اساتذہ کے لیے TET اب ناگزیر – سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ اقلیتی ادارے بھی کٹہرے میں، بڑا بینچ کرے گا حتمی فیصلہ
Author -
personحاجی شاھد انجم
ستمبر 01, 2025
0
share
کھام گاؤں (واثق نوید)سپریم کورٹ آف انڈیا کی دو رکنی بنچ (جسٹس دیپانکر دتہ اور جسٹس منموہن) نے 1 ستمبر 2025 کو ایک اہم اور تاریخی فیصلہ سنایا۔ عدالت نے کہا کہ اساتذہ کے لیے ٹیچر ایلیجیبلٹی ٹیسٹ (TET) لازمی ہے۔ نئی تقرری ہو یا ترقی (پروموشن)، دونوں کے لیے TET پاس کرنا ضروری ہوگا۔ جن کی ریٹائرمنٹ میں پانچ سال سے کم مدت باقی ہے، وہ بغیر TET کے سروس مکمل کرسکیں گے، لیکن ترقی کے لیے امتحان دینا ہوگا۔ جن کے پاس پانچ سال سے زیادہ سروس باقی ہے، انہیں لازمی طور پر دو سال کے اندر TET پاس کرنا ہوگا، بصورت دیگر ملازمت ختم کی جاسکتی ہے۔ عدالت نے 2014 کے پرماٹی ایجوکیشنل اینڈ کلچرل ٹرسٹ فیصلے پر سوال اٹھایا، جس میں کہا گیا تھا کہ حقِ تعلیم قانون (RTE) اقلیتی اداروں پر لاگو نہیں ہوتا۔ سپریم کورٹ نے یہ معاملہ چیف جسٹس آف انڈیا کے پاس بھیج دیا ہے تاکہ بڑا بینچ اس پر حتمی فیصلہ دے۔ ماہرین کے مطابق یہ فیصلہ ہندوستانی تعلیمی نظام کے لیے سنگ میل ہے۔ اس سے تعلیم کا معیار بلند ہوگا، تربیت یافتہ اساتذہ کی تعداد بڑھے گی اور طلبہ کو بہتر تعلیمی مواقع میسر آئیں گے۔ ساتھ ہی بڑے بینچ کا فیصلہ مستقبل میں اقلیتی اداروں پر RTE کے اطلاق کو واضح کرے گا۔