فنا کے رنگ میں پنہاں ثبات، قربانی
حیاتِ جاوداں نامِ مَمات، قربانی
بقا بہ طاعتِ رب اور فنا بنامِ رب
سِکھا گئی ہے یہ زرّیں نکات، قربانی
عیاں خلیلؑ کی سِیرت سےدرسِ اُلفت ہے
بنامِ رب تھی جہاں کائنات، قربانی
کہ سنگلاخ بیاباں ہُوا ہے رشکِ چمن
زمیں پہ لاتی ہے یُوں معجزات قربانی
رکھی بِنائے مُقدّس خلیلؑ نے جس کی
پہنچ گئی وہ مِنیٰ سے فُرات، قربانی
وہ بی بی ہاجرہؓ، خنساؓء، کہ اُمّؓ موسیٰ ہَوں
عجیب دے گئیں وہ اُمّہات، قربانی
حُنین وخندق وطائف،تبوک وبَدر واُحد
وہ ڈال ڈال سِتم ، پات پات قربانی
خلافِ نفس رہے یا برائے دینِ خدا
" ہے مؤمنوں کے لئے تا حیات قربانی "
چُھری گلے پہ چلانا حیؔات ہے آساں
بڑی ہے بات کہ دیں خواہشات، قربانی


.jpg)