جلگاؤں( نامہ نگار) ادب کی چھوٹی نشستیں ستونی محفل ہوتی ہے۔ہمارے بزرگوں نے ہمیں ادب کے ذریعے ایک وسیع میدان دیاہے۔منزلیں چاہتے ہوتو اپنے مقصد جمع کرو "، اس طرح کے زرین خیالات کا اظہار یہاں منعقد خاندیش اردو کونسل کے سالانہ بیباک صحافی اعزاز کی تفویض کے موقعہ پر صحافتی نشست کے صدارتی تاثرات بیان کرتے ہوۓ معتبر معزز صوفی شاعر عثمان جوہری نے کہے۔
قبل ازیں آج ١٢ جون صبح ١١ بجے برمکان عقیل خان بیاولی کے گوشئہ اردو ادب کی نشستوں کےلیئے مختص گوشہ میں حافظ شفیق رحمانی کی تلاوت قرآن پاک سے نشست کا آغاز عمل میں آیا۔
بیباک صحافت کا تیسرا سالانہ اعزاز نمائندہ اردوٹائمز واثق نوید (کھام گاؤں) کو خاندیش اردو کونسل کے صدر عقیل خان بیاولی سیکریٹری سعید پٹیل نے تفویض کیا۔
اس موقع پر وائرل نیوز چینل کے نیوز اینکر حافظ عبدالرحم پٹیل ، وائرل نیوز پورٹل کے حافظ شفیق رحمانی ، ایشیا ایکسپریس کے نمائندہ سید ذولفقار ، پولیس والا آن لائن کے ایجاز شاہ ، زی سلام کے آصف شیخ وغیرہ اشاعتی و سماجی ذرائع ابلاغ کے چینلوں سے منسلک صحافی حضرات موجود تھے۔
بعد ازاں مہمانان کا پر جوش استقبال کرتے ہوۓ سعید پٹیل نے ابتدائی کلمات ادا کرتے ہوۓ اردو ادب کی اصناف صحافت کے تجربوں سے رہنمائی کی۔عقیل خان بیاولی نے نشست کے اغراض و مقاصدبیان کرتے ہوۓ کہاکہ خاندیش اردو کونسل اردو ادب کے مختلف اصناف کے قلم کاروں کو موقعہ دے کر اعلی تعلیم یافتہ ہونے اور ادب کو دیگر دوسرے رعب کے فرق کو ختم کرکے سبھی کو ادب میں مقام ، مرتبہ و صلاحیتوں کی قدردانی کے حق میں ہے۔موصوف نےصاحب اعزاز و مہمانان کا تعارف پیش کیا۔
صحافت کے یادگار سفر پر روشنی ڈالی۔ حافظ عبدالرحم پٹیل نے کہاکہ سماج کی کڑھن و فکر کرتے رہنا اور صحافت کے ذریعے اچھائی اور برائی کو الگ۔الگ کرنا ہی اصل صحافت کا فن ہے۔سید ذولفقار نے کہاکہ کسی کی صلاحیت کو ماننا اس اعزاز کرنا بہت ضروری اور بڑی بات ہے۔
سعید پٹیل نے کہاکہ خبر میں جو بتایا جاتا ہے وہ خبر ہوتی ہے۔لیکن جو بتایا نہیں جاتا ہے وہ صحافت ہے۔اردو صحافت میں پریس ریلیز کے ذریعے میٹھی میٹھی خبریں قارائین کو پروسی گئ ہیں۔اس لیئے بیباک صحافیوں کی بڑے پیمانے پر کمی واقعہ ہوگئ ہیں۔
حافظ شفیق رحمانی نے کہاکہ آج صحافت نئے دور سے گذر رہی ہے۔نئے تقاضے جڑے ہوۓ ہیں جن پر موجودہ دور کے صحافیوں کو چلنا ہی ہوتا ہے۔صاحب اعزاز واثق نوید نے اپنے تاثرات میں ویوز اور نیوز کے فرق پر روشنی ڈالتے ہوۓ کہاکہ اردو صحافت دو سو سالا جشن ضرور منا رہی ہیں لیکن اس میں تحقیقاتی خبر کا فقدان پایا جاتا ہے۔ آج صرف نیوز ہے ویوز کا فقدان ہے۔
موصوف نے خاندیش اردو کونسل کا شکریہ ادا کرتے ہوۓ کہاکہ یہ میرے لیئے بڑی بات ہےکہ میرے ساتھیوں نے مجھے اعزاز تفویض کرکے میری حوصلہ افزائی کی۔صدارتی تاثرات صوفی شاعر عثمان جوہری نے پرمغز رہنمائی کرتے ہوۓ کہاکہ اردو ادب میں ہمارے بزرگوں نے ایک بڑا میدان ہمارے لیئے چھوڑا ہے۔
منزلیں چاہتے ہو تو اپنے مقصد جمع کرو ، ہمارے اکابرین مضبوط راستے بناکر گئے ہیں۔ انھیں راستوں پر ہمیں چلنا ہوگا۔آج سرمایہ پرستی ہمارے معاشرے کی بہت بڑی بیماری ہے۔صحافی اپنی فنی تحریروں سے لوگوں کو سوچنے پر مجبور کرتا ہے۔بعد ازاں رسم شکریہ کے دعوت ظہرانہ دیا گیا۔ثاقب سعید ، وسیم عقیل ، نے نشست کو کامیابی سے ہمکنار کرنے میں اپنا تعاون پیش کیا۔
فوٹو کیپشن : خاندیش اردو کونسل کے سالانہ بیباک صحافی کے اعزاز کو واثق نوید (کھام گاؤں) کو تفویض کرتے ہوئے صدر عقیل خان بیاولی ،سیکریٹری سعید پٹیل ، صوفی شاعر عثمان جوہری وغیرہ صحافی حضرات دیکھے جاسکتے ہیں۔