حافظ محمد یوسف صاحب ملی جامنیری رح اپنے آبائی وطن جامنیر میں 1940 میں پیدا ہوۓ آپ کی عمر جب 15 سال کی تھی ان کے استاد مالانا غیاث الدین کے پاس عربی کی ابتدائی تعلیم حاصل کی اور انہی کے کہنے پر حافظ یوسف صاحب کے بڑے بھائی نے مالیگاؤں مدرسہ معہد ملت میں شعبہ حفظ میں داخل کیا۔ آج سے تقریباً 64 سال قبل 1959 میں حفظ قرآن کی تکمیل ہوئ۔ معہد ملت کے سب سے پہلے حافظ قرآن محمد بشیر ملی حاحب رح ۔ دوسرے حافظ قرآن استاد محترم مولانا قاضی عبدالاحد ازہری صاحب رح اور تیسری حافظ قرآن حافظ محمد یوسف صاحب ملی جامنیری رح مرحوم حافظ یوسف صاحب کے استاد حافظ محمد سعید صاحب (سابق امام وخطیب جامع مسجد) رہے۔ حفظ قرآن مکمل ہونے کے بعد مرحوم مالیگاؤں اور جلگاؤں ضلع کے دیہاتوں میں تراویح میں قرآن پاک سناتے رہے۔ میرے لیے یہ سعادت کی بات ہے کہ ۱۹۸۰ سے تقریباً بیس سال رمضان المبارک میں روزانہ بعد نماز عصر دور سناتے رہے۔ حافظ صاحب کا کہنا تھا کے آپ مجھ سے یہ معاہدہ کر لوجب تک آپ کی اور میری زندگی رہے یا میں مالیگاؤں میں قیام پزیر رہوں ایک سنت رسول ﷺ اور سنت جبرائیل باقی رکھنے کی کوشش کریں گ الحمد لله بیس سال مداومت کے ساتھ یہ سلسلہ جاری و ساری رہا۔ پھر ان بیس سال گزرنے کے بعد تقریباً بیس سالوں سے سہارنپور بنیت اعتکاف جانے کا سلسلہ جاری رہا تادم حیات اعتکاف کے معمولات میں سے ایک نجی مجلس یہ کہہ رہا ہوں کے یومیہ ایک قرآن کریم کا معمول رہا ہے اور کبھی کبھی روزانہ ایک ہی پارہ تیس مرتبہ پڑھتا ہوں اس سے معلوم ہوتا ہے کے حافظ محمد یوسف صاحب رح ایک عاشق قرآن تھے۔ انکے روزانہ کے معمولات میں سے انکے رفیق محترم حافظ یوسف ابن حاجی محمد الیاس بطخ والے اور دیگر حفاظ کرام کا صبح تا شام قرآن پاک سننے کا معمول تھا۔ ساتھ ہی ساتھ انہیں دینی کتابوں سے بھی بڑا لگاؤ تھا حتی کی انہوں نے ایک نجی مجلس میں بتلایا کی تقریباً ایک ہزار دینی کتابوں کا مطالعہ کیا ہے ۔ حافظ محمد یوسف صاحب کے مکان پر ایک چھوٹا سا کتب خانہ ہے تختی پر لکھا ہوا تھا کہ جس کسی صاحب کو جو کتاب پسند ہو لے لے اور پیسہ کرسی پر رکھ دے اور پیسہ ہے نہ ہو تو بعد میں دے جب جی چاہے تب دے اور اگر کسی کا ایماندارانہ فیصلہ یہ ہو کے میں کتاب خرید ہی نہیں سکتا تو کتاب کی قیمت ہے جزاک اللہ۔ جزاک اللہ کہہ دے اور کتاب بلا تکلف لے جاۓ۔ شاید مالیگاؤں کے کسی کتب خانے میں مثال نادر ہو۔ آپ حافظ مرحوم صاحب کو حضرت مولانا محمد زکریا صاحب رح سے بیعت کا شرف حاصل تھا حضرت مولانا زکریا رح کے انتقال کی خبر (مدرسہ ملت) رسول پورہ میں معلوم ہوئی تو انہیں بتانے پر یقین ہی نہیں آیا اور کہا کے میرے والد کے انتقال پر مجھے اتنا رنج اور صدمہ نہیں ہوا جتنا کے حضرت شیخ کے انتقال پر ہوا انہیں اپنے شیخ سے والہانہ محبت وعقیدت تھی اس کے بعد تجدید بیعت کی حضرت مولانا محمد طلحہ صاحب رح سے اور خلافت بھی آپ ہی سے ملی ۔ 31 جلائی 2019 بدھ بعد نماز عشاء اپنے آبائی وطن میں ہی حافظ صاحب کا انتقال ہوا۔ آپ کی وسیعت کے مطابق جامنیر میں ہی حضرت شاہ جامی رح ( خلیفہ حضرت نظام الدین اولیاء رح) کے پڑوس میں1 اگست کو صبح میں تدفین کی گئی۔
حافظ محمد یوسف صاحب ملی جامنیری رح - ایک عاشق قرآن از قلم : حافظ یاسین ملی( ہزار کھولی)
اگست 01, 2023
0
Tags