کھام گاؤں ، دلت تنظیموں کی اپیل پر زبردست ردعمل ، خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ مستان چوک سمیت پورا شہر صدفید بند ؛ مسلم علاقوں میں بھی مکمل حمایت
Author -
personحاجی شاھد انجم
جولائی 28, 2025
0
share
کھام گاؤں (واثق نوید) گائے چوری کے شبہ میں ایک دلت نوجوان کو بے رحمی سے مارنے کے واقعہ کے خلاف شہر میں دلت تنظیموں کی جانب سے دی گئی بند کی اپیل کو شاندار عوامی حمایت حاصل ہوئی۔ دلت سماج کے اس احتجاج کو نہ صرف شہر کے دیگر سماجی طبقات نے سراہا بلکہ مختلف برادریوں نے مکمل یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔
احتجاج کے دوران مستان چوک، بھساول چوک ، اگروال ہوٹل کا علاقہ، فرشی، مین روڈ، اگرسن چوک ، بس اسٹینڈ علاقہ، بالاپور ناکہ، ٹاور چوک ، جلم ناکہ اور دیگر تمام تجارتی مراکز صبح سے ہی مکمل طور پر بند رہے۔ شہر کی سڑکیں سنسان نظر آئیں، اور ٹریفک بھی نہ ہونے کے برابر رہا۔ قابل ذکر بات یہ رہی کہ مسلم اکثریتی علاقوں میں بھی مسلمانوں نے اپنے کاروبار مکمل طور پر بند رکھ کر سماجی بیداری اور بھائی چارے کا ثبوت پیش کیا۔ مسلم تاجروں اور نوجوانوں نے ظلم کے خلاف یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پرامن احتجاج میں بھرپور حصہ لیا، جس سے بین المذاہب ہم آہنگی اور باہمی احترام کی فضا مزید مضبوط ہوئی۔ دلت رہنماؤں نے مسلم برادری کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ اتحاد مظلوموں کی آواز کو مزید طاقت دے گا۔ مظاہرین نے سخت مطالبہ کیا کہ جن افراد نے دلت نوجوان پر حملہ کیا ہے، ان کے خلاف فوری گرفتاری اور سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ دلت تنظیموں نے اسے صرف گائے چوری کے شک کا مسئلہ نہ سمجھنے بلکہ اسے سماجی ناانصافی اور امتیازی سلوک کا مظہر قرار دیا۔ پولیس نے امن و امان برقرار رکھنے کے لیے اضافی نفری تعینات کی۔ حالانکہ احتجاج پُرامن رہا، مگر انتظامیہ پوری طرح چوکنا رہا۔ اگر جلد از جلد انصاف فراہم نہ کیا گیا تو دلت تنظیموں نے مستقبل میں بڑے پیمانے پر ریاست گیر احتجاج کی تنبیہ بھی دی ہے۔