مشقی سوالات ہوتے ہیں جنھیں روزانہ وقت نکال کر سمجھ کر یاد کر لینا چاہیے۔ اور بہتر تو یہ ہے کہ سوال سمجھ کر اہم نکات ذہن نشین کر لیے جائے اور اپنے الفاظ میں سوالات کے جوابات تحریر کیے جائے اور تحریر شدہ سوالات کے جوابات کو اساتذہ سے چیک کرایا جائے۔ ان مضامین کی تیاری کے لیے طلبہ و طالبات کو چاہیے کہ اپنے اساتذہ سے ان مضامین کا بورڈ پیپر پیٹرن لے لیا جائے اور اسی کے مطابق تیاری کی جائے۔ مثال کے طور پر اگر تاریخ کے پیپر پیٹرن میں سوال نمبر ایک کا 'الف' "خالی جگہ پر کیجیے" دو مارکس کے لیے ہیں اور 'ب' "جوڑیاں لگائیے" دو مارکس کے لیے ہیں تو سب سے پہلے تاریخ کے سبھی اسباق کی خالی جگہ ایک ساتھ یاد کرکے یہ دو مارکس Confirm کر لیے جائے اور اس کے بعد 'ب' "جوڑیاں لگائیے" اس سوال کے مطابق سبھی جوڑیاں ذہن نشین کرلی جائے اور اس کے بھی دو مارکس Confirm کر لیے جائے۔ اسی طرح اگلے سوالات کی بھی تیاری کی جائے اور یہی طریقہ 2 مہینے کی مدت متعین کرکے دیگر مضامین کے لیے بھی اپنایا جائے منصوبہ بند طریقے سے اور آخر کا ایک مہینہ Revision کیا جائے۔ اس طرح آپ آنے والے 3 مہینوں کا بہترین استعمال منصوبہ بند طریقہ سے کر سکتے ہیں جو آپ کے بورڈ امتحانات کے لیے انشاء اللّٰہ بہت کارگر ثابت ہوگا۔ آخر میں ایک بات آپ زندگی بھر کے تمام امتحانات کے لیے ذہن نشین کر لیجیے کہ ایک طالبِ علم کے ہاتھ میں صرف اور صرف ایمانداری کے ساتھ محنت کرنا ہوتا ہے۔ ہر امتحان کے لیے منصوبہ بند طریقہ سے خوب محنت کیجیے اور نتائج اللّٰہ کے سپرد کر دیجیے کہ جو ہوگا وہ اللّٰہ کی طرف سے ہمارے حق میں خیر ہی ہوگا۔ خیر کے طلب گار بنیے اور یاد رکھیے کہ اللّٰہ آپ کو اور آپ کی محنت کو ضائع نہیں کرے گا۔ آپ کا رب آپ سے بے پناہ محبت کرتا ہے اس لیے اگر بہتر ہوا تو شکر کرنا ہے اور خدا نہ کرے بہتر نہ ہوا تو صبر کرنا ہے مگر ہمت اور امید کبھی نہیں ہارنا ہے کیونکہ اللّٰہ پر اس قدر توکل اور کامل یقین ہونا چاہیے جس طرح ہمیں صبح کے بعد شام کا اور رات کے بعد دن کا یقین ہے۔ مجھے ڈرا نہیں سکتی فضا کی تاریکی مری سرشت میں ہے پاکی و درخشانی تو ائے مسافرِ شب خود چراغ بن اپنا کر اپنی رات کو داغِ جگر سے نورانی