مہرہ خورد ، ناکامی سے کامیابی تک حافظ توفیق شیخ کی محنت و ہمت نے لکھی نئی تاریخ
Author -
personحاجی شاھد انجم
اگست 20, 2025
0
share
کھام گاؤں (واثق نوید) مہرہ خورد کے حافظ توفیق رفیق شیخ کی زندگی محنت، استقامت اور عزم و حوصلے کی روشن مثال ہے۔ چھٹی جماعت میں ناکامی کا سامنا کرنے والے یہ نوجوان آج تعلیم، دینی خدمات اور جدید وسائل کے ذریعے اپنی پہچان بنا چکے ہیں۔ بچپن ہی سے قرآن کریم حفظ کرنے کا شوق رکھنے والے حافظ توفیق چھٹی جماعت میں فیل ہوئے تو انہیں بڑا جھٹکا لگا۔ لیکن حوصلہ نہ ہارتے ہوئے دارالعلوم حسینیہ، اکولہ کا رخ کیا اور چار برس کی مسلسل محنت کے بعد 2010 میں حافظِ قرآن بننے کا شرف حاصل کیا۔ اساتذہ چاہتے تھے کہ وہ عالم بنیں، مگر گھریلو حالات نے انہیں پڑھائی چھوڑ کر گھر کی ذمہ داریاں اٹھانے پر مجبور کردیا۔ روزی کمانے کے لیے انہوں نے امامت، بچوں کو قرآن پڑھانے، کپڑے سینے، موبائل مرمت اور سم کارڈ بیچنے جیسے کام کیے۔ سال 2021 میں شیخ حنیف نورالحسن کی رہنمائی سے انہوں نے این۔آئی۔او۔ایس کے ذریعے دوبارہ تعلیم شروع کی۔ محض دو برس میں دسویں اور بارہویں کامیابی سے پاس کیں۔ بعد ازاں خلد آباد کے اقرا جونیئر کالج آف ایجوکیشن میں ڈی۔ایڈ میں داخلہ لیا، جہاں انہوں نے سی۔ٹی۔ای۔ٹی اور ٹی۔اے۔آئی۔ٹی جیسے اہم امتحانات شاندار نمبروں سے پاس کیے۔ معاشی تنگی کے باوجود حافظ توفیق نے دین کی خدمت کے لیے جدید ذرائع اپنائے۔ انہوں نے یوٹیوب پر چینل بنایا جس پر قرآن و اصلاحی مواد اپلوڈ کیا اور "یوٹیوب سلور بٹن" حاصل کیا۔ ساتھ ہی "اسلامک روم" کے نام سے ایک موبائل ایپ بھی تیار کی جو طلبہ اور عوام کے لیے فائدہ مند ہے۔ اس وقت وہ مہرہ خورد جامع مسجد کے امام و خطیب کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ مسجد انتظامیہ اور مصلیان نے ہر موقع پر ان کا بھرپور ساتھ دیا۔ وہ اپنی کامیابی کو اللہ کی دین اور والدین و اساتذہ کی دعاؤں کا نتیجہ قرار دیتے ہیں۔ حافظ توفیق کی زندگی اس بات کی گواہی دیتی ہے کہ وسائل کی کمی کے باوجود حوصلہ، صبر اور مستقل مزاجی انسان کو ہر منزل تک پہنچا سکتی ہے۔ ان کا سفر آج نوجوانوں کے لیے ایک مشعلِ راہ ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ حافظ توفیق کی محنت کو قبول فرمائے، ان کے سینے کو نورِ قرآن سے منور رکھے اور انہیں دین و دنیا میں کامیابیوں سے نوازے۔ جیسا کہ کہا گیا ہے: "ناکامی صرف ایک تاخیر ہے، ناکامی کبھی خاتمہ نہیں۔ جو ہمت نہ ہارے، اس کے لیے کامیابی لازمی ہے۔"