جلگاؤں( سعید پٹیل)ضلع جلگاؤں کے ادباء ، شعراء و صحافیوں کی حوصلہ افزائی ، پذرائی اور ان کی ادبی و صحافتی خدمات کے اعتراف میں گذشتہ سال سے جاری مختلف نامور بذرگوں کے نام سے منسوب ادب کی شعبہ جات کی نمایاں خدمات کے اعتراف میں سن ٢٠٢٢ کے لیئے عاجز بیاولی کو شاعری کے لیئے (ذاکر عثمانی ایوارڈ) ، محسین جلگانوی کو شاعری کےلیۓ (حضرت سلطان نقشبندی ایوارڈ) رشید قاسمی کو افسانہ نویسی کےلیئے
(حضرت ناظر انصاری ایوارڈ) اور سعید پٹیل کو صحافت کے لیئے ( اکبر رحمانی ایوارڈ) ان حضرات کو مومنٹو ، سپاس نامہ اور گیارہ ہزار روپئے نقد کیسہ زر پر مشتمل اعزازات تفویض کیئے گئے۔
قبل ازیں اقراء ایچ جے تھم کالج مہرون جلگاؤں میں ٢٣ ستمبر 2023 کو صبح ١١ بجے اس ادبی پر رونق تقریب کا آغاز قاضی مزمل ندوی کی تلاوت قرآن پاک سے عمل میں آیا۔تحریک صدارت و تائید صدارت کے بعد بزم اردو ادب و الفیض فاؤنڈیشن کی جانب سے مہمانان کا گلہاۓ عقیدت دے کر استقبال کیا گیا۔
تقریب کی غرض و غایت الفیض فاؤنڈیشن کے سرپرست و اقراء ایجوکیشن سوسائٹی کے صدر ڈاکٹر عبدالکریم سالار نے پیش کرتے ہوۓ مذکورہ کتاب کے حیات ادباء پر مشتمل دوسرے حصہ کی اشاعت کرنے کا اعلان کیا تاکہ ہماری ادبی وراثت کی بقاء ہو ، کیونکہ جلگاؤں ضلع کی اردو ادبی تاریخ بہت سنہری ہے۔۔
مشرقی خاندیش ضلع جلگاؤں کے مرحوم فنکار۔حیات و خدمات پر مرتب کتاب ”اردو کے بے لوث سپاہی“ کی رسم رونمائی مدیر اعلی روزنامہ انقلاب ممبئ شاہد لطیف کے دست مبارک سے عمل میں آئی۔صدارت اردو ادیب و محقیق شمیم طارق نے کی۔ پروفیسر عبدالعزیز دہلی ، بیباک صحافی و عالم دین مفتی محمد ہارون ندوی ، اقراء کے چیرمین ڈاکٹر اقبال شاہ ، اعجاز عبدالغفار ملک ، عبدالعزیز سالار ، انصار صاحب ، مشتاق سالار بطور مہمانان خصوصی جلوہ افروز تھے۔
اس موقع پر مذکورہ کتاب کے مرتب و ترتیب میں اپنی ذمہ داریوں کو بخوبی انجام دینے والے عبدالعزیز انصاری (دھولیہ) ، قیوم اثر ، مشتاق کریمی ، ارتکاز صابر زاہد ، افتخار احمد و اکبر رحمانی کے فرزند سہیل رحمانی ان حضرات کا خصوصی استقبال کیاگیا۔ معززین شہریان میں عبدالوہاب ملک ، محمد اشفاق باغبان ، انور خان سقلگر وغیرہ نے خصوصی شرکت فرمائی۔ محسین جلگانوی حیدرآباد میں مقیم ہے اور وہ ایوارڈ لینے نہیں آسکے ،
ان کے ایوارڈ کو ان کی نمائندگی کرتے ہوۓ سنیئر افسانہ نگار معین الدین عثمانی نے قبول کیا۔
اسی طرح عاجز بیاولی طبعیت ناساز ہونے کی وجہ سے شریک نہیں ہو سکے اور ان کے اعزاز کو ان کے فرزند سعید بیاولی نے قبول کیا۔
صاحب اعزاز کے اظہار تشکر کے بعد پروفیسر عبدالعزیز دہلی نے اردو کے بے لوث سپاہی کی طرح ملک کے دوسرے علاقوں میں بھی ہمارے اسلاف کی ادبی تاریخ اور بذرگوں کے کارناموں کو مرتب کیئے جانے کا کام کیا جانا چاہیے۔
شاہد لطیف نے مذکورہ کتاب کی اشاعت اور اور ادباء کو اعزازات تفیوض کرنے پر کہاکہ جلگاؤں والے ایسا کام کرتے ہیں کہ وہ تحریک بن جاتی ہیں۔یہ تاریخی و دستاویزی کام ہے۔موصوف نے کہاکہ کتابوں سے ادب زندہ رہتا ہے۔اردو سے اردو والوں کی کم ہوتی محبت پر موصوف نے افسوس جتایا۔
جبکہ دیگر قومیں کتابوں سے دوستی بڑھا رہی ہیں۔
ہمیں اردو زبان میں ہی تعلیم حاصل کرنا چاہئے۔صدارتی خطبہ میں شاعر ، ادیب ، محقیق و نقاد شمیم طارق نے اردو ادب کی تحقیق و ناقد کے طور پر سیر حاصل رہنمائی کی۔موصوف نے ادب کی قدردانی کرنے اور جامعہ ادب کی تخلیق پر زور دیا۔اعزازات کی تفویض و ایک اہم کتاب کی اشاعت پرادارے کو مبارکباد پیش کی۔ بزم اردو ادب ، الفیض فاؤنڈیش کے ذمہ داران نے کارکنان نے پروگرام کو کامیاب بنانے کے لیئے محنت کی
افتخار احمد نے بخوبی نظامت سے پر لطف بنایا۔ الفیض اردو ہائی اسکول کے صدر مدرس آصف پٹھان کی رسم شکریہ پر بر وقار ادبی تقریب اختتام پذیر ہوئی۔





