آر۔سی۔ماہم کالج مممبئی کے مختلف کالجوں میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والےطلباء و طالبات کے اعزاز میں کامیاب پروگرام کا انعقاد خان سوہا94.80%اور انصاری طوبیٰ ارم محمدیوسف94.50% مارکس لے کرنمایاں کامیابی حاصل کیں.
Author -
personحاجی شاھد انجم
ستمبر 02, 2025
0
share
ممبئی:۔(یوسف رانا) عروس البلادممبئی میں واقع ماہم کے آر۔سی۔ماہم کالج میں ایک منفرد پروگرام کا انعقاد ہوا۔ جس میں پورے ممبئی میں ڈی۔ایل۔ایڈ۔ میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے طلباء و طالبات کی حوصلہ افزائی کی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق آر۔ سی۔ماہم کے ہال میں ممبئی اردو نیوز کے ایڈیٹر شکیل رشید کی صدارت میں ہونے والے اس پروگرام میں حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے حصول تعلیم کی اہمیت کواجاگر کرتے ہوئے بتایا کہ صرف اعلیٰ قابلیت ہی حصول تعلیم کی تکمیل نہیں ہوتی بلکہ انسان ماں کی گود سے لے کر قبر تک ’طالب علم‘ ہی رہتا ہے۔ اگر آپ اچھی تعلیم کےزیور سے آراستہ رہیں گے تو اپنے گھر،اپنے خاندان اور اپنی نسلوں کو تعلیم یافتہ بنا سکتے ہیں۔ ان سے قبل پروگرام کی غرض و غایت بیان کرتے ہوئےسید نادرہ (لیکچرر آر-سی ماہم ڈی-ایل-ایڈ کالج) نے بتایا کہ ممبئی اور بھیونڈی کے کالجوں میںڈی۔ایل۔ڈی۔ میں زیر تعلیم سال اول اور سال دوم میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے طلبا ٔ و طالبات کو انعامات دے کر ان کی حوصلہ افزائی کرنے کا مقصد ان کے بعد آنے والے طلبأو طالبات میں بھی نمایاں کامیابی حاصل کرنے کی لگن پیدا ہو۔ آر۔سی۔ ماہم کالج کی اہمیت بتاتے ہوئے کہا کہ آج اس محفل میں بہت سارے ایسے اساتذہ کرام موجود ہیں جو اسی کالج سے تعلیم حاصل کیے ہیں اورآج ان کے بچوں کی حوصلہ افزائی کے پروگرام میں شامل ہیں۔ کالج کے منتظم اعلی ڈاکٹر خالد احمد خان (پرنسپل آر-سی ماہم ڈی-ایل-ایڈ کالج) کی سرپرستی میں ہم لوگ بہت کچھ سیکھ رہے ہیں ۔ وہ ہمارے لیے مشعل راہ ہیں۔فاروق سید (مدیر گل بوٹے) نے اپنی مخاطبت میں حاضرین سے کہا کہ بچوں کو آپ اعلیٰ عہدوں کی سرفرازی میں مدد کریں مگر اس بات کا بھی خیال رکھا جائے آپ لوگ سورہ فاتحہ کے ساتھ ساتھ گائتری منت کو بھی یاد کر لیں کیونکہ دونوں ایک ہی اللہ کی حمدو ثنأ کرنے کی ترغیب دیتے ہیں فرق صرف زبان کا ہے ۔ اسی کالج کے سابق طالب علم مرزا ندیم بیگ (مینیجنگ ڈائریکٹر ایف-ایم گلوبل لاجسٹکس) نے طلبہ ،اساتذہ کرام اور سرپرست حضرات کے روبرو اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح میں ایک کمپنی کا مالک ہوں اسی طرح آپ لوگ بھی ایک ایک کمپنی کے مالک ہیں اورآپ کے ملازمین آپ کے ہاتھ، کان،آنکھ اور پیر ہیں۔ آپ کو روزآنہ ۲۴؍گھنٹے ملتے ہیں۔آپ ان ملازمین سے صحیح وقت پر صحیح کام لے کر اپنےاساتذہ اور والدین کے ساتھ ساتھ اپنا مقام آپ پیدا کر سکتے ہیں۔ واضح رہے سال دوم میںڈی۔ ایل۔ڈی۔ میں کرلااے۔کے۔ایل۔جونیئر کالج کی خان سوہا94.80%مارکس حاصل کرکےممبئی میںسب نمایاں کامیابی حاصل کرنے والی جبکہ آر۔ سی۔ ماہم کالج میں سال اول میںسب سے نمایاں کامیاب رہنے والی طالبہ انصاری طوبیٰ ارم محمد یوسف 94.50%فیصد مارکس حاصل کیں۔ ان دونوں کو خصوصی طور پرحاضرین نے مبارکباد دیتے ہوئے اپنی دعاؤں سے نوازہ۔ اسی کے علاوہ مہمانان کے ہاتھوں کم و بیش۲۷؍بچوں کو حوصلہ افزائی کرتے ہوئے انہیں اسناد ، کتابیں، فولڈرس،پین کے علاوہ مفید مشوروں سے نوازہ گیا۔ اس پروگرام میں نسرین آرزو (سبکدوش اے-او، بی-ایم-سی)، وشنو ببن دیسلے (لیکچرر سیوا سدن کالج، ممبئی)، سائرہ خان (پرنسپل آر-سی ڈی-ایل-ایڈ کالج، امام باڑہ)، شبانہ ونو (پرنسپل آل انڈیا خلافت کمیٹی ڈی-ایل-ایڈ کالج) ،کہکشاں مومن (پرنسپل صلاح الدین ایوبی ڈی-ایل-ایڈ کالج، بھیونڈی)،ڈاکٹر شبانہ خان (لیکچرر انجمن اسلام معین الدین حارث ڈی-ایل-ایڈ کالج، ماہم)، انصاری حنا یاسمین (لیکچرر انجمن خیر الاسلام ڈی-ایل-ایڈ کالج، کرلا)،احمد شاہ سر (ہیڈ ماسٹر امام باڑہ اردو سیکنڈری اسکول)، محمد احمد شاہ (ریسرچ اسکالر، یونیورسٹی آف ممبئی)اورپترکار یوسف راناوغیرہ مہمانان کے طور پر حاضر رہے۔ اس خوبصورت اور منفرد پروگرام کی خوبصورت نظامت عارف مہم طولے (گلشن اسلام اردو اسکول، ساکی ناکہ) نے انجام دی ۔ جبکہ بہت ہی سلیس اور شیریں زبان میں مختلف اشعار کو بروئے کار لاتے ہوئے مہمانوں اور حاضرین کا شکریہ اداکرتے ہوئے مومن منصفہ (لیکچرر آر-سی ماہم ڈی-ایل-ایڈ کالج) نے کہا کہ میں صرف رسم شکریہ ادا نہیں کر رہی ہوں بلکہ ایک فرض بھی ادا کر رہی ہوں۔ حاضرین کی ایک کثیر تعداد نے پروگرام کو کامیابی سے ہمکنار کیا جبکہ پروفیسر ڈاکٹر خالد خان کی جانب سے تمام لوگوں کو پر تکلف ظہرانہ پیش کیا گیا۔