کھام گاؤں ، گائے چوری کے شبہ میں دلت نوجوان کو برہنہ کر کے تشدد ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ ونجت بہوجن اگھاڑی کا احتجاج، 28 جولائی کو کھام گاؤں بند کا اعلان
Author -
personحاجی شاھد انجم
جولائی 26, 2025
0
share
کھام گاؤں، (واثق نوید) کھام گاؤں شہر میں 23 جولائی 2025 کو ایک نہایت شرمناک اور انسانیت سوز واقعہ پیش آیا جہاں "گائے چوری" کے الزام میں ایک دلت نوجوان روہن پٹھانکر کو تین افراد نے نہ صرف بے رحمی سے مارا پیٹا بلکہ اُس کے زیر جامہ (انڈروئیر) اتار کر اس کا مذہب جاننے کی کوشش کی۔ اس بہیمانہ حرکت نے نہ صرف قانون بلکہ انسانیت کو بھی شرمندہ کر دیا ہے۔ اس واقعے کے بعد شیوَاجی نگر پولیس اسٹیشن میں روہیت پگاریا، گبّو گجریوال اور پرشانت سنگلے کے خلاف دفعہ 227/25 کے تحت درج مقدمے میں انسدادِ ذات پات ظلم قانون (Atrocities Act) اور ہندوستانی تعزیرات کے تحت کئی سنگین دفعات لگائی گئی ہیں۔ اس کے باوجود تاحال کسی بھی ملزم کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے، جس پر شدید عوامی غم و غصہ دیکھا جا رہا ہے۔ ونجت بہوجن اگھاڑی، ونجت بہوجن مہلا اگھاڑی، ونجت بہوجن یوتھ اگھاڑی اور بھارتی بدھ مہاسبھا کی جانب سے ضلع صدر دیوابھاؤ عرف دیوراو ہیورالے نے مقامی سب ڈویژنل مجسٹریٹ کے دفتر میں ایک تحریری عرضداشت پیش کی ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ تینوں ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے۔ مرکزی ملزم روہیت پگاریا جو مبینہ طور پر مذہبی نفرت پھیلانے والے بیانات دیتا ہے، اُس کی تنظیم پر پابندی عائد کی جائے۔ گبّو گجریوال پر پہلے بھی MPDA کے تحت کارروائی ہو چکی ہے، اس جیسے مجرموں کو ضلع بدر (تڑیپار) کیا جائے۔تمام ملزمان کے خلاف MPDA کے تحت سخت کارروائی کی جائے۔ ونجت بہوجن اگھاڑی نے اس واقعہ کو معاشرتی ہم آہنگی کے لیے خطرہ قرار دیا ہے اور 28 جولائی بروز پیر کو کھام گاؤں بند کی اپیل کی ہے، تاکہ اس غیر انسانی سلوک کے خلاف صدائے احتجاج بلند کی جا سکے اور متاثرہ خاندان کو انصاف مل سکے۔ مزید کارروائی کے لیے نقلیں متعلقہ حکام کو بھی روانہ کی گئی ہیں، جن میں ریاستی وزیر داخلہ، ضلع کلکٹر، ایس پی اور ڈی ایس پی شامل ہیں۔