ناندیڑ , اردو میڈیم کی تین اسکولوں کو دسویں جماعت تک منظوری مہاراشٹر راجیہ اردو شکشک سنگھٹنا کے بانی و قائد ایم اے غفار کی قیادت میں تاریخی کامیابی
Author -
personحاجی شاھد انجم
جولائی 06, 2025
0
share
کھام گاؤں (واثق نوید ) مہاراشٹر حکومت کے تعلیمی شعبے کی جانب سے بچوں کو مفت اور لازمی تعلیم فراہم کرنے کے قانون 2009 کے تحت اردو میڈیم کی اپر پرائمری اسکولوں کو فطری ترقی کی بنیاد پر نویں و دسویں جماعت تک منظوری دینے کا جو اختیار ضلع پریشد کو دیا گیا ہے، اس کا اولین اور مؤثر استعمال ناندیڑ ضلع میں ہوا ہے۔ ناندیڑ ضلع میں اردو میڈیم کی تین اسکولوں کو باضابطہ طور پر نویں و دسویں جماعت چلانے کی منظوری مل چکی ہے، جس کا سہرا مکمل طور پر مہاراشٹر راجیہ اردو شکشک سنگھٹنا کے بانی، قائد اور ریاستی صدر ایم اے غفار کے جرأت مندانہ و مدبرانہ قیادت کو جاتا ہے۔ ان کی دور اندیش رہنمائی، مسلسل پیروی اور مضبوط حکمتِ عملی کی بدولت یہ دیرینہ مسئلہ بالآخر کامیابی سے ہمکنار ہوا۔ یہ منظوری ریاست میں سب سے پہلے ناندیڑ ضلع پریشد کی تعلیم افسر (پرائمری) محترمہ وندنا فوٹانے نے جاری کی، جو ایک تاریخی قدم تسلیم کیا جا رہا ہے۔ اس اہم پیش رفت پر ایم اے غفار کی قیادت میں ایک نمائندہ وفد نے محترمہ فوٹانے اور نائب تعلیمی افسر ناراج بنسودے کا پرتپاک ستکار کیا۔ ایم اے غفار نے اس موقع پر اعلیٰ تعلیم یافتہ تمام اردو اساتذہ سے اپیل کی کہ وہ طلبہ کے تعلیمی نقصان کو روکنے کے لیے ان نئی منظوری یافتہ اسکولوں میں تقرری عمل میں آنے تک ازخود تدریسی خدمات انجام دے کر اپنی تعلیمی ذمہ داری ادا کریں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ناندیڑ ضلع کی اردو پرائمری اسکولوں میں پہلے ہی اعلیٰ تعلیم یافتہ اساتذہ (B.Ed, M.Ed, Ph.D حاملین) خدمات انجام دے رہے ہیں، جن کی تدریسی مہارت ان اسکولوں کے تعلیمی معیار کو بلند کرنے میں اہم ثابت ہوگی۔ ایم اے غفار کی قیادت میں شامل اس نمائندہ وفد میں ضلع صدر شیخ رؤف شیخ یوسف، ضلع سکریٹری بابر احمد عبدالقادر، ضلع نائب صدر ظہیرالدین انعامدار، ضلع معاون سکریٹری رضوان حسین، امجد خان اور دیگر سرگرم عہدیداران شامل تھے۔ یہ کارنامہ صرف ناندیڑ ہی نہیں بلکہ پوری ریاست کے لیے اردو تعلیم کے میدان میں ایک روشن مثال بن چکا ہے۔ ایم اے غفار کی قیادت نے یہ ثابت کر دیا کہ منظم جدوجہد، صحیح حکمتِ عملی اور خالص تعلیمی نیت سے اردو زبان و تعلیم کو ترقی دی جا سکتی ہے۔