جلگاؤں( نامہ نگار) ٨ مارچ عالمی یوم خواتین کے موقعہ کی مناسبت سے و بیاد شاعرہ بی سکینہ ناز کے تحت یہاں کی خاندیش اردو کونسل کی جانب سے نئ نسل کی دو اردو قلمکار طالبات کو صفحہ قرطاس و قلم دے کر حوصلہ افزائی کی گئیں۔ایک سنجیدہ ذہن و فرکری خیالات کے ذریعے گذشتہ ایک سال سے اردو کی نثری تحریروں سے نمائندگی کرنے والی زینب ساجد پٹیل اورزبردست کہانیں کے عنوان سے افسانہ نگاری کے ذریعے یوٹیوب پر متعارف ہونے والی مسکان ہارون پینجاری ان طالبات کو مہمنانان کے ہاتھوں اعزاز کیا گیا۔اردو معاشرے کے سامنے اپنی عمدہ تحریروں سے فن اردو ادب کو سرزمین خاندیش سےدو خاتون قلم کار ملی ہیں۔
قبل ازیں کلام الہی و مہمانان کے لیئے استقبالیہ کلمات سے ادارے کے سیکریٹری سعید پٹیل نے مہمانان کو خوش آمدید کہتے ہوۓ مختصر غرض و غائیت پیش کی۔ جس میں انھوں اردو گھرکا مطالبہ دہرایا۔اور اس میں سے اقلیتی کثیر آبادی کی شرط کو ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ بیادشاعرہ بی سکینہ کی مختصر فن شاعری و شاعرہ ہونے پر صدر عقیل خان بیاولی نے روشنی ڈالی و دونوں قلمکار طالبات کی رہنمائی کی۔بعد ازاں این۔سی۔پی کے ضلع ترجمان سلیم انعامدار نے اس طرح کے یوم منانے کی بات پر زور دیتے ہوۓ آج کے دور میں اردو کو نئ خواتین قلم کار ملنا بڑی بات ہے۔موصوف نے کہاکہ قلم ہی سب سے بڑی طاقت ہے۔اسی طرح یوتھ کانگریس کے ریاستی سیکریٹری مقتدیر دیشمکھ نے کہاکہ حکومت مہاراشٹر کے پاس ریاست کے ہر ضلع میں اردو بھون کی تجویز زیر غور ہے۔جس کے لیئے موجودہ حکومت کوشش میں ہے۔اس موقعہ پر ادارے کے کوآرڈینیٹر نوشاد حمید ، مشتاق بہیشتی سر ،ضیاء باغبان سر ، مسکان کے والد ہارون پینجاری ، ثاقیب سعید ، عاصم خان وغیرہ محبان اردو ادب موجود تھے۔
فوٹوکیپشن : نئ نسل کی اردو قلم کار طالبات مسکان پینجاری و زینب پٹیل کا یوم خواتین کے موقعہ پر خاندیش اردو کونسل مہمانان کے ہاتھوں حوصلہ افزائی کرتے ہوۓ عقیل خان بیاولی ، سعید پٹیل ،سلیم انعامدار ،مقتدیر دیشمکھ ،مشتاق بہیشتی ، نوشاد حمید ، ضیا ء باغبان