جلگاؤں( سعید پٹیل)جلگاؤں ضلع کلیکٹر کے ذریعے ملک عزیز کے صدر جمہوریہ ،وزیراعظم اور وزیر داخلہ ان حضرات کے نام دیئے گئے میمورنڈم کےذریعے ملک کے مشہور عالم دین اور اسلامی اسکالر مولانا کلیم صدیقی انھیں فوراً رہا کرنے کا منیار برادری نے مطالبہ کیاہے۔
اتر پردیش حکومت نے مولانا کلیم صدیقی کو تبدیلی مذہب کے سنگین قوانین کے تحت ان پر کیس درج کیا ہے۔ان سبھی کیس کو فوری طور پر واپس لیۓ جاۓاور انھیں ان کے معاونین سمیت رہا کیا جاۓ۔ورنہ دستوری راستے سے سخت احتجاج کیا جاۓ گا۔ایڈیشنل کلیکٹر پروین مہاجن انھیں منیار برادری کے شہر صدر سیدچاند کے ہاتھوں مذکورہ مطالبہ سمیت دیگر مطالبات کا میمورنڈم دیاگیا۔
یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ مذہبی رہنما مولانا کلیم صدیقی اور ان کے ساتھیوں کو فوراً رہا کیاجاۓ۔سیاسی رہنما ایم پی اسد الدین اوسی ،ایم پی اعظم خان پر اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ کی جارہی ناانصافی رکنی چاہیۓ اور اعظم خان ان کی بھی فوراً رہائی کی جاۓ۔اتر پردیش حکومت جس طریقہ کار سے ملک میں نظم نسق کا مزاق اڑا رہی ہیں ،جس کی وجہ سے ملک کے دو سماجوں میں منافرت پیدا ہورہی ہیں۔اس پر بھی فوری طور پر روک لگائی جاۓ۔ خصوصی طور پر ان مطالبات کا میمورنڈم ضلع انتظامیہ کو دیاگیا ہے۔
اس وفد میں برادری کے ریاستی صدر فاروق شیخ ،شہر صدر سید چاند ،سلیم محمد ،ہارون شیخ ،عبدالرؤف شیخ ،فضل
کاسار ،محسین یوسف ،طاہر شیخ ،صابر سید ،مجاہد خان وغیرہ برادری کے عہدیداران و اراکن موجود تھے۔
فوٹو کیپشن : منیار برادری کے شہر صدر سید چاند ایڈیشنل کلیکٹر پروین مہاجن کو مطالبات کا میمورنڈم دیتے ہوۓ۔



