کھام گاؤں (واثق نوید) غلام نبی آزاد اردو ڈی ایل ایڈ کالج، پوسد میں گزشتہ دنوں یوم اساتذہ کی تقریب کا انعقاد کیا گیا ۔ اس تقریب کا انعقاد سال اول اور سال دوم کے زیر تربیت اساتذہ کی تنظیم 'بزمِ ادب' نے کیا ۔
تقریب کی صدارت کالج کے پرنسپل جناب خان حسنین عاقب نے کی جب کہ مہمان خصوصی نثار احمد خان سر، سابق پرنسپل شہاب الدین سر، سابق معلم عبدالستار سر اور آفس سپرنٹنڈنٹ مرزا اویس بیگ تھے ۔
پروگرام کی نظامت کی ذمہ داری صبا فاطمہ نے ادا کی ۔ یوم اساتذہ کی تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا ۔ سال دوم کی متعلم معلمہ صالحہ فردوس نے عقیدت بھرے انداز میں تلاوت قران پاک پیش کی جبکہ الفیہ انعم نے خوبصورت نعت پیش کی ۔
شفا پروین نے موضوع کی مناسبت سے تقریر پیش کی ۔ اس کے بعد لائبہ اور صالحہ نے ایک بہترین ترانہ پیش کیا جسے بے انتہا داد و تحسین سے نوازا گیا ۔ بہن مہک پروین اور مہک نے یوم اساتذہ کی مناسبت سے ایک نظم پیش کی جسے بڑی توجہ سے سماعت کیا گیا ۔ اس بہترین سی نظم کے بعد ثانیہ، ہمنہ، ارم اور ثانیہ نے ایک اجتماعی ترانہ پیش کیا ۔ اس ترانے کے بعد شمائلہ نے تقریر پیش کی جو مختلف حوالوں سے بھرپور تھی ۔
اس تقریر کے بعد یوم اساتذہ کے موقع پر راحین فاطمہ نے برمحل اشعار پیش کیے ۔ مشفق علی نے بہترین انداز میں ایک ترانہ پیش کیا ۔ بی بی نور اور سحر نے مشترکہ تقریر پیش کی جس نے اسے ایک مباحثے کا روپ دے دیا ۔ اس کے بعد مہک نے برجستہ اشعار پیش کیے ۔ ان بہترین اشعار کے بعد صالحہ فردوس اور سحر صدف نے حیدرآبادی انداز میں مزاحیہ نیوز پیش کرکے محفل کو لوٹ پو٥مٹ کردیا ۔
نیوز کی پیشکش کے بعد سعدیہ، مہک، تسنیم اور مہوین نے اجتماعی ترانہ پیش کیا ۔
اس تقریب کی خاص بات ایک ون ایکٹ پلے تھا جو برادر شیخ عمر نے پیش کیا ۔ انھوں نے کثیر لسانیت کے نظریے پر مشتمل ایک مراٹھی اور ایک تیلگو، ان دو افراد کے درمیان مکالمے کے ذریعے کثیر لسانیت کی اہمیت کو واضح کیا ۔ دونوں کردار شیخ عمر نے ہی نبھائے ۔
ون ایکٹ پلے کے بعد تمام طلبہ نے مشترکہ طور پر ایک تمثیلی مشاعرے کا انعقاد کیا جس کی صدارت عائشہ صدیقہ نے کی ۔
ماریہ خان نے مشاعرے کی نظامت کی ۔ راحین فاطمہ نے خوشی تخلص کے ساتھ ایک غزل اور چند اشعار پیش کئے جب کہ صالحہ نے جون ایلیا کا کردار ادا کیا ۔ شفا نے خان حسنین عاقب کا کردار ادا کرتے ہوئے ان کا منتخب کلام انہی کے بہترین انداز میں پیش کیا ۔ الفیہ نے لتا حیا کا کردار ادا کرتے ہوئے ان کا کلام پڑھا ۔
مشاعرے کے دیگر شرکاء میں ثانیہ خانم، نمیرہ اور سمرن پروین وغیرہ نے مختلف شعراء اور شاعرات کے کلام تمثیلی انداز میں پیش کئے ۔ اس پروگرام میں سالانہ امتحانات میں سب سے زیادہ نمبرات حاصل کرنے والے تین طلبہ عائشہ صدیقہ، فرحان احمد خان اور خنساء فاطمہ کو بالترتیب پہلا دوسرا اور تیسرا انعام دیا گیا ۔
تقریب کے اختتام پر صدر تقریب خان حسنین عاقب، مہمان خصوصی نثار احمد خان سر، شہاب الدین سر اور دیگر اساتذہ نے اپنے تاثرات بیان کیے ۔ اس پروگرام کا اختتام صبا فاطمہ کی دعا پر ہوا ۔ تمام حاضرین نے اس پروگرام سے بھرپور استفادہ کیا ۔