ملکا پور، تحصیل آفس پر سمتے کے نیلے وادڑ تنظیم کا جارحانہ احتجاج
Author -
personحاجی شاھد انجم
جولائی 29, 2025
0
share
کھام گاؤں پولس اسٹیشن کو بند کریں اور اسے کنٹریکٹ کی بنیاد پر مجرمانہ رجحانات رکھنے والے لوگوں کے ذریعے چلایا جائے! ( روہن پیٹھنکر کو ذات پوچھ کر اور برہنہ کر کے پیٹا گیا ) ملکاپور: 28/ جولائی ( محمد احسان سر ) 23 /جولائی کی رات 11.30 بجے پیش آئے ایک ہولناک واقعہ سے ضلع میں غم و غصے کی لہر پھیل گیئں ہے۔ ایک 21 سالہ دلت نوجوان روہن پیٹھنکر کو کانگریس میدان میں اغوا کیا گیا، اس کے مذہب کے بارے میں پوچھنے پر اسے برہنہ کر دیا گیا اور بے دردی سے پیٹا گیا۔ اسے "گائے چوری" کے جھوٹے الزام میں جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ حملہ کرنے والوں نے خود اس واقعے کی ویڈیو ریکارڈ کی اور اسے سوشل میڈیا پر پھیلا دیا، جو کہ ترقی پسند مہاراشٹر پر ایک بدنما داغ بن گیا ہے۔ اس واقعہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سماجی تنظیم "سمتے کے نیلے وادڑ" کی جانب سے تنظیم کے بانی، صدر بھائی اشانت وانکھیڑے کی موجودگی میں ملکاپور کے تحصیلدار کو تعلقہ صدر راجیندر پوار، - سٹی صدر موہن کھراٹے کی قیادت میں ایک بیانیہ میمورنڈم دیا گیا۔ اس وقت سینکڑوں کی تعداد میں بھیم سینک موجود تھے۔ اس معاملے میں ملزمین کے خلاف فوری طور پر ’’مکوکا Macoca ‘ کے تحت سخت کارروائی کی جانی چاہئے، بصورت دیگر ’’موجودہ قانون کو توڑتے ہوئے کھام گاؤں پولس اسٹیشن کو بند کر دیں! اور ایسے لوگوں کو کنٹریکٹ کی بنیاد پر ٹھیکہ دے دیں!‘‘۔ تنظیم کے بانی صدر بھائی اشانت وانکھیڑے نے حکومت اور پولیس کے کردار پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "پولیس نے گرفتاریاں کیں، لیکن تکنیکی خرابیوں کی وجہ سے ملزم کو ضمانت کے لئے آسانیاں کردی! ، اگر پولیس مجرموں کو بچا رہی ہے، تو ایسی پولیس کو قانون کی حفاظت کا کوئی حق نہیں ہے۔ ہم سڑک پر اتر کر قانون نافذ کریں گے!" تنظیم نے اپنے میمورنڈم میں واضح کیا ہے کہ "ہم بدھ مت کے پیروکار ہیں اور گائے کے ذبیحہ اور گائے نسل کے ذبیحہ کو ممنوع سمجھتے ہیں، تاہم کارروائی کرنا پولیس کی ذمہ داری ہے، کچھ جرائم پیشہ لوگ ذات پات اور مذہب کے بارے میں پوچھ کر انہیں غیر انسانی طریقے سے مار رہے ہیں، اور پولیس صرف دیکھ رہی ہے،تو یہ ایک سنگین معاملہ ہے۔"میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ روہن پیٹھنکر کی حالت تشویشناک ہے، اور تنظیم کے عہدیدار جنہوں نے اکولا کا دورہ کیا، کہا کہ اس کی ناک کی ہڈی ٹوٹ گئی ہے اور اس کی آنکھ کو شدید چوٹ آئی ہے۔ اسی تناظر میں کھام گاؤں بند کا اعلان کیا گیا ہے۔ تو تنظیم "سمتے کے نیلے وادڑ" نے عوامی طور پر اس بند کی حمایت کی ہے۔ "یہ بند پرامن طریقے سے منعقد کیا جائے گا، لیکن اگر حکومت نے اسے نظر انداز کیا تو یہ تحریک آگ کی طرح آگ کی شکل اختیار کر لے گی،" بھائی اشانت وانکھیڑے نے خبردار کیا۔ اور میمورنڈم کے آخر میں واضح کیا گیا ہے کہ "وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ دیویندر فڑنویس کو اس معاملے کو فوری طور پر لینا اور دیکھنا چاہیے اور 'مکوکا "Macoca' کے تحت ملزمین کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے، ورنہ نہ صرف کھام گاؤں، بلکہ پورے مہاراشٹر میں غضب و غضے کی آگ پھیل جاۓ گی. اگر پولیس مجرموں کو گرفتار کرنے کے بجائے چھوڑ دیتی ہے، تو سنگین نتائج کے قوی امکان ہے!"