تحفظ ناموسِ رسالت قانون بنایا جائے,
علامہ توصیف رضا خان بریلی شریف
محافظ ناموس رسالت محمد
سعید نوری صاحب پہونچے درگاہ اعلی حضرت بریلی شریف
بریلی شریف, 22, اگست 2021 دنيا ے سنیت کے عظیم مذہبی رہنماء مشترکہ ہندو پاک ,بلکہ چودھویں صدی میں پوری دنيا کے تحفظ ناموس رسالت کے امام حضور سیدنا اعلی حضرت امام احمد رضا قدس سرہ اور آپ کے شہزادے تاجدار اہلسنت سیدی سرکار مفتی اعظم سیدنا مولانامحمد مصطفی رضا خاں تھے اسی لیے رضا اکیڈیمی کے مرکزی سربراہ الحاج محمد سعید نوری اپنے مشن,,تحفظِ ناموسِ رسالت بل,, کو لیکر 41,واں عرس نوری ,سرکار مفتئ اعظم میں بریلی شریف پہونچے ہیں آج موخہ 22 اگست کو محمــــــــد سعید نوری صاحب نے ایک پریس کانفرنس کی میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوے درگاہ اعلی حضرت کے سجادہ نشین علامہ توصیف رضا خان نے کہا کہ رضا اکیڈمی نے جو تحفظِ ناموسِ رسالت بل پاس کرنے کی بات کررہی ہے.
وہ بہت ہی جایز اور مناسب ہے اور یہ قانون بنانا ہندوستان کے امن وامان کے لیے بہت عمدہ قدم ہے لہذٰا درگاہ اعلی حضرت بریلی شریف سے حکومت ہندوستان سے مطالبہ کیا جارہاہے کہ گورمنٹ آف انڈیا تحفظِ ناموسِ رسالت قانون جلد بناے اس مسلے پر ہم رضا اکیڈمی کے ساتھ ہیں اور اسکی بھر پور تایید کرتے ہیں رضا اکیڈمی کے جنرل سکریٹری الحاج محمد سعید نوری نے پریس کو بیان دیتے ہوے کہا کہ اگر حکوت چاہتی ہے کہ دیش کا امن وسکون برقرار رہے تو دھارمک بھاناوں کو بھڑکانے والے دیش دروہیوں پر لگام لگانا ہی پڑے گا اور اس کا واحد راستہ ہے کہ حڪومت تحفظ ناموسِ رسالت قانون بناے نوری صاحب نے کہا کہ اس سال رضا اکیڈیمی 41,واں ,,عرس نوری ,, ,,تحفظِ ناموسِ رسالت,, کے عنوان ,, سے23,اگست بروز پیر دن میں 11, بجے نوری ہال ,, متصل درگاہ اعلی حضرت بریلی شریف میں منقعد کرے گی,
رضا اکیڈمی بریلی کے صدر الحاج اقرار احمد خان نے بتایا کہ عرس نوری کے موقع پر رضا اکیڈمی شاخ بریلی ایک عظیم الشان,, تحفظِ ناموسِ رسالت کانفرس ,, منعقد کرنے جارہی ہے جس شہر بریلی شریف کے مشائخین طریقت ,فقہائے کرام,مفتیان عظام کے ساتھ بریلی شہر کے ائمہ مساجد اور اطرف کے علماء وایمہ شریک ہورہے ہیں جناب اقرار خان نے بتایا کہ اس وقت رضا اکیڈمی کے سربراہ الحاج محمد سعید نوری صاحب ,,تحفظِ ناموسِ رسالت بل,, کے نفاذ کو لیکر یوپی کے دورے پر ہیں چنانچہ عرس مفتئ اعظم کے موقع پر تحفظِ ناموسِ رسالت کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ہے.
رضا اکیڈمی کے ترجمان مولانا محمد عباس رضوی نے کہا کہ پچھلے کچھ دنوں سے اسلام اور مسلمانوں کو مسلسل ٹارگیٹ کیا جارہا ہے کھلے عام بلاخوف شان اقدس میں گستاخی, اہلیبیت اطہارکو نشانہ بنانا قرآن مقدس کی بے حرمتی, جیسے واقعات اور بزگان دین کی شان میں گستاخیوں کا سلسلہ دراز ہوتا جارہا ہے ملک میں مذہبی منافرت کو بھر پور ہوا دی جارہی ہے مرکزی حکومت سے لیکر صوبایی حکومتوں کا اتنے حساس مسلے پر خاموش رہنا اورکوئی کاروائى نہ کرنا بہت افسوس ناک ہے لہذا آل انڈیا سنی جمعتہ العلماء کے مرکزی سربراہ حضور معین المشائخ حضرت سید معین الدین اشرف اشرفی الجیلانی , رضا اکیڈمی کے سربراہ الحاج محمد سعید نوری ,تحفظ ناموسِ رسالت پر ,,پیغمبر محمــــــــد صلی اللہ تعالی علیہ وسلم بل ,, حکومت سے پاس کرنے کی مانگ مسلسل کرتے آرہے ہیں بریلی شریف میں ہونے والے عظيم الشان ,,تحفظِ ناموسِ رسالت کانفرنس ,,میں علمائےاسلام ,مفتیان عظام,اور مشائخین طریقت اس تعلق سے باہم مشاورت کریں گے اس لیے کہ بھارت میں بریلی شریف کروڑوں مسلمانوں کامرکز عقیدت ہے بلکہ دنیا بھر میں اسی مسلک صوفی ازم کے پروکار پاے جاتے ہیں جو مقدس آستانہ جات اور درگاہوں سے منسلک ہیں یہاں سے اٹھنے والی آواز کو دنيا بھر کا مسلمان مانتانا ہے آپکو باور رہے کہ بھارت میں 35,40 کروڑ مسلمان رہتے ہیں اور وہ سیاسی نیتاؤں سے سوال کررہے ہیں کیا مسلمان تم کو اسی لیے ووٹ کرے کہ ہمارے مذہبی رہنماؤں کی شان میں گستاخی ہو اور تم چپ رہو یاد رکھو مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتا ہے مگر شان رسالت میں گستاخی ہرگز برداشت نہیں کرسکتا حکومتیں فورا اس پر غور کریں ملک انارکی کی طرف بہت تیزی سے بڑھ رہا ہے مٹھی بھر بے لگام جنونی مذہبی نفرت وتشدد پھیلاکر ملک کے تانے بانے کو شدید نقصان پہونچانے پر تلے ہوے ہیں مسلم قایدین محافظین ناموس رسالت کی مانگ بہت جایز ہے کہ کسی کو کسی مذہبی رہنماء کی توہین کرنے پر تعزیرات ہند کے ٹھوس قانون کے ذریعے اسے عمر قید یا پھانسی کی سزاتجویز کی جاۓ تاکہ ملک میں بھائی چارہ پہلے کی طرح قایم رہے نوری صاحب نے کہا کہ مرکزی حکومت, اور صوبایی حکومتوں سے میرا صرف ایک ہی مطالبہ ہے کہ یہ مسلہ بہت حساس ہے ہماری عقیدے سے جڑا ہوا ہے د یش میں کسی کو کسی کے آستھا سے کھلواڑ نہ کرنے دیاجائے اس کیلئےجبتک سخت ترین قانون کا نفاذ نہیں ہوجاتا اس وقت ہماری جدوجہد جاری رہے گی اسی لیے رضا اکیڈمی بھارت کے ہر شہر اور ہر گاوں تک جارہی ہے آج بریلی شریف میں ,,تحفظِ ناموسِ رسالت کانفرنس اسی کی ایک کڑی ہے اس میں علماء وارباب علم ودانش سر جوڑ کر بیٹھیں گے اور مضبوط لایحہ عمل مرتب کریں گے کہ حکومتوں کو کیسے باور کرایا جائے کہ یہ بہت نازک ترین مذہبی جذبات کا مسلہ ہے اس پر قانون بنانے کی سخت ترین ضروت ہے ورنہ ملک میں مذہبی تناؤ پیدا ہونے کا شدید خطرہ لاحقہ ہوگیا ہےاس سلسلے میں ملک کا 40, چالیس کروڑ مسلمان حکومتوں کو آگاہ ہی کرتا رہ جاے گا اوردیش دروہی دھارمک بھاوناوں کو بھڑکاکر ملک میں نفرت کی آگ بھڑکا چکے ہونگے اسی لیے ابھی سویرا ہے چنگاری کا بچھانا آسان ہے بھڑکتے شعلوں پر قابو پانے میں کتنے دمکل کرمی جان گنوا بیٹھتے ہیں ابھی تو چند سرپھرے دیش کو تشدد کی آگ میں جھونکنا چاہتے ہیں کل یہ تعداد بڑھ جاے گی پھر قابو پانا بہت مشکل ہوگا اسی لیے نوری صاحب نے کہا کہ اس کا مستقل حل ,,قانون تحفظِ ناموسِ رسالت ,, ہے میں بھارت کی حکومت کولگاتار مکتوب روانہ کرچکا ہوں اور آج بھی کررہاہوں کہ ,,پیغمبر، محمّد صلى الله تعالی علیہ وسلم بل,, کو جتنا جلدی ہو نافذ کیا جاے