جامع مسجد بمبئی کے امام وخطیب مولانا محمد زبیر پرکار کا انتقال علمی حلقوں میں غم کی لہر، سنیچر کو آبائی گائوں کالستہ چپلون میں تدفین
Author -
personحاجی شاھد انجم
مئی 31, 2025
0
share
ممبئی۔ ۳۰؍ مئی (نازش ہما قاسمی) جامع مسجد بمبئی کے امام و خطیب مولانا زبیر محمد صالح پرکار صاحب کا انتقال ہوگیا۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔
مولانا زبیر صاحب کا انتقال چپلون کے ایک اسپتال میں عین جمعہ کے وقت ہوا۔ ان کی عمر تقریباً 55 برس تھی اور وہ گزشتہ تقریباً دو برس سے فالج کے مرض میں مبتلا تھے۔ اگرچہ علاج جاری تھا اور افاقہ بھی ہورہا تھا، لیکن چار روز قبل ایک بار پھر فالج کا بڑا حملہ ہوا جس کے بعد ان کی طبیعت انتہائی ناساز ہوگئی اور وہ آئی سی یو میں داخل داخل۔ اللہ کو یہی منظور تھا، اور جمعہ کے مبارک وقت مولانا اس دار فانی سے کوچ کرگئے۔ مولانا زبیر محمد صالح پرکار صاحب کا تعلق مہاراشٹر کے ضلع رتناگیری کے قصبہ کالستہ چپلون سے تھا اور ان کا شمار معروف شافعی علماء میں ہوتا تھا۔ انہوں نے علوم اسلامیہ کی تعلیم جامعہ حسینیہ عربیہ شریوردھن سے مکمل کی تھی اور قرآن مجید کے حافظ و قاری ہونے کے ساتھ ساتھ خوش الحان آواز اور پرسوز تلاوت کے لئے معروف تھے۔ ۱۹۹۶ء میں حضرت مولانا سید شوکت علی نظیر صاحب ؒکی ایماء اور درخواست پر مولانا زبیر صاحب کو جامع مسجد ممبئی کا امام و خطیب مقرر کیا گیا تھا۔ تقریباً ۲۹سال تک وہ جامع مسجد ممبئی میں اپنی امامت و خطابت کی خدمات انجام دیتے رہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے مدرسہ محمدیہ ہائی اسکول میں چار سال تدریسی خدمات بھی انجام دیں۔امام وخطیب مقرر ہونے سے قبل انہوں نے جامع مسجد میں دو سال نماز تراویح کی امامت کی تھی۔ مولانا زبیر صاحب کے انتقال پر جامع مسجد ممبئی کے مفتی اور فیملی فرسٹ گائیڈنس کے سربراہ مولانا اشفاق قاضی صاحب نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’’مولانا زبیر صاحب نہایت خوش اخلاق، خوش الحان اور علم دوست شخصیت تھے۔ ان کے انتقال سے جامع مسجد اور ممبئی کے علمی حلقوں میں ایک بڑا خلا پیدا ہوگیا ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے اور ان کے درجات بلند کرے۔‘‘ دارالعلوم وقف دیوبند کی مجلس شوریٰ کے معزز رکن حافظ اقبال چونا والا صاحب نے کہا: ’’مولانا زبیر صاحب کی تلاوت میں سوز و گداز تھا، وہ مسجد کے ایک شاندار امام اور قاری تھے۔ اللہ ان کی مغفرت فرمائے، ان کے پس ماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خدمات کو قبول فرمائے۔‘ ‘آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن عاملہ اور مہاراشٹر کنوینر مولانا محمود دریا آبادی صاحب نے تعزیتی پیغام میں کہا ’’مولانا زبیر صاحب کی وفات جامع مسجد ممبئی اور علم و دین کی دنیا کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔ انہوں نے تین دہائیوں تک ممبئی کے مسلمانوں کی دینی رہنمائی کی۔ ان کی خوش الحانی اور علم دوستی ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔ اللہ تعالیٰ انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا کرے۔‘‘مولانا زبیر محمد صالح پرکار صاحب کے پسماندگان میں اہلیہ، دو صاحبزادیاں اور ایک صاحبزادہ شامل ہیں۔ ان کی نماز جنازہ کل صبح ۹بجے ان کے آبائی گاؤں کالستہ چپلون، ضلع رتناگیری میں ادا کی جائے گی اور وہیں تدفین عمل میں آئے گی۔ ان کے انتقال کی خبر سے علمی، دینی اور سماجی حلقوں میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔