کھام گاؤں (واثق نوید)بین الاقوامی شخصیت داعی اسلام حضرت مولانا کلیم صدیقی کی غیر آئینی گرفتاری کے خلاف پورے ملک میں مختلف طریقوں سے احتجاج کرکے مذمت کی جارہی ہے۔ رہائی کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
اسی ضمن میں بلڈانہ ضلع کے دیولگھاٹ جمعیت علماء ہند (ارشد مدنی) کی جانب سے ضلع کلکٹر کے معرفت صدرجمہوریہ ہند کو ممورنڈم دیکر فورآ رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔
ملی جانکاری کے مطابق مولانا کلیم صدیقی کی اتر پردیش اے ٹی ایس کی جانب سے غیر آئینی گرفتاری کی مذمت و فورآ رہائی کے مطالبے کے لئے جمعیت علماء ہند دیولگھاٹ کی جانب سے مولانا تحسین شاہ کی قیادت میں ضلع کلکٹر کو ایک ممورنڈم دیکر مولانا کلیم صدیقی کو فورآ رہائی کا مطالبہ کیا گیا ۔ صدر جمہوریہ ہند کے نام لکھے اس ممورنڈم میں کہا گیا کہ مولانا کلیم صدیقی امن و بھائی چارے کا پیغام دینے والے شخص ہے۔ انہوں نے ہمیشہ ملک کے آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے انسانیت کی فلاح و بہبود کے لیے کام کیا۔
وہ مسلمانوں کے قابل احترام مذہبی شخصیت ہے۔ ان کی غیر آئینی گرفتاری سے پورے ملک میں مسلمانوں میں بے چینی و ناراضگی پائی جارہی ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ مولانا کو بالا تاخیر فورا رہا کیا جائے۔ کویڈ 19 کے حالات کی وجہ سے دیولگھاٹ کی مختصر معزز شخصیات کی موجودگی میں ممورنڈم دیا گیا جس میں مولانا جعفر ، سابق سرپنچ غضنفر اللہ خان ، عمران خان ، الیاس خان ، قاضی امیر ، محمد صادق حاجی، اسماعیل خان، غلام رسول خان ، سید عرفان ، الطاف خان و عرفان ٹیلر شامل تھے۔


