پیپل گاؤں راجہ، صمد اللہ خان کی ضلع پریشد اردو مڈل گرلز اسکول میں رجوع علمی روایت کو نئی توانائی , تیسری نسل بھی تدریس کے لیے آبائی وطن میں سرگرم
Author -
personحاجی شاھد انجم
دسمبر 13, 2025
0
share
کھام گاؤں (واثق نوید) بلڈھانہ ضلع کی کھام گاؤں تحصیل کا معروف علمی، ادبی اور تعلیمی مرکز پیپل گاؤں راجہ ایک مرتبہ پھر اپنی درخشاں تعلیمی روایت کی تجدید کا گواہ بنا ہے۔ علم و ادب سے گہری وابستگی رکھنے والے اس علاقے میں ایک معزز علمی خانوادے کی تیسری نسل نے تدریس کے مقدس شعبے میں اپنے آبائی وطن کا رخ کر کے اہلِ علاقہ کے دلوں کو خوشی اور فخر سے بھر دیا ہے۔ تعلیم دوست خاندان سے تعلق رکھنے والے صمد اللہ خان آن لائن تبادلے کے ذریعے ضلع پریشد اردو مڈل اسکول، پیپل گاؤں راجہ (گرلز) میں بحیثیت مدرس مقرر ہوئے ہیں۔ ان کی تقرری کو نہ صرف اسکول بلکہ پورے علاقے کے لیے ایک خوش آئند اور حوصلہ افزا پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔ صمد اللہ خان ایسے علمی خانوادے کے چشم و چراغ ہیں جس کی نسل در نسل خدمات پیپل گاؤں راجہ کی شناخت کا حصہ رہی ہیں۔ ان کے والد محترم جناب ذکاء اللہ خان ایک ماہر ریاضی استاد کی حیثیت سے اپنی خدمات انجام دے چکے ہیں، جبکہ ان کے دادا مرحوم جناب فیض الرب خان انگریزی زبان کے ممتاز اور باوقار استاد رہے۔ اسی سلسلے کی ایک روشن کڑی ان کے بڑے بھائی جناب ضیاء اللہ خان ہیں، جنہوں نے تقریباً 22 برس تک اسی گاؤں میں تدریسی فرائض انجام دے کر علم و خدمت کی ایک تابناک مثال قائم کی۔ مورخہ 11 دسمبر 2025ء کو صمد اللہ خان نے آن لائن تبادلے کے بعد مذکورہ گرلز اسکول میں باضابطہ طور پر حاضری دی، جہاں اسکول کے انچارج صدر مدرس جناب امیر اللہ خان نے انہیں خوش دلی کے ساتھ جوائن کروایا اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ اس موقع پر اسکول انتظامیہ اور مقامی ذمہ داران نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ان کی شمولیت سے ادارے کی تعلیمی کارکردگی اور تعلیمی ماحول مزید مستحکم ہوگا۔ چونکہ پیپل گاؤں راجہ صمد اللہ خان کا آبائی وطن ہے، اس لیے ان کی واپسی اور تقرری کی خبر سے گاؤں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ دوست و احباب، رشتہ داروں اور اہلِ علاقہ نے اسے باعثِ فخر قرار دیتے ہوئے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ وہ اپنے دادا اور والد کی علمی میراث کو آگے بڑھاتے ہوئے طالبات کی بہتر تعلیم و تربیت میں پوری دیانت، اخلاص اور محنت کے ساتھ اپنی خدمات انجام دیں گے۔ دادا، والد اور اب بیٹے کا اپنے ہی آبائی وطن میں درس و تدریس کے لیے رجوع کرنا نہ صرف ایک خاندان بلکہ پورے پیپل گاؤں راجہ کے لیے باعثِ وقار اور تعلیمی فخر کی علامت ہے۔