کھام گاؤں میں دلت نوجوان پر مذہب پوچھ کر حملہ، ممبئی میں سماجوادی پارٹی کا سخت ردعمل
Author -
personحاجی شاھد انجم
جولائی 28, 2025
0
share
کھام گاؤں (واثق نوید) بلڈھانہ ضلع کے کھامگاؤں شہر میں ایک دلت نوجوان پر مبینہ طور پر اس کا مذہب پوچھ کر بےرحمانہ حملہ کیے جانے کے واقعے نے ریاست بھر میں سنسنی پھیلا دی ہے۔ متاثرہ نوجوان کو برہنہ کر کے اس کا مذہب دیکھنے کی کوشش کی گئی، جس کے بعد سماجی، سیاسی اور مذہبی حلقوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ سماجوادی پارٹی نے اس دلخراش واقعے پر سخت مذمت کرتے ہوئے سوال اٹھایا ہے کہ — "اگر وہ نوجوان مسلمان ہوتا، تو کیا اسے زندہ رہنے دیا جاتا؟" پارٹی نے الزام لگایا کہ ریاستی حکومت کے بعض وزراء مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانات دے کر ایسے انتہاپسند عناصر کو حوصلہ دے رہے ہیں جو معاشرے میں دہشت پھیلانے کا کام کر رہے ہیں۔ سماجوادی پارٹی کے لیڈر ابوعاصمی نے ممبئی میں اس واقعے کے خلاف احتجاج درج کرتے ہوئے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ شری دیویندر فڈنویس سے مطالبہ کیا ہے کہ اس شرمناک واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف MCOCA (مہاراشٹر کنٹرول آف آرگنائزڈ کرائم ایکٹ) کے تحت سخت کارروائی کی جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر مہاراشٹر میں قانون و انصاف باقی ہے تو ایسے فرقہ پرست دہشت گردوں کو فوراً قانون کی گرفت میں لیا جانا چاہیے۔ یہ واقعہ صرف ایک شخص پر حملہ نہیں، بلکہ پورے مہاراشٹر کے پرامن اور باہمی ہم آہنگی والے ماحول پر حملہ ہے۔ سیاسی اور سماجی تنظیمیں اس معاملے پر جلد از جلد انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کر رہی ہیں۔