نئے تعلیمی سال کا آغاز -- ایک نیا عزم، ایک نئی اُڑان. تحریر: عقیل خان بیاولی موظف صدر مدرس، جلگاؤں
Author -
personحاجی شاھد انجم
جون 15, 2025
0
share
عزیزانِ تعلیم! تسلیمات و دعا! نئی صبح ہے،نیاخواب ہے،نئ ایک پہچان ہو، علم کا دامن تھام لو کامیابی ہر آن ہو، زندگی میں تبدیلی ایک فطری امر ہے۔ ہر نیا دن، ہر نیا لمحہ ہمیں ایک موقع دیتا ہے کہ ہم خود کو پہلے سے بہتر بنائیں۔ آج جب آپ ایک نئی جماعت، نئے اساتذہ، نئے ماحول اور نئے ساتھیوں کے ساتھ تعلیمی سفر کا نیا باب رقم کرنے جا رہے ہیں، تو یہ وقت ہے ایک نئے جذبے، نئے حوصلے اور نئے ارادے کے ساتھ آگے بڑھنے کا۔نیا سال نئے مقاصد یہ نیا تعلیمی سال محض ایک رسمی آغاز نہیں، بلکہ ایک عہد ہے۔ آیئے! آج کے دن ہم سب یہ عزم کریں کہ: ہم اپنی سابقہ کوتاہیوں سے سیکھیں گے۔ ہم وقت کی قدر کریں گے، اپنا نظام الاوقات مرتب کریں گے۔ ہم علم حاصل کرنے کو اپنا مقصدِ اوّل بنائیں گے۔ ہم اپنے اخلاق و کردار کو سنوارنے میں کوشاں رہیں گے۔ آج تعلیم سب کے لیے آسان ہے آج ہمیں اس بات پر بھی شکر ادا کرنا چاہیے کہ حصولِ علم کے راستے بہت ہموار ہو چکے ہیں۔ آج نہ ہمیں کسی اجنبی دیس کی خاک چھاننی پڑتی ہے، نہ ہی کسی دربار میں خوشامد کرنی پڑتی ہے۔ علم کا دریا بہہ رہا ہے، آپ پر ہے کہ اس سے کتنا سیراب ہوتے ہیں۔ جتنا سمیٹ سکتے ہو، اپنا دامن پھیلا دو۔ تعلیم: روشنی کا ذریعہ تعلیم ہی وہ واحد راستہ ہے جو انسان کو جہالت کے اندھیروں سے نکال کر فہم و شعور کے اُجالے میں لے آتا ہے۔ یہ علم ہی ہے جو انسان کو اپنے خالق سے جوڑتا ہے، اپنے حقوق و فرائض کا شعور دیتا ہے، اور دنیا میں باوقار مقام عطا کرتا ہے۔آج کا طالب علم کل کا معمارِ قوم ہے۔ تعلیم نہ صرف آپ کا مستقبل سنوارتی ہے بلکہ آپ کی نسلوں کے کردار، تشخص اور اقدار کی بنیاد بھی بنتی ہے۔ عزم، نظم و ضبط اور کردار سازی. آئیے! ہم سب آج یہ طے کر لیں کہ:ہم نمازوں کے پابند ہوں گے۔ ہم مطالعے اور کھیل کود کا متوازن نظام اپنائیں گے۔ہم اساتذہ کا ادب، والدین کی خدمت، اور دوستوں کے ساتھ حسن سلوک کو اپنا شعار بنائیں گے۔ہم اپنی زندگی کو ایک مقصد کے ساتھ گزاریں گے، نہ کہ محض وقت گزارنے کے لیے۔ ؛ تعلیم ہی اصل طاقت ہےہر دور میں تعلیم ہی نے دنیا کو بدل کر رکھ دیا ہے۔ آج کی دنیا میں علم کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے۔ جو قومیں تعلیم کے زیور سے آراستہ ہو گئیں، وہ ترقی کی راہوں پر گامزن ہوئیں، اور جنہوں نے اسے نظرانداز کیا، وہ پستی کا شکار ہو گئیں۔ تو آؤ! اس نئے سال کے آغاز پر ہم خود سے وعدہ کریں کہ ہم تعلیم کو اپنا ہتھیار، اپنا ہنر، اور اپنی طاقت بنائیں گے۔ اپنے اٹھتے قدموں کے ایسے نشان چھوڑیں گے کہ آنے والی نسلیں اُنہیں مشعلِ راہ بنائیں گی۔ دعا ہے کہ یہ نیا سال آپ کے لیے کامیابیوں، ترقیوں اور روحانی بلندیوں کا سال ہو. جہالت کی رات ڈھلے علم کا سورج چمکے، جو پڑھتا ہے وہی اپنے مقدر کو لکھے.