برہان پور (اعجاز احمد راہی)دارلسرور شہر برہان پور کے اردو گورنمنٹ کالج میں. قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نئی دہلی کے اشتراک سے بہادر شاہ ظفر فن و شخصیت موضوع پر ایک روزہ صوبائی سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں صوبے کے مختلف شہروں کے مقالہ نگاروں نے شرکت کی اور بہادر شاہ ظفرکی زندگی ، شاعری اور خدمات سے متعلق مختلف موضوعات پر اپنے مقالے پیش کیے۔کلیدی خطبہ مدھیہ پردیش کے معروف شاعر و ادیب، ڈرامہ نگار متعدد کتابوں کے مصنف اور بہادر شاہ ظفر پر اہم تحقیقی و تنقیدی کام کرنے والے ادیب جناب رشید انجم نےپیش کیا۔
پروگرام کا افتتاح گورنمنٹ مادھو کالج کے شعبہ اردو کے صدر پروفیسر غلام حسین صاحب کے ہاتھوں شمع افروزی کے ذریعے انجام پایا۔ بعد ازاں محمد افضال انصاری عرف وقار آصفی نے تلاوت کلام پاک کی سعادت حاصل کی، اور نظامت کے فرائض انجام دیے ،اس سیمینار کے مہمان خصوصی سیواسدن کالج کے شعبہ اردو کے صدر پروفیسر ایس ایم شکیل،گورنمنٹ کالج نیپا نگر کے پرنسپل ڈاکٹر راجو سپکالے، گورنمنٹ کالج برہان پور کے سابق پرنسپل ڈاکٹر سوشیل سوم ونشی اور سرونج مدھیہ پردیش کے معروف شاعر فرمان ضیائی رہے۔
افتتاحی اجلاس میں فاضلی اردو سوسائٹی (برہان پور) کی جانب سے شائع اور ڈاکٹر عارف انصاری و ڈاکٹر اسرار اللہ انصاری کی مرتب کردہ کتاب فاضل انصاری فن اور شخصیت کا اجراء برہان پور کے استاد شاعر جناب فیض خلیقی کے دستِ مبارک سے عمل میں آیا۔فاضل انصاری فن اور شخصیت پر محترمہ فرزانہ انصاری نے اور فیض خلیقی برہان پوری نے اپنا تبصرہ بھی پیش کیا۔
افتتاحی اجلاس کے بعد سیمینار کے پہلے ادبی سیشن کا آغاز ہوا جس کی صدارت پروفیسر غلام حسین(اجین) اور پروفیسر عثمان انصاری (برہان پور) نے کی۔اس میں چھ 6 مقالے پڑھے گئے، مقالہ نگاروں میں ڈاکٹر وسیم انور (ساگر)،ڈاکٹر محمد صادق(کروائی ودیشہ)، فرمان ضیائی (سرونج)، ڈاکٹر نازنین منصوری (اندور)، اور بھوپال سے ڈاکٹر صبیحہ اختر اور ڈاکٹر صبیحہ آفاق صاحبہ نے اپنے پرچے پیش کیے۔ بعد ازاں ان مقالوں کا تجزیہ اور صدارتی خطبہ پروفیسر غلام حسین صاحب نے پیش کیا۔ اس سیشن کی نظامت کھنڈوہ سے تشریف لائے مہمان پروفیسر اور سیمینار کےکنوینر محمد رفیق انصاری نے کی۔
مہمانوں کی ضیافت کے لئے آدھے گھنٹے کا وقفۂ طعام رہا، دوپہر تین بجے دوسرے ادبی سیشن میں فرمان ضیاںیٔ کے تازہ شعری مجموعہ کا اجراء بدست رشید انجم، عمل میں آیا، اس اجلاس کی صدارت پروفیسر فہمیدہ منصوری صاحبہ(اندور) نے فرمائی ۔
اس سیشن میں کل سات مقالے پیش کیے گئے، جن مقالہ نگاروں نے اپنے مقالے پڑھے ان میں بطور خاص پروفیسر فہمیدہ منصوری (اندور)،ڈاکٹر ظفر محمود (اجین) پروفیسر عثمان انصاری، ڈاکٹر عارف انصاری، جاوید رانا، محمد الطاف انصاری اور فرزانہ انصاری صاحبہ برہان پور کے نام اہم ہیں۔اس سیشن کی صدر پروفیسر فہمیدہ منصوری صاحبہ کے تجزیہ کے ساتھ یہ سیشن تکمیل کو پہنچا۔
بہادر شاہ ظفر کے فکر و فن پر، تحریر کردہ مقالوں کے ذریعہ جو اہم موضوعات زیر بحث آئے ان میں بہادر شاہ ظفر کی شاعری، بہادر شاہ ظفر کی شاعری کا المیہ، پہلو، بہادر شاہ ظفر کی سوانح، بہادر شاہ ظفر ابتدا تا حال، بہادر شاہ ظفر کی غزل گوئی، بہادر شاہ ظفر داستان غدرکی روشنی میں،ظفر اور وابستگان ظفر کا روزمرہ، بہادر شاہ ظفر شخصیت اور شاعری,بہادر شاہ ظفر فن اور شخصیت "کلام ظفر کی روشنی میں" وغیرہ وغیرہ قابل ذکر ہیں۔
منعقدہ سیمینار میں شہر اور بیرون شہر کی متعدد مقتدر شخصیات، شعرا و ادبا اور قلم کاروں نے شرکت کی،جن میں بطور خاص استاد شاعر لطیف شاہد، بسم اللہ عدیم، ابرار جعفری ،شعور آشنا،ولی شمیمی،جمیل انصاری،الحاج اعجاز احمد راہی نامہ نگار اورطاہر نقاش وغیرہ کے ساتھ کثیر تعداد میں باذوق حضرات طلباء و طالبات بھی شریک رہے، سیمینار کے منتظمین میں گورنمنٹ کالج اسٹاف کے ساتھ ساتھ سیمینار کنوینر محمد رفیق انصاری، اعجاز صاحب، اراکین فاضلی اردو سوسائٹی،ڈاکٹر عارف انصاری، الطاف انور، شرار آصفی، وقار آصفی، مظہر اکرام اور تنویر رضا برکاتی اہم ہیں۔ فوٹو گرافی اور ویڈیو گرافی تنویر رضا برکاتی نے انجام دیے۔
گورنمنٹ کالج برہان پور کے انچارج پرنسپل ڈاکٹر اسرار اللہ انصاری کے اظہارِ تشکر کے ساتھ پروگرام کا اختتام ہوا۔