مالیگاؤں:(خیال اثر) لفظ اردو لشکر سے معنون ہے. ابتداء میں اردو زبان کو لشکری زبان کہا جاتا تھا. یہ زبان فوج میں موجود مختلف مذاہب اور مختلف بولی بولنے والوں کے اتصال سے جنم لے کر پہلے کھڑی بولی پھر اودھی زبان اور پھر اردو کہلائی. آج کی اردو دنیا کی دوسری سب سے بڑی زبان کہلاتی ہے. آج اردو چہار وانگ عالم میں پسند کی جاتی ہے. ہندوستان پاکستان کے اردو بولنے اور لکھنے والوں نے اردو کی نئی دنیائیں دریافت کی اور اردو کی مانگ میں افشاں سجاتے ہوئے اردو کو عروس الاردو کے قالب میں ڈھال دیا ہے جس کے رخ زیبا کے آگے دنیا کی دیگر زبانیں اپنا چہرہ گونگھٹ میں چھپانے پر مجبور ہو گئی ہیں. ساحر شیوی نے جرمنی کی فضاؤں میں اردو کا پرچم لہرایا ہے تو پروین شیر نے نیو جرسی میں اردو کا علم بلند کیا ہے. آج بے شمار افراد نے اردو کا پرچم تھامے دنیا میں اردوے معلی یعنی اردو زبان کو ہر خاص و عام کی زبان بنا دیا ہے.
یہاں یہ کہا جائے تو بےجا نہ ہوگا کہ اردو کے جسم میں امیر خسرو کا لہو گردش کررہا ہے. امیر خسرو کےدم قدم سے ہی آج اردو زبان مقبولیت کی انتہاؤں پر پہنچ کر اپنا لوہا منوا رہی ہے. یہی وجہ ہے کہ اردو کا یہ سفر آج بھی اسی تب و تاب کے ساتھ جاری و ساری ہے. اطلاعات کے مطابق قومی کونسل برائے فروغ اردو کا کتاب 18دسمبر بروز سنینچر سے 26 دسمبر بروز اتوار تک گہوارہ علم و ادب مالیگاؤں میں منعقد ہوگا. اس میلے کو تاریخی کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لئے اردو دوست حضرات مسلسل اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں. اس ضمن میں کل کتاب میلے کے کنوینر امتیاز خلیل کے ہمراہ ان کی ٹیم نے میونسپل کمشنر سے ملاقات کی نیز کتاب میلے کے تعلق سے ساری تفصیل پیش کی. کمشنر نے اردو دوستی کا ثبوت دیتے ہوئے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا. اسی طرح کل یہاں کی مالیگاؤں گرلس اسکول کیمپس میں قومی اردو کتاب میلہ میں شرکت کی دعوت دینے کے لئے کتاب میلہ ٹیم ذمہ داران سے ملاقات کی.اس موقع پر اردو میلہ کمیٹی نے پرنسپل ریحان سر ذمہ دار رئیس سر اور فیاض سر کا شکریہ ادا کرتے کرتے کہا کہ انہوں نے بڑی خندہ پیشانی سے ہماری دعوت کو قبول کیا۔ ساتھ ہی میلے کی کامیابی کیلئے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔