نئی دہلی( پریس ریلیزاُردو لیکس) آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری حضرت مولا نا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب نے کہا ہے کہ مؤرخہ ۱۱۴ مارچ ۲۰۲۲ کو بورڈ کی لیگل کمیٹی اور سکر یٹریز کی آن لائن میٹنگ ہوئی ، جس میں لیگل کمیٹی کے کنو نیز جناب یوسف حاتم مچھالہ صاحب سینئر ایڈوکیٹ ، جناب ایم ، آرشمشاد صاحب ایڈوکیٹ ، جناب طاہر حکیم صاحب ایڈوکیٹ ، جناب فضیل احمدایو بی صاحب ایڈوکیٹ، جناب نیاز احمد فاروقی صاحب ایڈوکیٹ کے علاوہ بورڈ کے سیکریٹری مولا نام فضل الرحیم مجددی صاحب اور مولا نا محد عمر بن محفوظ رحمانی صاحب، نیز جناب ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس صاحب، جناب کمال فاروقی صاحب ، مولا نا صغیر احمد رشادی صاحب امیر شریعت کرنا تک ،مولانا عتیق احمد بستوی صاحب اور جناب کے رحمن خان صاحب نے شرکت کی
اس میٹنگ میں حجاب کے سلسلے میں کر نا ٹک ہائی کورٹ کے حالیہ فیصلہ کا جائزہ لیا گیا اور محسوس کیا گیا کہ اس میں بہت سے نقائص ہیں اس میں فرد کی آزادی کو پوری طرح نظر انداز کر دیا گیا ہے،اور اسلام میں کس عمل کو لازمی درجہ حاصل ہے اور کس کو نہیں؟ ، اس کے بارے میں عدالت نے اپنی رائے سے فیصلہ کر نے کی کوشش کی ہے، حالانکہ کسی بھی قانون کی تشریح کا حق اس قانون کے ماہر ین کو ہوتا ہے، اس لئے قانون شرایت کا کوئی مسئلہ ہو تو اس میں علماء کی رائے کو اہمیت حاصل ہو گی لیکن فیصلہ میں اس پہلو کو پیش نظر نہیں رکھا گیا ہے ، اس لئے عدالت کے اس فیصلہ سے انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہو سکے، چنانچہ اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جاۓ ۔
اب بجا طور پر مسلمانوں میں یہ احساس پیدا ہورہا ہے کہ عدالتیں بھی شرعی و مذہبی امور ومعاملات میں متعصبانہ ذہنیت کا شکار ہوتی جارہی ہیں اور اکثر دستوری تحفظات کی من مانی تشریح کرتی ہیں ۔ بورڈ اس پر گہری تشویش اور رنج کا اظہار کرتا ہے ، تاہم بورڈ نے یہ فیصلہ کیا کہ وہ قانون کے دائرہ میں رہتے ہوۓ عنقریب مناسب قدم اٹھائیگا اور سپر یم کورٹ سے رجوع کرے گا ۔ بورڈ اس کے ساتھ ساتھ علماء، دانشوران، ملی قائد میں تعلیمی ماہرین ، سرمایہ داروں اور تاجروں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ گرلس اسکول قائم کر میں اسلامی ماحول اور اخلاقی اقدار کے ساتھ معیاری تعلیم کا انتظام کر میں لڑکیوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دیں، پرائیوٹ اداروں سے مسلمان سماجی رہنما ملاقات کر کے ان کو ساتو میں کلاس سے اوپرلڑکیوں کے لئے علاحدہ کلاس روم قائم کرنے کی ترغیب دیں ، اور جس ریاست میں سرکاراسکارف پر پابندی لگاۓ ، وہاں حکومت کے خلاف بھر پورنگر پرامن احتجاج کر میں ، بورڈ نے ملت کی ان بچیوں کو بھی مبارکباد پیش کی ہے ، جنہوں نے بے پردہ ہونے کو قبول نہیں کیا اور انہوں نے اسلامی شعار پر ثابت قدمی اختیار کی ہے، اور مسلمانوں سے اپیل کرتا ہے کہ صبر سے کام لیں قانون کو اپنے ہاتھ میں نہ لیں اور بورڈ کی ہدایات کا انتظار کر یں ۔


