مونگیر ، 40 سال بعد تاریخ دہری گئی راجیو گاندھی کے بعد راہل گاندھی کی خانقاہ رحمانی آمد
Author -
personحاجی شاھد انجم
اگست 22, 2025
0
share
کھام گاؤں ، (واثق نوید) سیاست اور تاریخ کے سنگم پر ایک اہم لمحہ اُس وقت رقم ہوا جب کانگریس رہنما راہل گاندھی اور آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے مشہور خانقاہ رحمانی، مونگیر کا دورہ کیا۔ یہ وہی مقام ہے جہاں 1985 میں سابق وزیراعظم راجیو گاندھی نے اپنے وقت کے وزیراعلیٰ چندر شیکھر سنگھ کے ہمراہ حاضری دی تھی۔ راہل گاندھی اور تیجسوی یادو نے اپنی "وٹر ادھیکار یاترا" کے دوران خانقاہ رحمانی، مونگیر کا دورہ کیا اور موجودہ امیر شریعت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی سے ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے مسلم کمیونٹی کے رہنماؤں سے اہم سماجی اور سیاسی امور پر بات چیت کی۔ خانقاہ رحمانی کی اس نشست نے ایک تاریخی یاد تازہ کر دی۔ 40 برس قبل یعنی 1985 میں، راہل گاندھی کے والد اور اُس وقت کے وزیراعظم راجیو گاندھی، بہار کے وزیراعلیٰ چندر شیکھر سنگھ کے ساتھ اسی خانقاہ پر حاضر ہوئے تھے اور عظیم مجاہد آزادی و امیر شریعت حضرت مولانا منّت اللہ رحمانی سے ملاقات کی تھی۔ خانقاہ رحمانی نہ صرف روحانی مرکز ہے بلکہ تعلیمی و سماجی خدمات کا بھی ایک اہم ادارہ ہے، جو آج کے دور میں بھی جدید و دینی تعلیم کے میدان میں اپنی منفرد شناخت رکھتا ہے۔ راہل اور تیجسوی کی یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب وہ بہار میں ووٹ چوری کے خلاف اپنی یاترا پر ہیں۔ اس پس منظر نے اس دورے کو سیاسی اور سماجی دونوں حوالوں سے غیر معمولی اہمیت عطا کر دی ہے۔