پیغمبر محمد صلی اللهُ علیہ وسلم بل یوگی حکومت جلد کرے پاس۔
علامہ توصیف رضا خان
علماے اہلسنت تحفظِ ناموسِ رسالت قانون بنانے پر ہوے متفق اترپردیش حڪومت سے کیا مطالبہ=
الحاج محمد سعید نوری
بریلی شریف 23 , اگست سرکار مفتئ اعظم کے 14 واں عرس نوری کے موقع پر رضا اکیڈمی نے تحفظ ناموسِ رسالت کانفرس کا انعقاد کیا جس میں کثير تعداد میں علماء اہلسنت و ایمہ مساجد شریک ہوے کانفرس کی صدارت خانوادہ اعلَی حضرت کے شہزادے پیر طریقت علامہ توصیف رضا خان صاحب نے کیا اور علماے اہلسنت اور میڈیا کو خطاب کرتے ہوے فرمایا کہ مفتئ اعظم سیدنا مولانامحمد مصطفی رضا خان بریلوی اس صدی کے سب سے بڑے محافظ ناموس رسالت رہے ہمارا خانوادہ بھارت میں پچھلے دوسوسال سے تحفظ ناموسِ رسالت,, کے لیے سر فہرست رہاہے اور آج بھی ہم اپنے آقاﷺ کی ناموس کی خاطر ہر قربانی دینے کے لیے تیارہیں حکومت مسلمانوں کے صبر کو بزدلی نہ سمجھے ہم ملک کے 40 , کروڑ مسلمانوں کو صبروتحمل کی تلقین کب تک کرتے رہیں گے گورمنٹ دھارمک چولہ اوڑھے سنگھی دیش دروہیوں پر شکنجہ کب کسے گی کہیں ایسا تو نہیں کہ یہ سب سفید پوش کے اشاروں پر ملک میں مذہبی انتشار پیدا کیا جارہا ہے اور یہ سوچی سمجھی سازش ہو لہذٰا کھلے الفاظ میں ہم حکومت کو متنبہ کرنا چاہتے ہیں کہ بھارت کا مسلمان کسی کے مذہبی رہنماء کی توہین نہیں کرتا اور نہ ہمارا اسلام اس کی اجازت دیتاہےآپ بھارت کے مسلمانوں کو نہ کمزور سمجھیں نہ بزدل وطن کے لیے ہمارے آباءواجداد کی قربانیوں کا اندازہ تو جانتے ہیں کہ جب وطن کے لیے مسلمان ہنستے ہنستے پھانسی کا پھندہ چوم سکتاهے تو اپنے نبی کی شان میں گستاخی ہر گز برداشت نہیں کرسکتا ہمارا امتحان نہ لیا جاے جب تم لوگ پیدا بھی نہیں ہوے تھے ہمارے باپ دادا یہ امتحان اچھے نمبر سے پاس کرلیے تھے جایز طریقے سے آیین ہند کء روشنی میں ہم تحفظِ ناموسِ رسالت,, قانون کا نفاذچاہتے ہیں 40 ,کروڑ بھارت کے مسلمانوں کی آواز کو سننا ہی پڑے گا ورنہ پھر یاد رکھو مسلمانوں کے ہی ووٹوں کی بدولت تم راج گدی تک پہوچ پاتے ہو اگر منھ موڑ لیا گیا تو دلی بہت دور ہوجاے گی
اس موقع پر محافظ ناموسِ رسالت,, الحاج محمد سعید نوری صاحب نے کہا کہ ہم حکومت سے آیین کی روشنی میں اس مسلے کا مستقل حل چاہتے ہیں اور وہ جب ممکن ہے جب یہ قانون کا جامہ لے لے ہم کب تک مسلمانوں کو سمجھاسکیں گے لہذا ملک میں مذہبی نفرت پھیلانے والوں پر قابو پانا ہے تو قانون بنانے کا سہارا لینا ہی پڑے گا تاکہ ہمارے مقدس شخصیـات پر ابھدر بھاشا استعمال کرنے والے جنونی دہشت گردوں پر لگام لگ سکے تاکہ کسی کو دھارمک بھاونا بھڑکاکر دو دھرموں کو آپس میں لڑانے کاموقع بھی نہ مل پاے اس موقع پر شہر بریلی اور اطراف کے علماء ومشایخ نے شریک ہو کر متفقہ طور چند تجاویز پرمتفق ہوے
رضا اکیڈمی کے ترجمان مولانا عباس رضوی ںےتجاویزپر علماء سے اتفاق وحمایث طلب کی جس پرموجود تمام شریک علمائےاسلام,مفتیان کرام نے متفقہ طور پر حمایت کا اعلان کيا مندرجه تجاویز اتفاق را سےمنظور ہویی
1, حکومت اترپردیش سے مطالبہ کیا جاتا ہے کہ وہ پیغمبر صلی اللهُ علیہ وسلم بل پاس کرے
2, اترپردیش حڪومت مسلمانوں کے جان ومال عزت آبرو کی حفاظت کو یقینی بناے
3 ماب لنجنگ جیسے واقعات پر قابوپانے کیلیے ٹھوس قدم اٹھــانا بہت ضروری ہے
آخرمیں علامہ توصیف رضا خان نے تمام خانقاہوں کے سجادگان کو تمام مدارس کی اساتذۂ کو تحفظِ ناموسِ رسالت,, کی عظیم پلیٹ پر متحد ہوکر جمع ہوجاییں ناموس رسالت کے لیے اب ایك ہونے وقت آگیا ہے اس موقع پر حضرت سراج احمد خان نوری جامعہ رضویہ منظر اسلام کے مفتی محمد عاقل صاحب, محمد آفاق رضوی برکاتی دارالعلوم مظہر اسلام سٹی بریلی شریف مولانا معین الدین برکاتی خان جامعہ رضویہ منظر اسلام کے علاوہ کثیر تعداد میـں علماے کرام شریک ہوےحاجی اقرار خاں نے مہمانوں کا شکریہ' ادا کيا