جلگاؤں( عقیل خان بیاولی) حکومت کروڑوں روپیوں کی وقف کی جائیدادوں پر قبضہ کرنا چاہتی ہے۔ ہمارے بزرگوں نے ہماری ترقی کے لیے جو زمین اور جائیداد چھوڑی ہے اس پر حکومت کی نظر بد ہے۔ اور ایسا قانون لایا گیا ہے جس سے حکومت کے لیے وقف پر قبضہ کرنا آسان ہو جائے گا۔ لیکن ہم مودی جی، امیت شاہ اور مرکزی حکومت کو سمجھا رہے ہیں کہ وہ اپنی حرکتیں بند کریں۔

اللہ کی جائیداد کا ایک انچ بھی آپ کے گلے میں نہیں جانے دیں گے۔ اور یہ قانون آئین کے خلاف ہے۔ ہم آپ کا کوئی ایسا قانون قبول نہیں کریں گے جو آئین کے خلاف ہو۔ آپ آئین توڑ کر ملک کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن اب ہم سب متحد ہو چکے ہیں۔ 238 ہندو لیڈروں اور ممبران پارلیمنٹ نے آپ کے اس کالے قانون کی شدید مخالفت کی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آپ کی نیت بری، ناپاک اور غیر قانونی ہے اور وقف کو ہڑپ کرنا ہے جسے ہم نہیں ہونے دیں گے۔
ہم جیل بھرو تحریک سے لے کر ہر وہ کام کریں گے جس کا آئین ہمیں حق دیتا ہے۔ ہم اپنی جان بھی دے دیں گے اگر آپ اپنے مذموم عزائم سے باز نہ آئے تو ہم اپنی قربانیاں دیں گے اور اس کالے قانون کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے،
ایسے الفاظ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ، کو آرڈینیشن کمیٹی کے ضلع صدر مفتی محمد ہارون ندوی نے اپنے پرمغز خطاب میں پیش کی الحاج عبدالکریم سالار نے قانونی باریکیوں کی وضاحت کرتے ہوئے تفصیل سے بتایا کہ وقف میں یہ ترمیم کیا ہے۔ اور الحمدللہ سب سے پہلے جلگاؤں ضلع میں پورا وقف کارواں وقف کو سمجھآنے کے لیے شہر شہر اور گاؤں گاؤں پہنچ کر وقف عوامی بیداری مہم چلا رہا ہے۔آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ رابطہ کمیٹی جلگاؤں کے صدر مفتی محمد ہارون ندوی، کوآرڈینیٹر عبدالکریم سالار، اعجاز ملک، ایاز علی، عبدالعزیز سالار، سہیل امیر، ڈاکٹر راغب، حافظ صفی، خالد ممبر، ان تمام ذمہ داران کا وقف کارواں پورے ضلع میں جاکر بی جے پی کی مذہبی اہمیت کو بیان کر رہا ہے۔
وقف قانون اور کروڑوں روپے کی وقف املاک پر ناجائز قبضہ، اس کے ساتھ پورے امن اور حوصلے سے کام کرنے کا مشورہ دے رہا ہے ، کیونکہ حکومت ہندو مسلم برادری میں نفرت پھیلا رہی ہے، حکومت فسادات کا ماحول بنا رہی ہے اور یہ وقف کارواں مختلف جگہوں پر ہندو بھائیوں اور لیڈروں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے اور سمجھا رہا ہے کہ آج ہماری باری ہے، کل تمہاری باری ہے، فیضپور، ساودا، چناول، یاول، بھالود، واگھودا اور گردونواح کے علاقوں سے عوام نے شرکت کی۔
ساودہ فیض پور کے عہدیداروں نے شاندار انتظامات کئے۔ وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف یہ جلسہ بہت کامیاب رہا، سب نے ہاتھ اٹھا کر عہد کیا کہ جب بھی بلایا جائے گا میدان میں نظر آئیں گے، وقت آیا تو جان بھی قربان کر دیں گے لیکن اس مذموم قانون کو نہیں مانیں گے۔ ہم اس وقت تک سکون سے نہیں بیٹھیں گے جب تک مودی جی اس قانون کو واپس نہیں لیتے۔ مقتدر جناب کے اظہار تشکر سے اختتام ہوا۔