جلگاؤں( عقیل خان بیاولی)اقراء ایجوکیشن سوسائٹی کے زیرِ اہتمام اقرا ایچ جے تھیم کالج میں "یوم ہندی" جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا۔ اس موقعہ پر سابق ڈین آف ہیومینٹیز اینڈ آرٹس ڈیپارٹمنٹ نارتھ مہاراشٹرا یونیورسٹی جلگاؤں نے یوم ہندی کے موقع پر 'ہندی غزل: دشا اور دشا' عنوان سے اظہار کیا ۔ صدارت کالج کے انچارج پرنسپل پروفیسر آئی ایم پنجاری نے کی ۔
ڈاکٹر مدھو کھراٹے نے اپنی رہنمایانہ تقریر میں کہا کہ ہندی کی ہم آہنگی کی خصوصیات اور عربی، فارسی اور اردو زبانوں کی غزلوں کی نئی شاعرانہ شکل کے ساتھ ساتھ عربی، فارسی زبانوں کی قبولیت کی وجہ سے قومی زبان ہندی کا مستقبل روشن ہے۔ اردو عربی فارسی جیسی اور زبانوں کے الفاظ نے قومی زبان ہندی کو مالا مال کیا ہے۔ ہندی سرکاری زبان، قومی زبان، رابطے کی زبان ہے۔ اسی کے ساتھ اگر اسے درمیانی زبان کے طور پر ترقی دی جائے تو یہ علم عامکی زبان، کاروباری زبان بن سکتی ہے ہندی کو جدت انگریزی زبان سے وراثت میں ملی ہے، غیر ہندی مصنفین رس خان، رحیم، کبیر داس ، راہی معصوم رضا اورفلمی دنیا کے اردو بولنے والے اداکاروں نے ہندی زبان و ادب کو مقبولیت بخشنے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور اس مقام سے اس کی خدمت کی اور تقویت بخشی ہے۔ تراجم کے کام سے ہندی اور اردو دونوں زبانوں میں خیالات کے تبادلے میں تیزی آئے گی۔
ہندی شعبہ کے صدر پروفیسر ڈاکٹر راجیش بھامرے نے نظامت اور تعارف پیش کیا شکریہ پروفیسر ڈاکٹر وقار شیخ نے ادا کیا۔ کامیابی کے لیے کالج کے انچارج پرنسپل آی ایم پنجا ری کی رہنمائ میں پروفیسر ڈاکٹر چاند خان، پروفیسر ڈاکٹر راجو گاورے، پروفیسر مزمل قاضی نے محنت کی۔ پروفیسر۔ ریکھا دیوکر، ڈاکٹر انجلی کلکرنی، پروفیسر ڈاکٹر عائشہ باسط، ڈاکٹر کہکشاں انجم سمیت طلباء و طالبات نےشرکت کی ۔

