کھام گاؤں (واثق نوید)جب علم، ہنر اور کردار کسی نوجوان کی پہچان بن جائے، تو وہ نہ صرف اپنی منزل پاتا ہے بلکہ دوسروں کے لیے مشعلِ راہ بھی بن جاتا ہے۔ محمد آسمیر رسول شیخ ایک ایسی ہی روشن مثال ہیں، جنہوں نے اردو میڈیم سے اپنے تعلیمی سفر کا آغاز کیا اور ملک کے ممتاز تعلیمی ادارے IIT چینئی سے انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کر کے یہ ثابت کیا کہ لگن، محنت اور حوصلہ ہو تو کوئی خواب ناممکن نہیں ۔ آسمیر رسول شیخ نے اپنی ابتدائی تعلیم اردو ہائی اسکول، بلڈھانہ سے حاصل کی۔
اس کے بعد آٹھویں تا بارہویں جماعت تک انہوں نے دِشا پبلک اسکول، وائی ضلع ستارہ میں انگریزی میڈیم سے تعلیم حاصل کی، جہاں وہ ہر سال نمایاں کامیابی کے ساتھ ٹاپر رہے۔ بارہویں کے بعد انہوں نے جے ای ای مینس اور ایڈوانس جیسے سخت داخلہ امتحانات میں کامیابی حاصل کر کے سال 2021 میں IIT چینئی میں داخلہ لیا،
جہاں انہوں نے مکینکل انجینئرنگ میں بی ٹیک کا آغاز کیا۔ تعلیم کے چار سالہ اس سفر میں آسمیر ہر سمیسٹر میں امتیازی نمبروں سے کامیاب ہوتے رہے اور اپنی مسلسل محنت، سنجیدگی اور قابلیت کے باعث نمایاں شناخت قائم کی۔ بالآخر مئی 2026 میں انہوں نے کامیابی کے ساتھ اپنی ڈگری مکمل کی۔
آسمیر رسول کی کامیابیاں صرف تعلیم تک محدود نہیں۔ وہ ایک شاندار فٹبال کھلاڑی بھی ہیں جنہوں نے ریاستی اور قومی سطح کے کئی مقابلوں میں شرکت کر کے بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا اور متعدد اعزازات حاصل کیے۔ فٹبال سے ان کی دلچسپی محض شوق نہیں بلکہ خاندانی وراثت ہے، جسے انہوں نے مزید نکھار کر نئی شناخت دی۔
قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ آسمیر رسول دین سے بھی گہری وابستگی رکھتے ہیں۔ انہوں نے اعلیٰ تعلیمی مصروفیات کے باوجود نماز، روزے اور دینی اصولوں کی پابندی کو کبھی ترک نہیں کیا، اور اپنی اسلامی شناخت کو ہمیشہ فخر سے اپنایا رکھا۔ ان کی یہ ہمہ جہت شخصیت ان نوجوانوں کے لیے ایک مثالی نمونہ ہے جو دنیاوی ترقی کے ساتھ دین سے جڑے رہنا چاہتے ہیں۔ان کی کامیابیوں کے پیچھے مضبوط خاندانی سہارے کا اہم کردار رہا ہے۔
ان کی والدہ محترمہ شگفتہ پروین، ستارہ سے تبادلہ پا کر اب اکولہ مہا نگر پالیکا اسکول میں معلمہ کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہی ہیں، جب کہ والد شیخ حنیف بھی تدریس کے شعبے سے وابستہ ہیں۔ ان کے نانا جناب شیخ بشیر بابو صاحب کھام گاؤں کی معروف سماجی شخصیت ہیں۔ ان کی چھوٹی بہن مہک فاطمہ اس وقت ممبئی میں آئی ٹی انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔
آسمیر نے 26 جولائی 2025 کو کانچی پورم، چینئی میں منعقدہ 13ویں کانووکیشن پروگرام کے دوران اپنی بی ٹیک ڈگری حاصل کی۔ اس پُروقار تقریب میں ان کے والدین اور بہن نے شرکت کی، اور اس عظیم لمحے پر فخر اور خوشی ان کے چہروں سے عیاں تھی۔
آج آسمیر رسول نہ صرف اپنے خاندان، شہر اور اسکول کا فخر ہیں، بلکہ اردو میڈیم کے طلبہ کے لیے حوصلہ افزا مثال اور نئی نسل کے لیے ایک عملی تحریک بن چکے ہیں۔ ان کی زندگی کا پیغام سادہ مگر گہرا ہے:
"کامیابی زبان سے نہیں، بلکہ عزم، جدوجہد اور مستقل مزاجی سے حاصل ہوتی ہے — اور جب اس میں دینی شعور شامل ہو تو کامیابی مزید باوقار ہو جاتی ہے۔"