کھام گاؤں ، گائے چوری کے الزام میں دلت نوجوان پر مبینہ مار پیٹ معاملہ پینتھر سینا کا احتجاج، سخت دفعات کے تحت کارروائی اور متاثرہ کو معاوضہ دینے کا مطالبہ
Author -
personحاجی شاھد انجم
جولائی 27, 2025
0
share
کھام گاؤں (واثق نوید) شہر کھام گاؤں میں ایک دلت نوجوان روہن سانتوش پیتھنکر کو گائے چوری کے شبہ میں تین افراد نے مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا، کپڑے اتار کر اسکے مذہب کی پہچان تصدیق کی گئی اور اس کی ویڈیو بھی بنائی گئی۔ اس واقعے سے شہر میں شدید برہمی کی لہر دوڑ گئی ہے۔
متاثرہ نوجوان فی الحال اکولہ کے سرکاری اسپتال میں زیر علاج ہے، جہاں اس کی حالت مستحکم بتائی جا رہی ہے۔ اس واقعے کے خلاف آج پینتھر سینا کے ریاستی صدر دیپک کیدار نے پہلے اکولہ اسپتال پہنچ کر متاثرہ نوجوان کی عیادت کی اور اس کے علاج کی تفصیلات حاصل کیں۔ اس کے بعد وہ اپنے سینکڑوں کارکنان کے ہمراہ کھام گاؤں سٹی پولیس اسٹیشن پہنچے، جہاں انہوں نے اعلیٰ پولیس افسران سے ملاقات کی اور درج ذیل مطالبات پیش کیے کہ تینوں ملزمان کی فوری گرفتاری (جن میں سے ایک ابھی مفرور ہے) ملزمان کے گھروں پر بلڈوزر کارروائی ۔متاثرہ نوجوان کو ریاستی حکومت کی جانب سے 50 لاکھ روپے کا معاوضہ۔ملزمان کے خلاف مہاراشٹر کنٹرول آف آرگنائزڈ کرائم ایکٹ (MCOCA) کے تحت مقدمہ درج کیا جائے ملزمان کو فوری طور پر ضلع بدر کیا جائے، جو قانوناً کرمنل پروسیجر کوڈ کی دفعہ 56 کے تحت ممکن ہے احتجاج کے دوران پولیس نے سخت سیکیورٹی کا بندوبست کیا، تاہم تمام کارکنان نے پرامن احتجاج کرتے ہوئے انصاف کا مطالبہ بلند کیا۔ دیپک کیدار نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر متاثرہ کو انصاف نہ ملا تو پینتھر سینا پورے مہاراشٹر میں تحریک کو وسعت دے گی۔ واقعے میں ملوث تین افراد — گبّو گجری وال، پرشانت گپالو سنگلے اور روہت پاگاریا — میں سے دو کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے، جبکہ تیسرے کی تلاش جاری ہے۔ پولیس نے ان کے خلاف شیڈیولڈ کاسٹ و شیڈیولڈ ٹرائب (انسداد مظالم) ایکٹ، 1989 اور بھارتیہ نیائے سنہتا (BNS) 2023 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔