چونکہ ہمارے ملک میں گرمی کا موسم مارچ کے اوائل سے شروع ہوجاتا ہے اور ہمارے ملک کے تقریباً تمام شہروں میں موسم کے مطابق ٹھنڈے مشروبات کا استعمال کافی بڑھ جاتا ہے لیکن ان ٹھنڈی مشروبات میں جہاں بہت سارے مشروبات نقصاندہ ہیں ان میں کئی مشروبات تسکین دل و دماغ کے ساتھ ساتھ صحت کے لئے بھی مفید ہیں ۔ان میں صف اول جس مشروب کا نام آتا ہے وہ گنے کا جوس ہے ۔
آئیے آج اس کے فوائد سے آپ کو روشناس کرواؤں۔
1) گنے کے رس میں اینٹی آکسیڈنٹ ANTI OXIDANT کی کافی مقدار پائی جاتی ہے ۔یاد رہے اینٹی آکسیڈنٹ کے روزانہ استعمال سے انسانی جسم بہت سی پیچیدہ اور مزمن مرض سے محفوظ رہتا ہے۔ طب میں یہ مانا جاتا ہیکہ ایک فرد جو روزانہ کچھ مقدار میں اینٹی آکسیڈنٹ کا استعمال کرتا ہے وہ جلد بوڑھا نہیں ہوتا ۔
2) گنے کے رس میں فاسفورس اور کیلشیم کافی مقدار میں پائے جاتے ہیں جوکہ ہمارے جسم کی ہڈیوں اور دانتوں کی صحت کے لئے کافی مفید ہوتے ہیں ۔
3) آپ نے کبھی غور کیا کہ جسے یرقان (کنول ) ہوتا ہے اسے گنا کھانے کا مشورہ کیوں دیتے ہیں ۔وہ اس لئے کہ کنول ہونے کی صورت میں جگر میں التہاب HEPATITIS ہوتا ہے جسکی وجہ سے جگر کے افعال متاثر ہوتے ہیں ۔ایسے مریض کو گنا یا گنے کا رس پلانے سے اسے وافر مقدار میں کیلوریز مہیا ہوجاتی ہے اور جگر پر کام کا لوڈ کم ہوجاتا ہے ۔
دوسری وجہ گنا یا گنے کا رس جگر کو DETOXIFY کرکے جگر میں موجود زہریلے مواد کے اخراج میں معاون ہوتا ہے ۔
4) اگر آپ کو پیشاب میں جلن ہورہی ہو یا بار بار پیشاب ہورہی ہو یا تکلیف کے ساتھ پیشاب ہورہی ہو تب گنے کا رس آپکے لئے مفید ثابت ہوگا۔
5) گرمیوں کے موسم میں ایک بہترین ENERGY DRINK کے طور پر اسکا نعم البدل ملنا مشکل ہے ۔
6) اگر آپ ڈھائی سو گرام گنے کا رس پی رہے ہیں تو آپکو 180 کیلوریز یا حرارے ملینگے
7) گنے کے رس میں مختلف قسم کے FLAVONOIDS ,
POLYPHENOLIC COMPOUNDS
اور بہت سارے MINERALS جیسے آئرن ،میگنیشیم ، کیلشیم ، پوٹاشیم ، فاسفورس بھرپور مقدار میں پآئے جاتے ہیں ۔
نوٹ
آپ کے ذہن میں یہ بات تو آئیگی کہ گنے سے ہی چینی (شکر ) بنائی جاتی ہے تو کیوں نا ہم گنے کی بجائے چینی کا ہی استعمال کریں تو یہ بات ذہن نشین کرلیں کہ گنے سے جب چینی بنائی جاتی ہے تب اس میں موجود تمام NUTRITIONAL VALUES تقریباً صفر ہوجاتی ہیں اور صرف کیلوریز بڑھ جاتی ہیں اور جتنی زیادہ مقدار میں کیلوریز کا استعمال ہوگا اتنا جسم کے لئے نقصاندہ ہوا کرتا ہے ۔