100 جوڑوں کے اجتماعی نکاح کی پروقار کامیاب تقریب پر سید امین القادری صاحب اور ان کی ٹیم کو مبارکباد والدین مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم کی روحانی سرپرستی میں نکاح مفتی محمد رضا قادری رفاعی مرکزی خادم التدریس والافتاء الجامعۃ القادریہ نجم العلوم مالیگاؤں 8446974711
Author -
personحاجی شاھد انجم
ستمبر 01, 2025
0
share
الحمدللہ ثم الحمدللہ! دینِ اسلام کے پاکیزہ اصولوں کی روشنی میں، شہر کے قلب میں منعقد ہونے والا "اجتماعی نکاح" اپنی کامیابیوں کے نئے نقوش چھوڑ گیا۔
یہ بابرکت محفل نہ صرف سادگی و پاکیزگی کی مظہر رہی بلکہ اتحادِ امت، اخوت و بھائی چارے اور اسلامی معاشرتی شعور کی عملی تصویر بھی بنی۔
اس پررونق تقریب میں جب مسکراہٹوں اور دعاؤں کے سائے تلے درجنوں نوجوان جوڑے نکاح کے مقدس بندھن میں بندھے تو دلوں نے سکون کا سانس لیا۔ یہ منظر گویا ایک اعلان تھا کہ اسلام کا دیا ہوا نکاح کا حسین تصور آج بھی روشن چراغ کی مانند ہے، جو گناہوں کی اندھیری راہوں سے بچا کر عفت و عصمت کی وادیوں میں لے آتا ہے۔ علمائے کرام کی دعاؤں خصوصاً حضرت سید محمد امین القادری صاحب قبلہ کی گفتگو و رقت آمیز دعا اور نیک تمناؤں سے فضا معطر ہوئی، سماج کے ہمدردوں کی معاونت نے دلوں کو گرمجوشی بخشی اور والدین کی آنکھوں سے ٹپکتے خوشی کے آنسو اس بات کے گواہ بنے کہ حقیقی کامیابی وہی ہے جو اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی سنت کی پیروی میں حاصل ہو۔ یہ اجتماعی نکاح نہ صرف دلوں کو جوڑنے کا سبب بنا بلکہ معاشرتی برائیوں جیسے فضول خرچی، جہیز اور بےجا رسم و رواج کے خلاف ایک عملی احتجاج بھی تھا۔ یہ اعلان تھا کہ اسلام کی تعلیمات کی روشنی میں شادی کو آسان بنایا جائے، تاکہ ہر بیٹی عزت و وقار کے ساتھ اپنے نئے آشیانے کی دہلیز پر قدم رکھ سکے۔ اجتماعی نکاح میں سادگی کو اپنایا گیا۔ نہ فضول خرچ، نہ جہیز کی رسم۔ یہ پیغام دیا گیا کہ اسلام نے شادی کو آسان بنایا ہے اور معاشرتی برائیوں کو جڑ سے ختم کرنا ہی اصل کامیابی ہے۔ آخر میں، اس کامیاب اجتماعی نکاح پر منتظمین، معاونین، اہلِ خیر اور تمام شریکانِ تقریب کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد پیش کی جاتی ہے۔ اللہ تعالیٰ اس نیک عمل کو قبول فرمائے اور ان نئے قائم شدہ گھروں کو سکون، رحمت اور محبت کا گہوارہ بنائے۔ آمین۔