اعظمی محمد یٰسین محمد عمر: مالیگاؤں کا ایک مثالی چہرہ، ایک غیر معمولی شخص اردو لسانی کمیٹی کے صدر کےعہدے پر فائز خان نوید الحق انعام الحق اسپیشل آفیسر اردو، بال بھارتی ، پونہ -40
Author -
personحاجی شاھد انجم
جون 01, 2025
0
share
یٰسین اعظمی سے میرا تعارف غالبا مرحوم محمد حسن فاروقی صاحب کا مرہون منت ہے۔ مرحوم محمد حسن فاروقی ادارہ بال بھارتی کی اردو لسانی کمیٹی کے رکن اور یٰسین سر کی صلاحیتوں کی معترف ومداح رہے ہیں۔ ابتدا میں فاروقی صاحب کی ایما اور تعریف پر یٰسین سر کو کتابوں کے تبصروں کے لیے منعقدہ کارگاه ( ورک شاپ ) میں مدعو کیا جاتا رہا ہے۔
دوران ورک شاپ موصوف یٰسین سر کے اوصاف اور صلاحیتیں کھل کر سامنے آئیں۔ میں نے اپنی افسری کے زمانے میں ان کے اوصاف کمیٹی کے بزرگ اراکین کے سامنے بیان کیے اور مجلس مشاورت میں شامل کرنے کا عندیہ بیان کیا ـ اراکین نے میرے فیصلے کو بخوشی قبول کر لیا۔ یہیں سے سر کی صلاحیتوں کو صیقل کرنے کاسلسلہ شروع ہوا۔ بزرگ اراکین نےاس کار خیر میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی۔ یٰسین سر بھی اپنی مکمل صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر درسی کتب کے اصول و ضوابط کو باریک بینی سے سیکھنے اور سمجھنے لگے ۔ وہ نکھر کر در نایاب ثابت ہوئے۔ میں نے بھی اپنے تجربات کی روشنی میں موصوف کی صلاحیتوں کو مزید چھانا پھٹکا ، دیکھا ، سمجھا اور اردو لسانی کمیٹی کا رکن نامزد کر لیا۔ پھر میری سبکدوشی کا وقت آیا اور مجھے سبکدوش کر دیا گیا ـ اب تو ادارہ بال بھارتی سے میرا رابطہ ختم ہو چکا تھا۔ سبکدوشی کے کچھ مہینوں بعد اچانک پتا چلا کہ ادارہ بال بھارتی تمام زبانوں کے لیے لسانی کمیٹیوں کی تشکیل نو کر رہا ہے اور اس نے ایک لنک جاری کی ہے، جس کے ذریعے رکنیت کے فارم پر کیے جائیں گے۔ میں نے مجلس مشاورت اور لسانی کمیٹی کے اپنے پرانے شناساؤں کولنک بھرنے کی تحریک دلائی اور انھیں آمادہ کیا۔ کچھ نے میری آواز پر لبیک کہا اور کچھ نے نظر انداز کر دیا۔ نظر انداز کرنے والوں میں اکثریت کا کہنا یہ تھا کہ آپ نہیں رہے تو ہماری دلچسپیاں بھی ختم ہوگئیں۔ یٰسین سر کو بھی بڑی منتوں سماجنتوں سے راضی کیا کہ آپ لنک بھر دیجیے ۔ خیر یٰسین سر نے لنک بھری ، انٹرویو کے لیے بلائے گئے انٹرویو میں کامیابی یقینی تھی اور وہ کامیاب ہو کر رکن لسانی کمیٹی نامزد کر لیے گئے ۔ اللہ کی مرضی کہ مدینے سے لوٹنے کی خبر ہمارے ڈائریکٹر کرشن کمار بھاسکر راؤ پاٹل صاحب کو ہوئی ۔ موصوف نے مجھے دوبارہ اسپیشل آفیسر اردو کی پیش کش کی۔ میں نے تھوڑے سے تذبذب کے بعد ان کی یہ پیشکش قبول کر لی۔ عہدے کی ذمے داری قبول کرتے ہی اردو لسانی کمیٹی کی فہرست میرے سامنے آئی تو ابتدائی جماعتوں ہی کی لسانی کمیٹی میں یٰسین سر کا نام دیکھ کر اطمینان قلب حاصل ہوا کہ کوئی تو شناسا چہرہ اس کمیٹی میں بھی موجود ہے۔ میں نے میٹنگ کال کی اور کام کاج کی ابتداء کر دی ۔ کمیٹی کے لیے نامز د صدر نہ جانے کن وجوہات کی بناء پر ادارے کو اپنی منظوری کے کا غذات نہیں ارسال کر پائے اور منصب صدارت خالی رہ گئی تھی۔ چنانچہ مجھے اس کمیٹی کے لیے صدر کی ضرورت تھی، لہذا میری نظر انتخاب نے سب سے پہلا اور حتمی نام یٰسین اعظمی کو پایا۔ میں نے کمیٹی کے دیگر اراکین سے گفتگو کی اور سبھی کا اعتماد حاصل کر کے موصوف کی صدارت کا نام پیش کیا، منظوری حاصل کی اور ان کے نام کا اعلان کر دیا۔ سبھی اراکین نے آمنا صدقنا کہا اور اس طرح یٰسین سر منصب صدارت پر فائز ہو گئے۔ بال بھارتی کی تاریخ میں مالیگاؤں سے ادارہ بال بھارتی کی اردو لسانی کمیٹی کے لیے کئی ممبران منتخب ہوتے آئے ہیں لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ مالیگاؤں سے اردو لسانی کمیٹی کے صدر کے طور پر محترم اعظمی محمد یٰسین محمدعمر کا انتخاب عمل میں آیا ہے۔ اس طرح یٰسین اعظمی یہ اعزاز حاصل کرنے والی مالیگاؤں کی پہلی شخصیت بن گئے ہیں۔ ذہن نشین رہے کہ منصب صدارت موصوف نے اپنی علمی ' عملی صلاحیتوں، لگن ، جہد مسلسل اور محنت شاقہ کی بدولت حاصل کیا ہے۔ درسی کتب کی تالیف و تدوین کے دوران آپ مشقی سرگرمیوں کے ماہر کے طور پر بھی تمام بزرگ اراکین کے درمیان معروف رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ دسویں و بارھویں جماعت کے بورڈکے پرچوں کی ترتیب و تدوین کے لیے ریاست مہاراشٹر کے کئی بورڈ نے یہ ذمہ داری بھی برسوں سے آپ ہی کو سونپ رکھی ہے اور آپ اسے بخوبی نبھا رہے ہیں۔ نیز ریاستی سطح کے ادارے ایس سی ای آرٹی کے تربیتی پروگراموں کا حصہ بھی بنتے رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ موصوف کی قابلیت کا چرچا جب دیگر ریاستوں مثلاً گوا اور بھوپال ( مدھیہ پردیش ) پہنچا تو ان ریاستوں نے بھی آپ کی خدمات حاصل کی ۔ آپ تین روزہ تربیتی پروگرام کے سلسلے میں گوا مدعو کیے گئے اور وہاں کے اساتذہ کے تربیتی پروگرام میں نمایاں طور پر پیش پیش رہے، تین روز تک مختلف موضوعات پر آپ کے لیکچر ز اساتذہ کی رہنمائی کا باعث بنتے رہے۔ اسی طرح بھوپال میں دس روز تک وہاں کے اساتذہ کرام کے درمیان رہ کر تربیت کا فریضہ انجام دیا۔ ان دونوں ریاستوں میں تربیت کے دوران مجھے بھی شرکت کا موقع ملا اور میں نے بنفس نفیس آپ کی صلاحیتوں کا مشاہدہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ ریاست مہاراشٹر کے اردو مرکز ممبئی اور بھیونڈی جیسے اہم مقامات پر بھی مجھے یٰسین سر کے ہمراہ جانے کے مواقع میسر آئے۔ ان شہروں کے ماہرین تعلیم و تربیت نے بھی موصوف کی صلاحیتوں کا لوہا مانا ہے۔ میں نے یہاں ان ہی مواقع کا ذکر کیا ہے جن کا میں شاہد رہا ہوں ۔ جبکہ موصوف ریاست کے کئی مقامات اور قومی سطح کے ادارے این سی ای آرٹی میں بھی تشریف لے جا چکے ہیں۔ میں دعا گو ہوں کہ اللہ تعالیٰ موصوف کو استقامت عطا فرمائے اور صحت و تندرستی کے ساتھ طویل عمر عطا کرے، دین و دنیا میں مزید کامیابی و کامرانی سے سرفراز فرمائے نیز ملت اسلامیہ کے لیے فیض کا ذریعہ بنائے رکھے۔ آمین ثم آمین