پیپل گاؤں کالے ، اردو مطالعہ پروگرام 3.0 کے تحت اسکول میں لائبریری و کمپیوٹر لیب کی تجدید والدین میٹنگ اور 350 کتابوں کے تحفے نے تعلیم دو، علم بانٹو کا پیغام دیا
Author -
personحاجی شاھد انجم
اگست 26, 2025
0
share
کھام گاؤں (واثق نوید) ضلع پریشد اردو اسکول پیپل گاؤں کالے میں اردو مطالعہ پروگرام 3.0 کے تحت لائبریری اور کمپیوٹر لیب کی تجدید کے ساتھ والدین میٹنگ کا کامیاب انعقاد عمل میں آیا۔
350
کتابوں کے تحفے اور سرپرستوں کی بھرپور شمولیت نے پروگرام کو علم دوستی اور تعلیم کے فروغ کی ایک یادگار مثال بنا دیا۔ پروگرام کی صدارت اسکول مینجمنٹ کمیٹی کے صدر شیخ رفیق شیخ کریم نے کی۔ اپنے خطاب میں انہوں نے تعلیم کی اہمیت اور نئی نسل کو علم سے روشناس کرانے کی ضرورت پر زور دیا۔ صدر مدرس اقرار حسین آزاد کی صاحبزادی حبا فاضلی نے اپنی سالگرہ کے موقع پر 350 کتابوں کا نایاب تحفہ اسکول کو پیش کیا، جس کے سبب لائبریری کی تجدید عمل میں آئی۔ اس جذبے کو حاضرین نے بھرپور سراہا۔ علیم اسماعیل سر نے مطالعہ و کتب خانہ کی اہمیت پر روشنی ڈالی، جبکہ سرفراز سر نے "نپن بھارت مہم" کے تحت والدین و سرپرستوں کو اہم معلومات فراہم کیں۔ صدر مدرس اقرار حسین آزاد نے "اردو مطالعہ پروگرام 3.0" کے مقاصد اور عملی پہلوؤں پر تفصیلی گفتگو کی۔ انہوں نے "گھر گھر لائبریری"، "ہر فرد پڑھے، ہر فرد بڑھے" اور "ہم کیک نہیں کاٹیں گے، علم بانٹیں گے" جیسے مفید تصورات کو اجاگر کیا۔ معلوم رہے کہ لائبریری کسی بھی تعلیمی ادارے کا دل سمجھی جاتی ہے، جو طلبہ میں مطالعہ کی عادت، تحقیقی سوچ اور علمی وسعت پیدا کرتی ہے۔ اچھی لائبریری نہ صرف نصابی تعلیم کو تقویت بخشتی ہے بلکہ طلبہ میں خود اعتمادی اور تخلیقی صلاحیتوں کو بھی جلا بخشتی ہے۔ پیپل گاؤں کالے کے اسکول میں اس تجدید شدہ لائبریری نے تدریسی عمل کو اور زیادہ مؤثر و نتیجہ خیز بنانے کی راہ ہموار کی ہے۔ افضل حسین سر نے نئے یونیفارم اور انتظامی امور پر رہنمائی دی، شکریہ کی رسم وسیم خان سر نے ادا کی، جبکہ ڈیجیٹل امور کی ذمہ داری اعجاز اللہ خان سر نے بخوبی انجام دی۔ تقریب میں کیندر پرمکھ جناب سدھیر ٹھومبرے، دھابےکر اردو ہائی اسکول کے صدر مدرس ضمیر خان، اسکول کمیٹی کے نائب صدر، اراکین، اساتذہ اور سرپرست بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔ والدین کی شمولیت نے اس بات کو ثابت کیا کہ علم کی ترویج اور بچوں کی تعلیم سب کی اولین ترجیح ہے۔ پروگرام کو کامیاب اور یادگار بنانے میں اساتذہ و سرپرستوں کی بھرپور شرکت اور تعاون نمایاں رہا۔ مجموعی طور پر یہ تقریب اردو مطالعہ پروگرام 3.0 کے فروغ اور تعلیمی بیداری کی ایک عملی مثال بنی۔