پیپل گاؤں راجہ ، شیخ عبدالعلیم اقلیتی شعبہ کانگریس کمیٹی کے دو بار ضلع نائب صدر منتخب "یتیم بچوں کی کفالت سے لے کر صحت سہولتوں تک عملی خدمات" "عہدہ نہیں، خدمت ہی اصل پہچان ہے" — شیخ عبدالعلیم
Author -
personحاجی شاھد انجم
اگست 25, 2025
0
share
کھام گاؤں (واثق نوید) کھام گاؤں تعلقہ کے دیہی علاقے سے تعلق رکھنے والے معروف اور فعال سماجی خدمت گار، پیپل گاؤں راجہ کے ساکن شیخ عبدالعلیم عبدالفہیم کو ایک بار پھر اقلیتی شعبہ کانگریس کمیٹی کے ضلع نائب صدر کے عہدے پر منتخب کیا گیا ہے۔ ان کی یہ نامزدگی کانگریس پارٹی کے ضلع صدر کی رضامندی سے اقلیتی شعبہ کے ضلع صدر ایڈوکیٹ محتشم رضا نے کی۔ پارٹی کے تئیں ان کی مخلصانہ خدمات اور عوامی سطح پر بےلوث جدوجہد کو دیکھتے ہوئے یہ اعزاز دوسری مرتبہ دیا گیا ہے۔ شیخ عبدالعلیم عرصۂ دراز سے سیاسی، سماجی اور تعلیمی میدان میں سرگرم ہیں۔ وہ ضلع پریشد اردو گرلز اسکول کمیٹی کے بھی دو بار صدر رہ چکے ہیں۔ بحثیت صدر انہوں نے اساتذہ، اسکول اور طلباء کے درمیان رشتے کو مظبوط بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ ان کی انہی تعلیمی و انتظامی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے مہاراشٹر راجیہ اردو شکشک سنگھٹنا نے انہیں مثالی اسکول کمیٹی صدر کے اعزاز سے نوازا تھا۔ اس کے علاوہ وہ بلڈانہ ضلع کانگریس کمیٹی (اقلیتی شعبہ) کے نائب صدر کی حیثیت سے اپنی قیادت کا لوہا منوا چکے ہیں۔ کھام گاؤں تعلقہ سنجے گاندھی نرادھار یوجنا سمیتی اور پِیپل گاؤں راجہ پولس اسٹیشن کی امن کمیٹی کے بھی رکن رہ کر عوامی مسائل کے حل میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ سماجی خدمت کے میدان میں بھی وہ ہمیشہ پیش پیش رہے ہیں۔ ڈاکٹر اُلہاس پاٹل میڈیکل کالج و ہاسپٹل کی جانب سے انہیں "آروگیہ سیوک" کے اعزاز سے نوازا جاچکا ہے۔ اسی ادارے کے تحت سات بار مختلف مریضوں کو علاج و آپریشن کے لیے لانے لے جانے کا بیڑا انہوں نے اٹھایا۔ اسی طرح فلاحی خدمات کے تحت "بال سنگوپن یوجنا" کے ذریعہ 42 یتیم بچوں کو فی سبیل اللہ در ماہ 2250 روپے کی سہولت دلواکر ان کی تعلیم و پرورش کا راستہ ہموار کیا۔ شیخ عبدالعلیم کانگریس پارٹی کے کٹر حمایتی اور وفادار کارکن کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ پارٹی کے تئیں ان کی قربانیوں اور عوامی خدمت کی بنیاد پر آج وہ نہ صرف اپنے تعلقہ بلکہ ضلع کے معتبر و محبوب سماجی رہنما کی حیثیت اختیار کرچکے ہیں۔ شیخ عبدالعلیم کی اس دوبارہ نامزدگی پر تعلقہ و ضلع کی مختلف سماجی و تعلیمی شخصیات نے انہیں دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کی ہے۔ مقامی اساتذہ برادری، تعلیمی اداروں کے ذمہ داران، کانگریس کے ورکران اور طلبہ والدین نے امید ظاہر کی ہے کہ ان کی قیادت میں اقلیتی طبقے کے تعلیمی و سماجی مسائل کے حل میں مزید تیزی آئے گی اور وہ عوامی خدمت کا یہ سفر اسی خلوص کے ساتھ جاری رکھیں گے۔