کیا لکھو.....
کیا بتاؤ......
کیا سناؤ....
یقین کرنا مشکل ..... ہو ہی نہیں رہا یقین......
ذھن وقلب جواب دے رہے ہیں....
وجود تھکا تھکا لگ رہا ہے....
قلم میں طاقت نہیں ہے....
دوستوں کی محفل کی رونق... شمع محفل.... جان محفل.... شان محفل... آن محفل.....
وہ مولانا مدثر حسین ازہری صاحب سے الجھ کر سلجھ جانے کے لمحات....
وہ مدثر بھائی کی فریج کی دوکان کی نشستیں.....
وہ قاری عمران رضوی کے ساتھ ہونے والی مزاح کی باتیں....
وہ شاہد بھائی کی شالیمار الیکٹرکس پر سب ہم کلاس ساتھیوں کا اکٹھا ہونا....
وہ ماہ رمضان المبارک میں شہر کے کنارے پر سکون جگہ پر افطار ونماز ودعا و نصیحت کے یاد گار پل.....
وہ خالد وبشر الدین اور شکیل سے تھوڑی بہت مسلکی معاملات میں بحث و مباحثہ کی گفتگو کے حسین پل....
راقم الحروف سے ابھی کچھ دن قبل ہی بعد نماز فجر ملاقات رہی... چائے کی دعوت بھی ملی... پر جو ہوا مرضی مولیٰ کے مطابق ہوا... اب اسی پر صابر و شاکر رہیں... اسی کا حکم اللہ نے ہمیں دیا...
اب کہاں سے لائیں گے ہم ان لمحات کو...
اب سب سونا سونا....
کیوں.....
اس لیے کہ سب کو جوڑ کر رکھنے والے عزیز دوست مرحوم و مغفور محمد عارف رضوی..... اب ہم..... ہم کلاس دوستوں میں نہ رہے..... اللہ کی طرف سے بہت کم عمر ملی.... کام بڑا بڑا کیا.... اور جذبہ بھی تھا.... وقتا فوقتاً اس کا ذکر حلقہ یاراں میں ہوتا بھی تھا..... اللہ صدیق صمیم کی مغفرت فرمائے درجات کو بلند سے بلند تر فرمائے.... اہل خانہ کو صبر وسکون عطا فرمائے... آمین ثم آمین یا رب العالمین بجاہ سید المرسلین صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ و سلم
از قلم : محمدرضا مرکزی
خادم التدریس والافتاء
الجامعۃ القادریہ نجم العلوم مالیگاؤں...
شریکان غم ::::
مولانا مدثر حسین ازہری
قاری محمد عمران رضوی
محمداسماعیل رضا برکاتی
مدثر حسین.. مرحبا فریج
محمد شاہد شالیمار الیکٹرکس
محمد شکیل
محمد بشر الدین
واحد اختر
قمر الدین
زاہد سمیر
محمد خالد شالیمار
آفتاب حسین
ایڈوکیٹ شیخ اویس
شیخ انیس
امتیاز احمد
مصطفے رضا