قومی کونسل براۓ فروغ اردو زبان(نئی دہلی) کی جانب سے مورخہ 27 ستمبر 2021 بروز پیر کو ایک آن لائن میٹنگ کا انعقاد کیا گیا ۔اس میٹنگ میں ملک بھر کے تمام اہم پبلشرز اور بُک اسٹال مالکان شامل تھے۔قومی کونسل کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عقیل احمد نے
ابتدا ئی گفتگو کی۔
اور 4 تا 12 دسمبر 2021 کو مالیگاؤں شہر میں آل انڈیا اُردو کتاب میلہ کے انعقاد کا اعلان کیا ۔یاد رہےکہ انجمن محباّن اُردو کتب اور مالیگاؤں سوسائٹی آف ایجوکیشن نے شہر مالیگاؤں میں اردو کتاب میلہ ہو ٗ اُس کی جدوجہد پچھلے سال سے کررہی تھی۔ اب با قاعدہ اس کا اعلان ہوا ہے۔
جس سے شہر بھر میں خوشی کی لہر دوڑ گئ۔آج کی اس میٹنگ میں شہر مالیگاؤں سے انجمن محبان اردو کتب کے صدر یٰسین سر ٗنائب صدر انصاری محمد شاہین ٗ سکریٹری رحمانی سلیم احمد ٗ کے علاوہ وسیم سٹی بکڈپو ٗشاہد انجم ثناء بکڈپو ٗ شکیل مصطفےٰ ٗاشفاق عمر ٗامجد شوقی ٗ عبداللہ عبداللہ بکڈپو ٗرفیق شیخ ایمن بکڈپو وغیرہ شریک میٹنگ رہے ۔
دہلی سے شہزاد عالم (الحسنات پبلی کیشن )عبد الصمد(MR پبلی کیشن )محمد مصطفیٰ (ایجوکشنل پبلی کیشن ) غالب انسٹی ٹیوٹ وغیرہ کی جانب سے نمائندگی کی۔ رحمانی سیلم احمد نے کتاب میلہ کےتعلق سے مشورہ دیا کہ 4 تا 12 دسمبر کی بجاۓ 3 تا 12 دس روزہ میلہ رکھا جاۓ۔ نیز شہر کے وسط میں میلہ ہو تاکہ میلے میں چھوٹا بڑا ہر کوئی شریک ہوسکے ۔
عبداللہ بکڈپو کے عبداللہ بھائی نے 2014 کا حوالہ دیتے ہوۓ کہا کہ اُسی ادارے کو میلہ کی ذمہ داری سونپی جائے جو کہ تجربہ کارہے۔ اور اشفاق عمر سرنےسوشل میڈیا کے ذریعے ذیادہ سے ذیادہ لوگوں تک کتاب میلہ کی معلومات دینے پر زور دیا۔شکیل مصطفے سر نے کونسل کی کتابوں اور رسالوں کی تعریف کرتے ہوۓ کہا کہ میلے کے دوران کافی تعداد میں اس کے خریدار بنیں گے ۔ امجد شوقی نے بھی کئ مفید مشورے دیئے ۔
انصاری محمد شاہین نے اے ٹی ٹی ہا ئی اسکول اور مراٹھی اسکول کو کتاب میلہ کےلیے مناسب قرار دیا ۔ کتاب میلہ کے انچارج محترم اجمل سعید صاحب نے اپنی گفتگو میں اس بات کا اظہار کیا کہ مالیگاؤں کا اردو کتاب میلہ ایک انفرادی حیثیت لئے ہوۓ ہوگا اور اسے تاریخی میلہ بنانے کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑی جاۓ گی۔
آپ نے جلد ہی مالیگاؤں کا دورہ کرنے اور جگہ کا تعین کرکے باقاعدہ اردو کتاب میلہ کی تیاری شروع کرنے کا اظہار کیا۔کتاب میلہ میں ملک بھر سے پبلشرز مالیگاؤں آنے کی تیاری کررہے ہیں۔
اس میلے میں دھولیہ ٗمنماڑ ٗ جلگاؤں ٗنندُوبار ٗناسک ٗبھیونڈی ٗشہادہ وغیرہ ۔شہروں سے بھی بڑی تعداد میں اسکولوں سے طلبہ وطالبات کے علاوہ عام عوام کی شرکت متوقع ہے





