پربھنی (سید یوسف) عالمی یوم اقلیتی حقوق کے موقع پر انتظامیہ نے عالمی یوم اقلیتی حقوق کے موقع پر یہاں ضلع کلکٹر کے دفتر میں صبح 11 بجے سے دوپہر 12 بجے تک ایک آن لائن ویب سائٹ لنک کے ذریعے اقلیتی حقوق کے دن کا اہتمام کیا۔ تاہم اس لنک کے سماجی تنظیم کے کارکنان ویب سائٹ کے لنک کو پھیلانے کے ذریعہ معلومات کی کمی کی وجہ سے اس آن لائن اقلیتی حقوق کے دن سے کئی اقلیتی عوام محروم ہوگئے ہیں - اقلیتی ترقی کی تنظیم نے ضلع کلکٹر آنچل گوئل کو پیش کردہ ایک میمورنڈم میں کہا ہے کہ پربھنی ضلع معاشی، تعلیمی، سماجی اور صنعتی طور پر پسماندہ ضلع ہے۔ شہری اور دیہی علاقوں میں اقلیتوں کے لیے ترقیاتی پروگرام جن پر مرکزی اور ریاستی حکومتوں کا غلبہ ہے۔ مرکزی حکومت کے احکامات ہیں کہ اسے مؤثر طریقے سے لاگو کرتے ہوئے اسے مرکزی دھارے میں لایا جائے۔
حکومت کا مقصد اقلیتوں کی ہمہ گیر ترقی کے لیے مختلف اسکیموں اور اقدامات کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنا ہے۔ ایم ڈی اوز نے ضلع انتظامیہ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ اپنے مقاصد کو عملی جامہ پہنانے میں جان بوجھ کر نظر انداز کر رہی ہے- اقلیتوں کو قومی دھارے میں نہیں لانا چاہتی ہے اور ان کے ترقیاتی اہداف کو حاصل کرنے میں جان بوجھ کر نظر انداز کر رہی ہے۔ اسی طرح اقلیتوں کے معاملے پر میٹنگ میں جمہوری طریقے سے بیانات ایجی ٹیشنز کو خاطر میں نہیں لایا جاتا اور متعلقہ افراد کی طرف سے صرف دستاویزی کارروائی کی جاتی ہے۔ ایم ڈی او آرگنائزیشن کی جانب سے شکایات کا اظہار کیا گیا کہ افسران و ملازمین اپنی ذمہ داریوں کا تعین کیے بغیر میٹنگ میں متعلقہ مسائل پر ایکشن نہ لے کر صرف دکھاوا کر رہے ہیں۔
انہوں نے توقع ظاہر کی ہے کہ اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے وزیر اعظم کے 15 نکاتی پروگرام کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا جائے گا اور جائزہ اجلاس کے منٹس لے کر مزید کارروائی بھی کی جائے گی۔گزشتہ ڈیڑھ سال سے اقلیتوں کے فلاح و بہبودی کے لیے کوئی جائزہ اجلاس منعقد نہیں ہوا۔
اقلیتی ترقیاتی تنظیم ایم ڈی او کی جانب سے جاری کردہ بیان میں مطالبہ کیا گیا کہ ضلع انتظامیہ کو ہدایت دی جائے کہ وہ موثر کارروائی کریں اور ایسے افسران و ملازمین کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے جو اپنے لاتعلق رویہ کی وجہ سے مسائل کو التوا میں رکھے ہوئے ہیں۔ میمورنڈم پر محبوب خان پٹھان، سید رفیق پیڈگانکر، شیخ عثمان شیخ اسماعیل، اور مزمل پٹیل، سید مزمل ہاشمی ،مجیب پٹھان، شیخ شمس الدین، شیخ غنی، شیخ رحمان ، یامین پٹیل وغیرہ کے دستخطیں ہیں۔