کھام گاؤں:13/اگست (واثق نوید) موجودہ دور میں مسلم نوجوانوں میں طبی شعبوں میں رحجانات بڑھتے دیکھائی دے رہے ہیں جو مسلم سماج کے لیے خوش آئند بات ہے ۔
شہری علاقوں کے علاوہ دیہی مسلم نوجوانوں میں بھی اعلی طبی تعلیم حاصل کرنے کا رحجان پایا جارہا ہے۔ کھام گاؤں تحصیل کے ایک چھوٹے سے مسلم اکثریتی قصبہ کنجہرہ میں بھی مسلم نوجوانوں کا رحجان میڈیکل تعلیم میں بڑھ رہا ہے ،
کنجہرہ کے ساکن حمید خان گلاب خان کے فرزند تنویر جاوید خان نے امسال بی یو ایم ایس کے سال آخر میں نمایاں کامیابی حاصل کرکے اپنے خاندان اور گاؤں کا نام روشن کیا ہے ۔
تنویر جاوید نے اقراء یونانی میڈیکل کالج جلگاؤں خاندیش سے اپنی تعلیم مکمل کی ۔ واضح رہے کہ 2017 کے 45 طلباء کے بی یو ایم ایس کامیاب ہونے پر انکے اعزاز میں کالج میں ایک پر وقار تقریب منعقد کی گئی تھی.
جہا ں کالج کے صدر ماہر تعلیم الحاج کریم سالار اور سیکرٹری اعجاز ملک نے تنویر جاوید سمیت تمام کامیاب طلباء کا استقبال کیا ۔
اس موقع پر ڈگری دیتے ہوئے عبدالکریم سالار اور اعجاز ملک نے طلباء کے بہترین مستقبل کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ۔ تنویر جاوید کی اس کامیابی پر خاندان کے بزرگوں ، رشتے داروں اور دوست احباب نے مبارک باد پیش کرتے ہوئے کامیاب مستقبل کے لیے نیک خواہشات پیش کی ۔
معلوم رہے کہ تنویر جاوید خان ، کی ابتدائی تعلیم مقامی ضلع پریشد کی اردو اسکول میں ہوئی ہے ۔
تنویر ، مہاراشٹر راجیہ اردو شکشک سنگھٹنا کے کھام گاؤں تعلقہ صدر ، ضلع پریشد اردو مڈل کلاس ماٹھنی کے معاون مدرس محمود خان گلاب خان کے بھتیجے ہے ۔