کھام گاؤں دلشاد پہلوان کی ایمرجنسی میں کی کارکردگی کا اعتراف قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنے کا ملا صلہ ، حکومت مہاراشٹر نے ’’سمّان پتر‘‘ سے نوازا
Author -
personحاجی شاھد انجم
اگست 16, 2025
0
share
کھام گاؤں، (با شکریہ واثق نوید) کھام گاؤں کے معروف صحافی و مسلم رہنما دلشاد شاہ بسم اللہ شاہ عرف دلشاد پہلوان کو جمہوریت کے تحفظ اور عوامی حقوق کی جدوجہد کے اعتراف میں مہاراشٹر حکومت کی جانب سے باوقار ’’سمّان پتر‘‘ (اعزازی سند) سے نوازا گیا۔
یہ اعزازی سند وزیر اعلیٰ مہاراشٹر ایکناتھ شندے کے دستخط کے ساتھ جاری کی گئی، جسے مقامی تقریب میں تحصیلدار کھام گاؤں نے دلشاد پہلوان کو باضابطہ طور پر پیش کیا۔ سرکاری سند کے مطابق، دلشاد شاہ بسم اللہ شاہ نے 1975 سے 1977 کے دوران ایمرجنسی کے کڑے حالات میں جمہوری قدروں، آزادیِ اظہار اور عوامی حقوق کے تحفظ کے لیے نمایاں جدوجہد کی۔ انہوں نے آمریت کے خلاف آواز بلند کی، قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں اور جمہوریت کی بقا کے لیے ڈٹے رہے۔ مہاراشٹر حکومت نے اپنے اعزازی کلمات میں کہا ہے کہ دلشاد پہلوان کی قربانیاں، جرات اور اصول پسندی نئی نسل کے لیے ایک مثالی پیغام ہے۔ ان کی جدوجہد نے نہ صرف مقامی سطح پر بلکہ ریاست گیر سطح پر بھی جمہوریت کی حفاظت کے جذبے کو زندہ کیا ہے۔ کھام گاؤں کے عوام، سماجی حلقوں اور صحافتی برادری نے اس اعزاز پر خوشی اور فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دلشاد پہلوان کی خدمات آنے والی نسلوں کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔