پہلے ہم ہمارے شہر کے بھولے بھالے لوگوں کو یہ بتا دینا چاہتے ہیں کہ دراصل ڈائیونگ سوٹ کیا ہوتا ہے؟ اس لئے یہ فوٹو بتا رہے ہیں تاکہ آپ لکھ کر سمجھانے سے بہتر دیکھ کر سمجھ سکیں، تصویر میں جو تیراکی شخص آکسیجن گیس پیٹھ پر لگا کر پانی میں تیر رہا ہے ، اس آکسیجن گیس والے سوٹ کو ڈائیونگ سوٹ کہتے ہیں، اور اس ڈائیونگ سوٹ کی کیا خصوصیت ہے شاید آپ جانتے ہی ہوں گے اس لیے بقیہ باتیں حذف کر کے آگے بڑھتے ہیں کہ
جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ ہمارے شہر کے واٹر ٹائیگر صرف مالیگاؤں کی حدود تک نہیں بلکہ ضلع سمیت مہاراشٹر تک آپ کی خدمات قابلِ ستائش اور رونما ہے، آپ کی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں، آپ تو خود ہی اپنے آپ میں ایک تعارف ہے بلکہ آپ تو ایسی خصوصیت کے حامل ہے کہ آپ کے کارناموں سے شہر مالیگاؤں کا تعارف ہوتا ہے ، مگر اب ہم شکیل تیراک صاحب کے تعلق سے مزید کچھ ایسی چیزیں بتانے جا رہے ہیں جو آپ نہیں جانتے ہوں گے، جو ہمارے لئے فخر کی بات ہے اور آل انڈیا کا ایسا ریکارڈ ہے جسے آج تک کوئی توڑ نہیں سکا -
واٹر ٹائیگر جناب شکیل تیراک صاحب نے 2020 میں جو دیولہ کے میسی پھاٹے پر کلون بس A, P, E ( اے ،پی ای، ) رکشا حادثہ پیش آیا تھا جس میں ایک کنویں میں اے، پی، ای رکشا اور ایک سرکاری مہامنڈل بس مسافروں سمیت غرق ہوگئی تھی، اس وقت حکومت ہند حرکت میں آئی اور ہندوستان کی بڑی بڑی ایجنسیاں جیسے، N, D, R, F ( این،ڈی، آر، ایف) اور S, D, R, F, ( ایس ،ڈی، آر، ایف) وغیرہ کو ہائی الرٹ کر دیا گیا مگر بڑی بڑی ایجنسیاں اس کنویں میں سے لاشیں نکالنے سے کترا رہی تھی کیونکہ اس کنویں میں بس اور اے، پی، ای رکشا گرنے کی وجہ سے بس اور رکشے کا پورا آئیل پانی میں پھیل گیا تھا جس کی وجہ سے پانی کالا ہوگیا تھا اس وقت سب ایجنسیوں و فائر بریگیڈ کی ٹیم کے گُھٹنے ٹیکنے کے بعد حادثے پر موجود D, I, J ( ڈی ،آئی، جی) آرتی سنگھ میڈم نے ہمارے شکیل تیراک صاحب سے کہا کہ آپ تو پانی میں سے لاشیں نکالنے میں بہت ماہر ہوں؟ تو آپ کیا کر سکتے ہیں؟ تو پھر ہمارے شکیل تیراک نے اللہ تعالیٰ کا نام لے کر شام میں تقریباً 7 بجے کنویں میں اترے تھے اور رات میں 3 بجے کنویں سے باہر آئے تھے، اس وقت ہمارے شکیل تیراک صاحب کا جسم کنویں کے آئیل والے کالے پانی کی وجہ سے پورا جسم کالا ہوگیا تھا، جو کہ آپ تصویر میں دیکھ رہے ہیں، یہ تصویر اسی وقت کی ہے، اور رکشا و بس کے غرق ہو کر ہلاک ہونے والے پورے *" 26 "* مسافروں کی لاشیں باہر نکالی تھی جو اپنے آپ میں ہی ایک انڈیا ریکارڈ ہے کہ بیک وقت 26 لاشیں یکے بعد دیگرے نکالنا -
جب ہمارے شکیل تیراک صاحب نے یہ کارنامہ سرانجام دیا تو ڈی آئی جی میڈم، چھنکن بھجبل صاحب، کیبیٹیٹ منتری دادا بھوسے، آئی، ٹی، او، افسران، اور دیگر اور بھی بڑے بڑے پتھ ادھیکاری جیسے وغیرہ لوگوں نے ہمارے شہر کے واٹر ٹائیگر شکیل تیراک صاحب کا استقبال کیا تھا، آپ کے کارنامے کی سراہنا کی تھی، کئی ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا تھا مگر؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ نیچے پڑھیں
پھر شکیل تیراک صاحب کی 20 سالہ سروس میں شکیل تیراک صاحب نے مختلف شہروں و دیہاتوں کے سمندر، ڈیم، ندی، تالاب، کنویں، نالوں وغیرہ میں سے بلا ہندو مسلم تفریق کے اب تک ایک ہزار ( 1000) لاشیں نکال ہوچکے ہیں اور سو ( 100) سے زائد لوگوں کی جان بچائی ہے، مگر؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ نیچے پڑھیں
ایسی خدادا صلاحیتوں کے مالک اور قوم وملت کی ایسی بے مثال و بے لوث خدمات سرانجام دینے والے شکیل تیراک صاحب کو ہمارے شہر کے ذمہ داران، سیاسی، سماجی، اداروں و تنظیموں وغیرہ کسی نے بھی اب تک ایک ڈائیونگ سوٹ انعام نہیں دے سکیں، ان للہ وانا الیہ راجعون
کتنے افسوس کی بات ہے کہ جو شکیل تیراک صاحب اتنی بڑی خدمت ہمارے شہر عزیز کیلئے عرصہ دراز سے فی سبیل اللہ سرانجام دیتے آ رہے ہیں، جو شکیل تیراک ہمارے اور آپ کیلئے کوئی نعمت سے کم نہیں، کیا شکیل تیراک کے اہل و عیال نہیں ہے؟ ہے جناب! اگر خدانخواستہ لاش نکالتے وقت شکیل تیراک صاحب کو کوئی جانی نقصان ہوگیا تو؟ مگر افسوس اس شکیل تیراک کی حفاظت کیلئے اب تک کوئی بڑی تنظیم و لیڈر اور دیگر سرکردہ شخصیات میں سے کوئی ایک بھی ہمارے شکیل تیراک صاحب کو ایک ڈائیونگ سوٹ نہیں دے سکیں، اس لئے ہم ہمارے شکیل تیراک صاحب کیلئے ڈائیونگ سوٹ کا مطالبہ کرتے ہیں، لہٰذا جو صاحبِ خیر، ہمدردان ملت، صاحب حیثیت وغیرہ ہمارے شکیل تیراک صاحب کو ڈائیونگ سوٹ دینا چاہتے ہیں وہ جناب خالد sk صاحب سے رابطہ کریں 7620303022
ایسا مطالبہ کرنے کے بعد بھی اگر پورے شہر میں کوئی ایک شخص بھی ایسا جانثار نہیں نکلا جو دے سکے تو.......... پھر بے ساختہ یہ الفاظ نکلتے ہیں کہ شرم تم کو مگر نہیں آتی.................
تو بھی ہمارے شکیل تیراک صاحب تو ویسے ہی اپنی خدمات سرانجام دیتے رہے گے مگر سوچوں یہ ہمارے شہر کیلئے کتنی شرم کی بات ہوگی،
چنانچہ اس کے بعد پھر فاؤنڈیشن ادھیکاری طور پر کارپوریشن آیوک سے اس کا مطالبہ کرے گا -



.jpg)