( آواز دی وائس ) منڈی میں آم وافر مقدار میں فروخت ہو رہے ہیں اور ان کے چاہنے والے اسے گاڑیوں پر دیکھتے ہی خریدنے پر مجبور ہو جاتے ہیں، کیوں نہ… آم پھلوں کا بادشاہ ہے لیکن کچھ لوگ اس آم کے ذریعے لوگوں کی صحت سے بھی کھیل رہے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مارکیٹ میں نقلی آم کی بھرمار ہے، جو لوگوں کی صحت کو بہت نقصان پہنچا سکتا ہے، جس کا ایک بڑا انکشاف تمل ناڈو سے سامنے آیا ہے۔ درحقیقت، تمل ناڈو میں فوڈ سیفٹی ڈیپارٹمنٹ نے ایک گودام سے نقلی آم برآمد کیے ہیں، جن کی مقدار تقریباً ساڑھے سات ٹن ہے۔
اس کے بعد سے لوگ سوچنے لگے ہیں کہ یہ جعلی آم کیا ہیں اور ان کو کھانا کتنا خطرناک ہو سکتا ہے۔ انہیں جعلی آم کیوں کہا جاتا ہے؟ نقلی آموں کے بارے میں یہ نہ سمجھیں کہ یہ مکمل طور پر مشینوں سے بنتے ہیں، بلکہ اس کا مطلب کچھ اور ہے۔ یہ آم درختوں سے توڑے جاتے ہیں لیکن پھر مصنوعی طریقے سے پک کر جلدی فروخت کر دیے جاتے ہیں، اسی لیے انہیں جعلی آم کہا جاتا ہے۔ صحت کے لیے انتہائی خطرناک ان جعلی آموں کو پکنے کے لیے کیلشیم کاربائیڈ کا استعمال کیا جاتا ہے جب کہ اس کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے کیونکہ اس کی مدد سے پکائے جانے والے پھل انسانی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہیں۔ اگر کوئی کیلشیم کاربائیڈ سے پکا ہوا آم کھاتا ہے تو یہ اس کی صحت کے لیے بہت خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔
جعلی آم کیسے پکائے جاتے ہیں؟ کیلشیم کاربائیڈ مارکیٹ میں باآسانی دستیاب ہے جو کہ ایک قسم کے پتھر کی طرح ہے اور اسی لیے لوگ اسے چونا پتھر بھی کہتے ہیں۔ کیلشیم کاربائیڈ سے آموں کو پکنے کے لیے کاربائیڈ کو کچے آموں کے درمیان ایک بنڈل میں رکھا جاتا ہے۔ آم کی ٹوکری میں آموں کو کیلشیم کاربائیڈ کے گرد رکھا جاتا ہے اور پھر اسے ایک بوری میں بند کر کے رکھا جاتا ہے۔ ان آموں کو ہوا کے بغیر جگہ پر 3-4 دن تک رکھا جاتا ہے جس کی وجہ سے یہ پک جاتے ہیں۔ کیلشیم کاربائیڈ کو نمی کے ساتھ رابطے میں لانے سے ایسٹیلین گیس بنتی ہے اور کسی بھی قسم کے پھل پک جاتے ہیں۔
یہ جعلی آم خطرناک ہو سکتا ہے۔ کیلشیم کاربائیڈ سے پکائے ہوئے آم کا استعمال لوگوں کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔ اس کا استعمال پیٹ میں درد سے لے کر اسہال اور قے تک کے مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔ یہی نہیں، لوگوں کو سر درد، ذہنی پریشانی، چکر آنا اور دورے پڑنے کا بھی خدشہ ہے۔
حادثہ کاشکار ٹرین سے مسافروں کوباہرنکالنےوالےجاں بازوں کو انس مسرورانصاری کا محبت بھر اسلام۔ ﷲ انھیں اس کارِخیرپراجرِعظیم سےنوازے۔ آمین۔۔
جواب دیںحذف کریں