کھام گاؤں ( واثق نوید) دور جدید میں بے جا رسومات اور غیر ضروری رسم و رواج کی باعث شادیوں میں ضرورت سے زیادہ پیسہ خرچ کیا جا رہا ہے۔
شادیوں میں فضول خرچی روکنے کے لیے مختلف محاذ پر محض بات ہوتی ہے تقاریر ہوتیں ہے لیکن حقیقت میں شادی کو آسان بنانے کے لیے بہت کم ایسے لوگ ہیں جو پہل کرتے ہیں ان ہی میں سے ایک ہے امراوتی ہی نہیں علاقہ برار کی معروف سماجی و علمی شخصیت حافظ ناظم انصاری جنھوں نے اپنے فرزند کا نکاح اتنا سادہ کیا جو آسان اور سنت رسول کی مثال بنا،
حافظ ناظم کے فرزند محمد زید انصاری کا نکاح شہر کے جمیل کالونی کی محمدیہ مسجد میں بعد نماز عصر محمد بلال کی دختر کے ساتھ اختتام پذیر ہوا، نکاح میں نہ کوئی باراتی تھے نہ سجاوٹ، نہ طعام اور نہ کوئی اسراف، صرف دولہا اور اس کے چند دوست اور مصلیان ، نکاح میں موجود رہے حافظ ناظم انصاری نے نکاح کا خطبہ پڑھا یا ۔ مفتی عبدالعظیم نے حجاب و قبول کرایا اور دعا حافظ محمد رفیق نے کرائی نکاح کے گواہ حافظ فاضل اور حافظ مزمل رہے ۔ نکاح میں موجود لوگوں کو کھجوریں اور شربت تقسیم کیا گیا.
اس نکاح کے موقع پر دولہے کے والد حافظ ناظم کم نے کہا کہ وہ خوش قسمت ہیں، جو ان کے بیٹے کی شادی اتنی سادگی سے ہوئی، انھوں نے کہا کہ اسلام میں شادی میں غیر ضروری اخراجات کی کوئی جگہ نہیں، نکاح میں شو بازی کی کوئی گنجائش نہیں یہ سنت رسول ہے جس پر عمل کیا جائے تاکہ ایک اچھا معاشرہ بن سکے، انہوں نے کہا کہ آج کل لوگ شادیوں پر لاکھوں روپے خرچ کر رہے ہیں، جو کہ سراسر غلط ہے،
حافظ ناظم نے کہا کہ آج کل دیکھا جا رہا ہے۔ معاشرے میں بہت سی ایسی غریب لڑکیاں ہیں جو صرف پیسے نہ ہونے کی وجہ سے گھر بیٹھی ہیں، جن کے والدین جہیز نہیں دے سکتے، شادی کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے، ان کے لیے ایسا لگتا ہے جیسے بیٹی بوجھ بن گئی ہے، اگر نکاح کو آسان بنا دیا جائے تو کسی بھی ماں باپ کو بیٹی بوجھ نہیں لگے گی ، اس لیے سب کو کوشش کرنی چاہیے کہ اپنے اولاد کا نکاح آسان اور سادگی سے کیا جائے ۔ نکاح کے موقع پر مسجد محمدیہ کے امام خطیب مفتی عبدالعظیم نے کہا کہ نکاح کے نام پر برے رسوم و رواج اور فضول خرچی کو روکنا ضروری ہے۔ شادی بیاہ میں آلات موسیقی کا استعمال، سینکڑوں افراد پر مشتمل بارات لے کر لڑکی والوں پر بوجھ ڈالنا، ناچ گانے جیسی رسومات معاشرے کو کھوکھلا کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بہترین نکاح وہ ہے جس میں کم خرچ ہو۔ نکاح مساجد میں سادگی سے کیا جائے۔ آج لوگ جہیز کا مذاق اڑانے لگے ہیں، اس سے بچنا چاہیے۔ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ نکاح کو آسان کرو۔ انہوں نے کہا کہ ولیمہ میں غریبوں اور یتیموں کو مدعو کرو یہ ان کا حق ہے ۔ علماء کرام اور مساجد کے اماموں کو ان باتوں پر عمل درآمد کے لیے اپنی مساجد اور علاقوں میں مہم چلانے کی ضرورت ہے۔